• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم مسلمان ہیں، ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


’ہم مسلمان ہیں، ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے‘​

امریکی پرچم کو فخر سے تھامے امریکی مسلمان


‘’ہمیں امریکی شہری ہونے پر فخر ہے، ہم امریکہ سے محبت کرتے ہیں۔’’



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
زبردست!
لیکن یہ باتیں آپ کم از کم اپنے ''صدر مبارک'' کو سمجھا دیں!
آپ کے موجودہ صدر کو ''مبارک'' کہا ہے !
کہیں ''مبارک'' کو ''بارک'' پڑھنے کی غلطی نہ ہو جائے !
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
زبردست!
لیکن یہ باتیں آپ کم از کم اپنے ''صدر مبارک'' کو سمجھا دیں!
آپ کے موجودہ صدر کو ''مبارک'' کہا ہے !
کہیں ''مبارک'' کو ''بارک'' پڑھنے کی غلطی نہ ہو جائے !
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسلمانوں کی موجودگی تو بہرصورت خوش آئند ہے ۔ اور اس خوبی کا اعتراف کرنا چاہیے ۔
باقی جنہیں آپ صدر کو سمجھانے کا مشورہ دے رہے ہیں ، انہیں تنخواہ صدر کی باتیں ہمیں سمجھانے کی تنخواہ ملتی ہے نہ کہ ہماری صدر کو ۔ :)
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


’ہم مسلمان ہیں، ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے‘​

امریکی پرچم کو فخر سے تھامے امریکی مسلمان


‘’ہمیں امریکی شہری ہونے پر فخر ہے، ہم امریکہ سے محبت کرتے ہیں۔’’



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
فواد صاحب میں بہت کوشش کرتا ہوں کہ آپ سے سلام کر کے ہی گزر جایا جائے مگر کیا کریں جب آپ لوگوں کو گمراہ کرتے نظر آتے ہیں تو مجھ سے رہا نہیں جاتا
پس چلیں اب آپ کے ہی تھریڈ میں میرا اور آپ کا مناظرہ شروع
مناظرہ کا موضوع بھی یہی آپ کا دیا ہوا ہے کہ
ہم مسلمان ہیں ہم امریکی ہیں ہمیں امریکہ سے محبت ہے

اسکے اوپر بحث کرنے کے بعد اگلا موضوع کوئی چن لیں گے اور میں یا آپ کوئی نیا تھریڈ بنا کر نئی بات پہ مناظرہ کر لیں گے اب آپ کو چھوڑنا نہیں ہے آپ کو امریکہ (خدا) کی طرف سے تنخواہ ملتی ہے اسکے حلال کرنے کے لئے آپ کام جری رکھیں اور مجھے میرا رب دنیا میں سکون کی روزی دے رہا ہے اسکے شکر کے لئے میں نمک حلالی کرتا ہوں
نوٹ: مصروفیت کی وجہ سے تھوڑا انتظار کرنا پڑے تو پیشگی معذرت
 
Last edited:

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
’ہم مسلمان ہیں، ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے‘​
یہاں آپ نے دو باتیں بتائی ہیں

۱۔ ہم مسلمان ہیں

۲۔ہم امریکی ہیں ہمیں امریکہ سے محبت ہے

میرا پہلا سوال ہے کہ
جب آپ نے یہ لکھا کہ ہم مسلمان ہیں تو اسکے آگے یہ نہیں لکھا کہ ہمیں مسلمانوں سے محبت ہے
لیکن جب آپ نے لکھا ہے کہ ہم امریکی ہیں تو اسکے آگے یہ لکھا ہے کہ ہمیں امریکہ سے محبت ہے
اس بات کو ایک سادہ مسلمان کس طرح دیکھے گا ظاہر ہے وہ یہی کہے گا کہ مسلمان سے محبت اس لئے نہیں لکھی کیونکہ امریکی تو پوری دنیا میں مسلمانوں کو قتل کر رہے ہیں وہ مسلمانوں سے محبت کیسے کر سکتا ہے (ان امریکی مسلمانوں کی بات نہیں جو امریکہ سے محبت نہیں کرتے)
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
کسی سے محبت کرنے پہ اسلام میں اعتراض نہیں کیا جاتا ختی کہ کافر سے محبت کرنے پہ بھی اعتراض نہیں کیا جاتا کیونکہ اللہ کے نبی ﷺ اپنے چچا ابو طالب سے بے پناہ محبت کرتے تھے اسی طرح مطعم بن عدی سے محبت کرتے تھے
البتہ اسلام میں مسئلہ وہاں کھڑا ہوتا ہے جہاں اللہ اور محمد ﷺ اور اسلام کے مقابلے میں کسی اور سے محبت کی جائے
پس امریکہ سے کوئی محبت کرے یا انڈیا سے کوئی محبت کرے یا بش اوبامہ مودی وغیرہ سے یا کسی اور سے محبت کرے اسلام کو اعتراض نہیں ہے کیونکہ اسلام مودی کے مسلمان بیٹے کو اپنے باپ سے محبت کرنے سے قطعا نہیں روکے گا کیونکہ یہ دین فطرت ہے
اسلام کو مسئلہ وہاں ہوتا ہے جب اللہ یا محمد ﷺ یا اسلام کے مقابلے میں امریکہ سے محبت کی جائے

اور اوپر جو فواد صاحب نے لکھا ہے اس میں بھی دو نسبتیں ہیں
۱۔’ہم مسلمان ہیں،
۲۔ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے‘​
یعنی ایک طرف مسلمان ہونے کو لکھا ہے دوسری طرف امریکی ہونے کو لکھا ہے تو بھئی اگر اللہ اور امریکہ یا محمد ﷺ اور امریکہ یا پھر مسلمان اور امریکہ میں لڑائی ہو تو پھر وہ کہاں کھڑا ہو گا اصل تو اس سے پتا چلے گا
مثلا پاکستان اور انڈیا کی جنگ ہوتی ہے اور کوئی انڈیا کا مسلمان انڈیا سے محبت کرتا ہے اور وہ اسکی طرف سے جنگ بھی لڑتا ہے تو پاکستانیوں کے نزدیک وہ کہاں ہو گا
اسی طرح امریکی مسلمان کے بارے آپ وضاحت کر دیں کہ
۱۔ پاکستان اور امریکہ کی جنگ میں آپ کا ذکر کردہ اوپر امریکی مسلمان کہاں کھڑا ہو گا
۲۔ اسلام اور امریکہ کی جنگ میں وہ کہاں کھڑا ہو گا
۳۔ توہین رسالت اور امریکہ کی جنگ میں وہ کہاں کھڑا ہو گا
۴۔خٹم نبوت کی مرزائیوں سے ہماری جنگ میں وہ امریکی مسلمان ہمارے ساتھ کھڑا ہو گا یا امریکہ کے ساتھ
۵۔چارلی ایبڈیو کو قتل کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہو گا یا فرانس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہو گا
اوپر ہر سوال کا جواب چاہئے
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
کسی سے محبت کرنے پہ اسلام میں اعتراض نہیں کیا جاتا ختی کہ کافر سے محبت کرنے پہ بھی اعتراض نہیں کیا جاتا کیونکہ اللہ کے نبی ﷺ اپنے چچا ابو طالب سے بے پناہ محبت کرتے تھے اسی طرح مطعم بن عدی سے محبت کرتے تھے
البتہ اسلام میں مسئلہ وہاں کھڑا ہوتا ہے جہاں اللہ اور محمد ﷺ اور اسلام کے مقابلے میں کسی اور سے محبت کی جائے
پس امریکہ سے کوئی محبت کرے یا انڈیا سے کوئی محبت کرے یا بش اوبامہ مودی وغیرہ سے یا کسی اور سے محبت کرے اسلام کو اعتراض نہیں ہے کیونکہ اسلام مودی کے مسلمان بیٹے کو اپنے باپ سے محبت کرنے سے قطعا نہیں روکے گا کیونکہ یہ دین فطرت ہے
اسلام کو مسئلہ وہاں ہوتا ہے جب اللہ یا محمد ﷺ یا اسلام کے مقابلے میں امریکہ سے محبت کی جائے

اور اوپر جو فواد صاحب نے لکھا ہے اس میں بھی دو نسبتیں ہیں

یعنی ایک طرف مسلمان ہونے کو لکھا ہے دوسری طرف امریکی ہونے کو لکھا ہے تو بھئی اگر اللہ اور امریکہ یا محمد ﷺ اور امریکہ یا پھر مسلمان اور امریکہ میں لڑائی ہو تو پھر وہ کہاں کھڑا ہو گا اصل تو اس سے پتا چلے گا
مثلا پاکستان اور انڈیا کی جنگ ہوتی ہے اور کوئی انڈیا کا مسلمان انڈیا سے محبت کرتا ہے اور وہ اسکی طرف سے جنگ بھی لڑتا ہے تو پاکستانیوں کے نزدیک وہ کہاں ہو گا
اسی طرح امریکی مسلمان کے بارے آپ وضاحت کر دیں کہ
۱۔ پاکستان اور امریکہ کی جنگ میں آپ کا ذکر کردہ اوپر امریکی مسلمان کہاں کھڑا ہو گا
۲۔ اسلام اور امریکہ کی جنگ میں وہ کہاں کھڑا ہو گا
۳۔ توہین رسالت اور امریکہ کی جنگ میں وہ کہاں کھڑا ہو گا
۴۔خٹم نبوت کی مرزائیوں سے ہماری جنگ میں وہ امریکی مسلمان ہمارے ساتھ کھڑا ہو گا یا امریکہ کے ساتھ
۵۔چارلی ایبڈیو کو قتل کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہو گا یا فرانس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہو گا
اوپر ہر سوال کا جواب چاہئے
ماشاء اللہ
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
اگر اللہ اور امریکہ یا محمد ﷺ اور امریکہ یا پھر مسلمان اور امریکہ میں لڑائی ہو تو پھر وہ کہاں کھڑا ہو گا اصل تو اس سے پتا چلے گا

۲۔ اسلام اور امریکہ کی جنگ میں وہ کہاں کھڑا ہو گا

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کے بيان کردہ مفروضے کی بنياد ہی لغو اور غير منطقی دليل پر مبنی ہے۔ کيونکہ امريکہ بحيثيت ملک اور امريکی عوام کی ترجمان حکومت کسی بھی ايک مذہب يا اس کے ماننے والوں کے خلاف جنگ کر ہی نہيں سکتی ہے۔ اس قسم کی دليل تو نا صرف يہ کہ امريکی آئين کی بنيادی اساس ہی کی نفی ہے بلکہ ان قواعد وضوابط کو بھی نظرانداز کر ديتی ہے جو امريکی قوم کے آباؤ واجداد نے بڑی تفصيل کے ساتھ وضع کيے تھے۔

اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے۔ امريکہ نے نا تو ماضی ميں دنيا بھر کے عام مسلمانوں کے خلاف جنگ کی ہے اور نا ہی مستقبل ميں مسلم امہ کے خلاف جنگ کا کوئ امکان موجود ہے۔

آپ اس بات کی کيا توجيہہ پيش کريں گے کہ ايک جانب تو يہ الزام لگايا جاۓ کہ امريکہ دنيا بھر ميں مسلمانوں کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے اور دوسری جانب امريکی سرحدوں کے اندر مسلمانوں کو ترقی کرنے کے وہ تمام مواقع بھی فراہم کيے جا رہے ہيں جو کسی بھی اور عام شہری کو ميسر ہوتے ہيں؟

اگر آپ کی دليل کی بنياد عالمی دہشت گردی کے خلاف جاری مشترکہ کاوشوں ميں امريکی کردار کے حوالے سے ہے تو اس ضمن ميں يہ واضح رہے کہ امريکہ تن تنہا دہشت گردی کے خاتمے کی ان کوششوں ميں شريک نہيں ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح رہے کہ 68 ممالک پر مبنی اتحاد جو دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں ميں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، تاريخ کا سب سے بڑا اتحاد ہے۔ يہ ايک متنوع گروپ ہے جس ميں کئ سرکردہ اسلامی ممالک شامل ہيں اور اس گروپ کا ہر رکن سول اور عسکری کاوشوں ميں اپنا مخصوص کردار ادا کر رہا ہے۔

مسلم ممالک سميت 23 اتحادی ممالک کے قريب نو ہزار سے زائد فوجی عراق اور شام ميں داعش کو شکست دينے کے ليے مل کر کاوشيں کر رہے ہيں۔ اپنے شراکت داروں کے تعاون اور باہم کاوشوں کے ذريعے داعش کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کے عمل ميں اس عالمی اتحاد کو خاطر خواہ کاميابياں حاصل ہوئ ہيں۔ علاوہ ازيں داعش کے خلاف برسرپيکار قوتوں کی عسکری صلاحيتوں ميں اضافہ بھی ممکن ہو سکا ہے۔

دنيا ميں پچاس سے زائد اسلامی ممالک موجود ہيں اور امريکہ کے ان ميں سے اکثر ممالک کے ساتھ باہمی تفہيم کی بنياد پر خوشگوار تعلقات قائم ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
@عبدہ بھائی شاید آپ مصروف ہوں. :)
جزاکم اللہ خیرا بھائی جان جی واقعی فرصت بہت کم ملتی ہے
fawad 3.jpg


فواد صاحب چلیں آپ اپنی تسلی کسی سے بھی کروا لیں کہ میرا مفروضہ غلط ہے یا آپ کا اسکو تھریڈ کو دیا ہوا موضوع غلط ہے میں آپکی غلطی پھر واضح کر دیتا ہوں
دیکھیں مندرجہ ذیل اصولوں کو ہمیشہ یاد رکھیں
۱۔کوئی بھی انسان ایک سے زیادہ چیزوں سے محبت کر سکتا ہے یعنی چاہے تو دو یا زیادہ محبوب رکھ سکتا ہے مگر ہر ایک سے محبت کا درجہ مختلف ہو گا یعنی کسی محبوب سے محبت نسبتا زیادہ ہو گی اور کسی سے محبت نسبتا کم ہو گی
۲۔ اس محبت کی کمی اور زیادتی کا پتا اس وقت چلتا ہے جب دونوں محبوبوں میں ایسا اختلاف ہو کہ اس انسان کو کسی ایک محبوب کا انتخاب کرنا پڑے اس وقت پتا چلتا ہے کہ اس انسان کے ہاں کس محبوب کا درجہ کم ہے اور کس کا درجہ زیادہ ہے کیونکہ اس وقت دونوں محبوبوں کے درمیان اسکو چناو کرنا پڑ جائے گا مثلا کوئی امریکی فوجی اپنے بچے سے بھی محبت کرتا ہے اور اپنے ملک امریکہ سے بھی محبت کرتا ہے لیکن اگر اسکے بیٹے اور اسکے ملک امریکہ میں ہی لڑائی ہو جائے یعنی اسکا بیٹا ہی امریکہ میں داعش سے ملکر کرسمس کے دن عوام پہ ٹرک چڑھا رہا ہو اور وہ فوجی سامنے گن پکڑے دیکھ رہا ہو تو اسوت اسکو بیٹے کی محبت اور امریکہ کی محبت میں چناو کرنا پڑے گا اور آپکے خیال میں وہ لازمی بیٹے کو ہی مار دے گا

پس میں آپ کو یہی بتانا چاہ رہا ہوں کہ آپ نے جو اوپر ایک امریکی مسلم کے مسلمان ہونے کی اور ساتھ ہی امریکہ سے محبت کرنے کی بات کی ہے تو وہاں بھی اس امریکی مسلمان کے لئے آپ نے دو محبوبوں کا ذکر کیا ہے
۱۔ پہلا محبوب اسکا اسلام ہے یعنی مسلمان ہونا
۲۔ دوسرا محبوب اسکا امریکہ ہے

تو جیسے اوپر مثال دی ہے کہ ایک امریکی فوجی کو اپنے بیٹے اور امریکہ کی محبت سے کبھی چناو کرنا پڑ سکتا ہے اسی طرح ایک مسلمان کو بھی بعض دفعہ امریکہ اور اسلام کی محبت سے چناو کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اگر کسی وقت امریکہ اسلام کے مخالف کھڑا ہو گا تو اس وقت ایک امریکی مسلمان کو اسلام کی خاطر امریکہ کی محبت کو قربان کرنا پڑے گا کیونکہ مسلمان ہوتا ہی وہی ہے جسکو سب سے زیادہ اسلام سے محبت ہو

اب میرا مفروضہ ذرا سنیں کہ میں نے کہا تھا کہ اگر اس امریکی مسلمان انسان کو اسلام اور امریکہ میں سے کسی ایک کے درمیان چناو کرنا پڑے تو وہ کس کو چنے گا تو
آپ نے کہا کہ یہ مفروضہ ہی غلط ہے کیونکہ
امریکہ کبھی بھی کسی مذھب کے خلاف جنگ نہیں کر سکتا

تو آپکی یہ بات پڑھ کر میری ہنسی نہیں رک رہی کہ امریکہ کسی مذھب کے خلاف جنگ نہیں کر سکتا
فواد صاحب پہلے تو یہ بتائیں کہ یہاں آپکی مذھب سے کیا مراد ہے؟

دیکھیں ہمارا بچہ بچہ بھی جانتا ہے کہ
کافروں کی اسلام سے مخالفت اور دشمنی میں سب سے بڑی مخالفت اور دشمنی توہین رسالت کرنا ہے


اور یہ بات بھی ہمارا بچہ بچہ جانتا ہے کہ
چارلی ایبڈو اور اسکی ٹیم نے ہمارے نبی ﷺ کی گستاخی کی تھی

اور یہ بات بھی ہمارا بچہ بچہ جانتا ہے کہ
امریکہ نے چارلی ایبڈو کو مارنے والے شیروں کی مخالفت کی تھی اور چارلی ملعون سے اظہار یکجہتی کی تھی

پس یہی وجہ ہے کہ جو بات ہمارا بچہ بچہ جانتا ہے کہ امریکہ ہمارے مذھب اسلام کا سب سے بڑا دشمن ہے اسکو آپ ماننا نہیں چاہ رہے تو مجھے ہنسی آ رہی ہے
 
Top