• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم میلاد کیوں نہیں مناتے؟

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بسم اللہ الرحمن الرحیم

من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فہو رد
(بخاری و مسلم‘ مشکوۃ ص:۲۷)


ہم میلاد کیوں نہیں مناتے؟
بجواب
ہم میلاد کیوں مناتے ہیں؟

جس میں مولوی سراج احمد‘ اوچی بریلوی سعیدی اور اس کے استاد مولوی احمد سعید کاظمی ملتانی کے رسائل میلاد کا جواب دیا گیا ہے
مصنف
ابو دائود عبد الغفار محمدی
خادم مدرسہ محمدیہ تعلیم القرآن والحدیث وخطیب جامع مسجد اہلحدیث خان بیلہ جلالپور پیر والہ ملتان
ناشر
محمدی اکیڈمی جامع مسجد محمدی اہلحدیث ۔ خان بیلہ
1- میلاد بشر ذات کا ہوتا ہے نور ذات کا نہیں
2- قرآنِ مجید سے محفل میلاد کے سعیدی دلائل اور ان کے جوابات
3- میلاد کے اثبات میں دیگر قرآنی دلائل اور ان کا جواب
4- احادیث سے محفل میلاد کے سعیدی دلائل اور ان کے جوابات
5- جناب عبدالمطلب کا کھانا کھلانا
6- کیا پیر کے دن روزہ رکھنے سے عید میلاد کا اثبات ہوتا ہے
7- عید میلاد کے احکام حدیث و فقہ میں کیوں نہیں؟
8- حضرت عباس کا میلاد نبوی پڑھنا اور تیس ہزار صحابہ کرام کا سننا
9- تابعین وائمہ اسلام اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم
10- علامہ فاکھانی کی طرح دوسرے علماء نے بھی میلاد کو بدعت کہا
11- سلف صالحین میلاد نہیں مناتے تھے
12- میلاد منانے والوں میں ایک بادشاہ کا واقعہ
13- ابن خلکان کی ساٹھ سال تک محفل میں شرکت
14- سلفی غیر مقلد سے اس کے والد کے متعلق سوال
15- میلاد کے بے ثبوت ہونے کا سعیدی اقرار
16- امام ابو حنیفہ اور آپ کے والدین غیر مقلد تھے

17- سید احمد نے میلاد شریف منایا
18- غیر مقلدوں کے امام اسماعیل دہلوی اور محفل میلاد
19- نواب صدیق خان کے حوالہ کی حقیقت
20- جس کو میلاد کا حال سن کر فرحت نہ ہو۔ اس بارے میں نواب صدیق حسن کا فتوی
21- غیر مقلدوں کے امام مولوی وحیدالزمان لکھتے ہیں
22- جشن میلاد شریف کا فائدہ
23- میلاد کے متعلق امام فاکھانی کے فتوی کی عبارت
24- میلاد منانے والوں کے شبھات کا رد
25- ابولہب کا خواب والا واقعہ
26- آپ کے دادا عبدالمطلب نے ولادت پر دعوت کھلائی
27- نبی صلی اللہ علیہ وسلم سوموار اور جمعرات کو روزہ رکھتے تھے
28- کیا امام ابن تیمیہ کے نزدیک میلاد منانے پر ثواب ملتا ہے
29- ملک تلمسان کے سلطان کی محفل کے انعقاد کا ذکر
30- متحدہ عرب امارات کے چیف جسٹس کا بیان
31- مفتی محمد حسین نعیمی کا بیان

32- حدیث من تشبہ بقوم پہ بریلوی یاوا گوئی
33- تمام غیر مسلم کپڑے پہنتے ہیں لہٰذا تم ان کی مشابہت سے بچتے ہوئے کپڑے نہ پہنو۔
34- تمام کافر مشرک عیسائی وغیرہ منہ سے کھاتے ہیں ان کی مشابہت سے بچو
35- سکھ داڑھی رکھتے ہیں ان کی مشابہت سے بچو
36- تمام مشرک اہل کتاب نکاح کرتے ہیں تم ان کی مشابہت سے بچو
37- تمام کفار مشرکین یہود و نصاری محرمات سے نکاح نہیں کرتے ان کی مشابہت سے بچو
38- یزید بن معاویہ ہمارا امام نہیں
39- سعیدی چکر کا نتیجہ کہاں تک پہنچےگا
40- بچوں کی سالگرہ منانا بھی بدعت ہے
41- ساری دنیا میں جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم
42- معجزات کے متعلق غلط اور موضوع روایتوں کے پیدا ہونے کے اسباب
43- دلائل و معجزات
44- کیا میلاد کے وقت شیطان چلایا تھا
45- کیا میلاد کے وقت آسمانوں کی حفاظت بڑھ گئی
46- کیا میلاد محمدی آسمانوں پر ہوا تھا سعیدی کی نادانی
47- مشرکین مکہ، کافروں یہودیوں کو آپ کے آنے سے بڑی تکلیف ہوئی تھی
48- کیا میلاد پر کسریٰ و قیصر مجوسی روئے تھے
49- 12ربیع الاول میلاد کے دن کو میلاد کے دشمنوں نے تردد کا شکار کر ڈالا
50- تھانوی صاحب نے نشر الطیب میں ۱۲ کا قول بھی نقل کیا
51- شیخ محقق فرماتے ہیں
52- امام یوسف بن اسماعیل نبھانی
53- وہابیوں کے امام حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں
54- وفات النبی صلی اللہ علیہ وسلم عفریت وہابیت کے متاثرین
55- احمد رضا کی آن: اور سعیدی بریلوی کی لکھت
56- احمد رضا کی یہ آن کتنی لمبی تھی
57- دوبارہ دنیاوی زندگی کا نظریہ قرآن کے خلاف ہے
58- جشن عید میلاد کے دشمن ڈنڈی مارتے ہیں
59- جمعہ کے دن قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ…
60- آپ زندہ ہیں اپنی قبر میں نماز پڑھتے ہیں
61- وفات کے بعد شرعاً کتنا دن سوگ منانا جائز ہے
62- سیدہ زہرا اور صحابہ آپ کے نزدیک صابر و شاکر نہ تھے
63- سرکار کی وفات کا غم سالانہ طور پر خلفاء راشدین…
64- مسلمانانِ عالم آپ کے آنے کی خوشی مناتے ہیں
65- اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
66- کیا ۱۲ ربیع الاول کو یوم وفات کہنا شیطان کو خوش کرنا ہے
67- نعمت و فضل اور رحمت پر خوش کرنا
68- اگر من مانی دین ہو سکتا ہے تو شیعوں کے اظہار غم کا طریقہ بھی دین ہو۔
69- سعیدی عجیب انسان ہے
70-اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو انبیاء کرام کے ذکر کرنے کا حکم دیا ہے
71- یحییٰ علیہ السلام کے یوم میلاد پر سلام بھیجے
72- عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے یوم ولادت کی خوشی مناتے ہوئے…
73- احادیث کثیرہ طیبہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد کا ذکر موجود ہے…؟؟؟
74- من پسند نیکی مقبول نہیں
75- بدعت کی تردید میں اشعار
76- کیا مدارس کے جلسے بھی بدعت ہیں
77- کیا اللہ تعالیٰ نے میلاد پاک کرنے اور خوشی کے اظہار کرنے سے روکا ہے؟
78- کیا تابعین، آئمہ محدثین و مفسرین میلاد کرتے تھے
79- ابولہب کے خواب کی حقیقت
80- ضمیمہ (جائزہ محمدی فی تردید دلائل کاظمی)
81- میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا شرعی حکم
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عرض مؤلف

بسم اللہ الرحمن الرحیم​

اللہ تعالی خالق کائنات نے انسانوں کو پیدا فرمایا اور ان کی راہنمائی کےلئے بھی اپنے خاص الخاص بندوں اور رسولوں کو اپنے اپنے دور میں مبعوث فرمایا ۔انہوں نے اللہ خالق کائنات کے نبیوں کے احکامات کو اللہ تعالی کے بندوں تک پہنچایا ۔تاکہ وہ دنیا میں اللہ تعالی کے احکامات پر چل کر اللہ تعالی کو راضی کر سکیں۔ہر نبی و رسول اپنی امت کے افراد کے لئے نمونہ ہوتاہے ۔امت محمدیہ علی صاحبھا الصلوة والسلام کے لئے بھی اللہ تعالی نے جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نمونہ بنا کر مبعوث فرمایا ۔چنانچہ اللہ تعالی فرماتے ہیں : لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوة حسنة (قرآن مجید) تاکہ سب لوگ ایک ہی نمونہ کے مطابق اپنے دین پر عمل کرکے اللہ تعالی کوراضی کرسکیں۔

شیطان کو یہ طریق پسند نہیں ہے وہ انسانوں کو ان کی اپنی خواہشات پر عمل کرا کے خوش ہوتا ہے کیونکہ جب انسان کی خواہشات مختلف ہوں گی تو عمل بھی مختلف ہوں گے ۔جب اعمال مختلف ہوں گے تو لوگوں میں اختلاف ہوگا۔جو لوگ دین کو اپنی خواہشات پر منحصر کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ اللہ تعالی کے دین سے دور ہوجاتے ہیں اور دین میں بگاڑ کرنے کا سبب بنتے ہیں ۔اللہ ورسول کے نزدیک ایسے عمل اور ایسے لوگ مردود ہیں۔

خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو خالص دین (اسوہ محمدی) پر عمل کرتے ہیں اور بدعات سے بچتے رہتے ہیں ۔اور جن لوگوں نے دین میں مختلف بدعات رائج کر رکھی ہیں خالص دین پر عمل کرنے والے ان لوگوں کو بدعات سے بچنے اور خالص دین (اسوہ محمدی) پر عمل کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔

چنانچہ لوگوں نے دین میں کئی طرح کی بدعات نکال رکھی ہیں مثلاً تقلید کی بدعت، دعا بعد جنازہ کی بدعت، میلاد نبوی منانے کی بدعت، وغیرہ وغیرہ ۔بحمد للہ ان بدعات کی تردید میں بہت کچھ لکھا جاچکا ہے اورلکھا جائے گا۔

عاجز نے بھی اس کارخیر میں اپنا حصہ ڈالا ہے حنفیوں کے ساڑھے تین سو سوالات اور ان کے جوابات ۔دعا بعد نماز جنازہ کے دلائل کاتحقیقی جائزہ (جو کہ مطبوع ہوکر مارکیٹ میں آچکی ہیں) جو اسی کوشش کاآئینہ دار ہے۔

کتاب ہذا ۔ہم میلاد کیوں نہیں مناتے۔جو کہ ایک بریلوی مولوی سراج احمد اچ شہر والے اور اس کے استاد احمد سعید صاحب کاظمی بریلوی کا جواب ہے ۔وہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔بریلوی مولوی سراج احمد سعیدی کی کتاب ۔ہم میلاد کیوں مناتے ہیں ۔مجھے تقریباً پانچ سال قبل میرے مقامی عزیز جناب حکیم عبدالصمد سکندر صاحب نے دی تھی کہ میں اس کاجواب لکھ دوں ۔میں نے فوراً حامی بھر لی اور بہت جلد جواب مکمل کرلیا۔لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے دیگر تصنیفات کی طرح یہ بھی مسودہ کی شکل میں میرے پاس محفوظ رہی ۔مولانا ابو یاسر صاحب حفظہ اللہ کی محنت اور کوشش سے جب میری کتاب = حنفیوں کے ۳۵۰سوالات اور ان کے مدلل جوابات =مطبوع ہوکر منظر عام پر آئی تو احباب کے اصرار پر دیگر مسودات کی طباعت پر بھی توجہ ہوئی خصوصاً مولانا محمد احسن سلفی صاحب حفظہ اللہ پروپرائٹر سلفی بک سنٹر ، ناظم نشرواشاعت جامعة الاحسان الاسلامیہ ۔منظور کالونی گجر چوک کراچی نے اس سلسلہ میں بھر پور ساتھ دیا۔اس سلسلہ میں پہلے تو دعاء بعد از نماز جنازہ کے دلائل کاتحقیقی جائزہ ،کی طباعت ہوئی۔ جسے احباب جماعت نے الحمد للہ بہت پسند فرمایا ۔اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن اضافہ اور جدید کمپوزنگ کے ساتھ طباعت کے مراحل میں ہے ۔

تیسرے نمبر پر اس کتاب کی طباعت کی طرف توجہ دی جو طبع ہوکر اب آپ کے ہاتھوں تک پہنچ چکی ہے میرے بڑے فرزند محمدداؤد شاکر نائب مدیر و مدیر التعلیم المعھد السلفی للتعلیم والتربیة کراچی نے پوری کتاب مکمل استیعاب کے ساتھ پڑھی ہے اور جا بجا جملوں اور اردو محاوروں کی اصلاح کی ہے اور ساتھ ہی کتاب پر انتہاءی عمدہ تقریظ بھی تحریر کی ہے اللہ تعالی اسکے علم وعمل میں مزید برکت فرمائے ۔

آخر میں میں فضیلة الشیخ مولانا ضیاء الحق بھٹی صاحب نائب شیخ الحدیث کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر کتاب پر مختصر مگر جامع مقدمہ لکھا ہے ۔نیز فیضلة الشیخ مولانا حافظ محمد سلیم صاحب شیخ الحدیث المعھد السلفی للتعلیم والتربیة کا بھی میں شکرگزار ہوں کہ انہوں نے کتاب پر اپنے تاثرات قلم بند فرمائے ہیں اور خصوصی شکریہ محترم مولانا محمد احسن سلفی صاحب کا کہ کتاب کی تیاری اور تکمیل کے تمام مراحل میں اصل کردار و محنت انہی کی ہے ۔اللہ تعالی ان تمام ساتھیوں کو جزائے خیر دے۔لیکن سب سے بڑھ کر میں شکر گزار اور احسان مند ہوں اپنے پروردگار کاکہ محض اس کی توفیق سے یہ کام شروع ہوکر پایہ تکمیل تک پہنچا ہے ۔اللہ تعالی سے دعاگو ہوں کہ وہ میرے اس متواضع سے عمل کو شرف قبولیت بخشے اور میرے میزان حسنات میں شامل فرمائے۔ اور حمایت سنت اور رد بدعت کی مزید ہمت و توفیق عطا فرمائے آمین ۔یارب العالمین۔

ابو داؤد عبدالغفار محمدی
(مصنف کتاب ہذا)۔​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقدمہ
الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام علی سید المرسلین​
اما بعد
یوم عرفہ ۹ذی الحجہ ۱۰ھ ؁میں اللہ تعالی نے آیت الیوم اکملت لکم دینکم ……الخ نازل فرما کر دین کی تکمیل فرمادی ۔تو بس جو چیز تکمیل دین کے وقت دین میں شامل نہیں تھی وہ آج بھی دین نہیں ۔تو وہ کیا ہے؟

ارشاد باری تعالی ہے فما ذا بعد الحق الا الضلال (یونس ) حق کے بعد گمراہی ہی ہے ۔اور فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔ من عمل عملا لیس علیہ امرنا فھو رد ( مسلم) جس نے کوئی ایسا کام کیا جس کے بارے میں ہمارا حکم نہیں تووہ مردود ہے ۔

اس بارے میں سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کافرمان بھی بڑا مشہور ہے ۔کل عبادة لم یتعبدھا اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فلا تعبدوھا فان الاول لم یدع للاخر مقالا۔ (الاعتصام) ہر وہ عبادت جو صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے نہیں کی تھی تم بھی اسے اختیار نہ کرو کیونکہ پہلے والوں نے بعد والوں کے لئے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ۔

سیدنا عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے تھے ۔علیکم بالعلم وایاکم والتبدع۔(دارمی) تم علم کو لازم پکڑو اور بدعت سے بچو۔

مزید فرماتے ہیں:اتبعوا ولا تبتدعوا فقد کفیتم ۔(دارمی)تم پیروی کرو اور بدعتی نہ بنو تم کفایت کئے جاچکے ہو۔

زیر نظر کتاب ہم میلاد کیوں نہیں مناتے ہمارے انتہائی قابل احترام بزرگ جناب فضیلة الشیخ مولانا ابو داؤد عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ کی تالیف ہے جو کہ در حقیقت ایک بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے مولوی سراج احمد سعیدی کی کتاب ہم میلاد کیوں مناتے ہیں کا مدلل جواب ہے ۔

مولوی سراج احمد نے اپنی کتاب میں میلاد کے نام پر منائی جانے والی بدعت کے ثبوت کے لئے قرآن مجید کی متعدد آیات میں تحریف معنوی کاارتکاب کیاہے اور کئی احادیث مبارکہ سے غلط استدلال لینے کی ناکام کوشش کی ہے ۔بلکہ بعض بے بنیاد باتوں کی نسبت آپ علیہ السلام کی طرف کرکے حدیث من کذب علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار۔( مسلم ) کامصداق ٹھہرا ہے ۔

محترم مولانا ابو داؤد عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ نے بدعت کو قرآن و حدیث میں علمی خیانت اور معنوی تحریف کرکے سہارا دینے والے ایک دینی مجرم کا جس انداز سے تعاقب کیا ہے اور اس کی کتاب کے کمزور اور بے بنیاد استدلالات کا جس قوت سے ابطال کیاہے اس پر میں انہیں دل کی گہرائیوں سے ہدیہ تبریک پیش کرتاہوں۔

میں نے اس کتاب کے بعض اہم حصوں کامطالعہ کیاہے حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک خاموش مجاھدِ اسلام کی ایک عظیم کاوش ہے ۔انداز انتہائی سادہ لیکن معلومات کا ذخیرہ ہے ۔ موصوف نے بدعت کے رد میں کوئی لچک اور نرمی پیدا نہیں کی بلکہ بیباکانہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے سنت کے دفاع اور دینی خالصی کے تحفظ میں اپنی ایمانی غیرت کاثبوت پیش کیا ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے ان کی اس خدمت کااعتراف کرتے ہوئے دعاگو ہوں اللہ تعالی اس کتاب کو مؤلف اور ان کے دوسرے معاونین کے لئے اپنی رضا کا سبب بنادے اور اپنے فضل وکرم سے اسے علماء اور عامة المسلمین میں مقبولیت عامہ عطا فرمائے۔ (آمین)

ضیاء الحق بھٹی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تقریظ

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم
اما بعد ۔فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ۔قل جآء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقاً۔

(بنی اسرائیل :۸۱)
میں اللہ رب کائنات نے دوٹوک یہ اصول بیان فرمایا ۔حق آیا اور باطل مٹ گیا ۔باطل کے مقدر میں نیست و نابود ہونا ہی ہے ۔

ہم حقائق کی دنیا میں دیکھتے ہیں جب بھی کبھی کوئی فرد یا جماعت حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کرتی ہے تو وہ خود ذلیل و خوار ہو جاتی ہے ۔اور حق پہلے سے بھی زیادہ نکھر کر سامنے آجاتا ہے ۔ثبوت کے طور پر تمام انبیاء کی سچی تاریخ قرآن کے آئینے میں دیکھی جاسکتی ہے کہ باطل کو اللہ نے کیسے جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا اور حق کو غلبہ و بلندی عطا فرمائی یہ امر بھی محتاجِ بیان نہیں کہ علماء حق حق کی ترویج و اشاعت میں ہر طرح سے تحریراً و تقریراً نشراً و بلاغاً اپنے وسائل کی حد تک کسی بھی طرح سے پیچھے نہیں ہیں بلکہ اس کے اپنی بساط کی حد تک کوشش و کاوش کرتے ہیں ۔اس سلسلہ کی ایک کڑی مذکورہ رسالہ بھی ہے جو مولانا عبدالغفار محمدی نے جواباً لکھا ہے رسالہ ’’ہم میلاد کیوں مناتےہیں ‘‘ کے مقابلہ میں ۔میلادیوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ان کے کسی مولوی سراج احمد بریلوی اوراسکے استاد مولوی احمد سعید کاظمی اور ان کے دیگر ہم نواؤں نے رسالہ بنام ہم میلاد کیوں مناتے ہیں میں جن اقسام کے دلائل کو پیش کیا ہے ان کی حیثیت تار عنکبوت سے زیادہ نہیں ہے بلکہ ان دلائل کے بارے میں اگر یہ بات کہی جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ان دلائل کو دلائل کے نام سے موسوم کرنا دلائل کی توہین کے مترادف ہے ۔

فاضل محقق جماعت اہل حدیث کے وکیل میری مراد مولانا عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ اس وقت قاطع البدعة و ناصر السنة کابھرپور کردار ادا فرمارہے ہیں آپ کی شخصیت کے تعارف کے حوالے سے اتنا ہی کافی ہے کہ آپ محدث جلالپوری مولانا سلطان محمود رحمة اللہ علیہ کے شاگردوں میں سے ہیں ۔

حقیقتاً فریقِ مخالف کارسالہ اس قابل تو نہ تھا کہ اس کا جواب دیا جاتا لیکن اس کے باوجود بعض احباب کے اصرار پر مولاناعبدالغفار محمدی صاحب نے اس رسالہ کی دلائل و براھین کی دنیا میں قلعی کھول کر رکھ دی ہے اگر فریقِ مخالف بنظر انصاف مولانا کے اس جواب کا مطالعہ کرے گا تو امید کی جاسکتی ہے کہ رب کریم اس کے لئے حق کی راہ کھول کر حق کی سعادت سے بہر مند فرمائے ۔رب کریم کا وعدہ ہے کہ : والذین جاھدو فینا لنھدینہم سبلنا و ان اللہ لمع المحسنین ۔(سورئہ عنکبوت ۔۶۹) جوہمارے راستے کی طرف آنا چاہے تو ہم ضرور بضرور اسکی رہنمائی کرتے ہیں۔

یہ کتاب فریقِ مخالف کے تمام اہل علم پر حجت ہے کاش کہ اس کا مطالعہ ہدایت کے نظریہ سے کیاجائے۔اس امر کی بھی شدت سے ضرورت تھی کہ اس کتاب کانفع عام کیاجائے اور قارئین کرام باسہولت اس کو حاصل کرسکیں ۔اور دوسروں تک زیادہ سے زیادہ پہنچا سکیں چنانچہ اس ضمن میں قارئین کے ذوق و شوق اور ان کے مزاج کے مطابق اور ساتھ ساتھ وقت کے تقاضوں کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے جناب احسن سلفی صاحب جامعة الاحسان الاسلامیہ نے کتاب کی تزئین و آرائش کی بھرپور کوشش کی ہے جس پر وہ عوام کی طرف سے شکریہ و مبارکباد کے مستحق ہیں۔

رب کریم ان کی اور مؤلف و دیگر معاونین کی جملہ سعی ء ِ حسنہ کو قبول فرمائے اور ذخیرئہ ِ آخرت بنائے ۔آمین۔ ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم ۔

کتبہ خادم الکتاب والسنة
حافظ محمد سلیم میمن
شیخ الحدیث جامعة الاحسان الاسلامیة
گجر چوک منظور کالونی کراچی نمبر ۴۴
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تاثرات
الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین و علی الہ واصحابہ امابعد
بلا شبہ دین اسلام سلامتی سے عبارت ہے اور وہ تمام دنیا کے انسانوں کو سلامتی کی راہ دکھاتا ہے اور انسانوں کے لئے انفرادی و اجتماعی روحانی و جسمانی ، عقائدی و عباداتی ،معاملاتی و اخلاقی غرضیکہ ہر میدان میں دنیوی و اخروی سلامتی کاضامن ہے اسلام نے ہر اس عقیدہ اور عمل کی تاکید کی ہے جو انسانوں کے لئے مفید ہوں اور ہر اس عقیدت اور عمل سے منع کیاہے جو جلد یا بدیر دنیا یاآخرت میںضرر اور نقصان کا باعث بنے اسلامی تعلیمات میں تمام امور پر عقیدہ توحید کو اولیت اور مرکزیت حاصل ہے اور توحید ہی اسلام کابنیادی عقیدہ ہے اور اسی پر دنیا اور آخرت کی کامیابی کاانحصار ہے اسی طرح دین اسلام کی بنیاد قرآن و سنت پر ہے ارشاد نبوی ہے ترکت فیکم امرین لن تضلوا ماتمسکتم بھما کتاب اللہ وسنة رسولہ (مؤطا) امرین سے مراد قرآن و سنت ہے دین اسلام کی بقا سنت رسول میں ہے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمل کیا اور آپ کے صحابہ نے عمل کیا ہے اسی طرح پورے عالم اسلام کو عمل کرنا چاہیئے کوئی عمل قرآن وسنت سے متصادم نہ ہو زیر نظر کتاب ہم میلادکیوں نہیں مناتے اسی عقیدے کی عکاسی کرتی ہے جب تک عقیدہ قرآن و سنت پر مضبوط رہے گا انسان بدعت و ضلالت سے محفوظ رہیگا اور جب عقیدہ کمزور ہوجائیگا توپھر انسان گمراہی کے راستے پر چل نکلے گا اور وہ اسکو اچھا ہی تصور کرے گا اگرچہ اس کے پاس قرآن وسنت کی کوئی دلیل نہ ہو ۔مصنف ابو داؤد عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ کی کتاب ۳۵۰سوالات کے جوابات جو کہ ایک علمی ذخیرہ ہے اورمقلدین کےسوالات وفریب کے جوابات بڑے احسن انداز میں دیئے گئے ہیں یہ کتاب ہر ایک اھل حدیث کے پاس ہونی چاہیئے جوکہ مقلدین کو اسکے ذریعہ آسانی جواب دے سکے ۔مصنف مذکور حفظہ اللہ کی دوسری کتاب تحقیقی جائزہ عوام و خواص کے لئے ایک علمی تحفہ ہے جیساکہ ہمارے معاشرہ میں بدعتی امور عروج پر ہیں ۔نماز جنازہ کے بعد فوراً دعاء کے لئے حلقہ بنالیتے ہیں اور دعاء کرتے ہیں اورنہ کرنے والوں پر اعتراض کرتے ہیں۔اسکی حقیقت تحقیقی جائزہ میں موجود ہے مصنف مذکور حفظہ اللہ کی تیسری کتاب ہم میلادکیوں نہیں مناتے۔بدعتی اسکو خوب نشر کرتے ہیں اور اسکو پروان چڑھاتے ہیں اور نہ کرنے والوں پر طعن کرتے ہیں گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فتوے لگاتے ہیں مصنف نے میلادکی حقیقت عقل نقل قرآن وسنت تاریخ و شواھد کے ذریعہ حق کو بیان کیا ہے تاکہ لوگ گمراہی سے محفوظ ہوں اور قرآن و سنت پر عمل پیرا ہوکر کامیاب و کامران ہوں۔

اللہ تعالی کے حضور دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی مصنف کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور عمر دراز فرمائے ان سے دینی امور لیتا رہے جو کتب تحریر کی ہیں وہ ان کے لئے اخروی ذخیرہ بنائے ۔آمین۔

اخوکم فی الدین
عبدالغفار حازم
منتظم اعلی معھد الناھرالاسلامی اما م و خطیب محمدی مسجد اہل حدیث اختر کالونی کراچی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تاثرات
الحمد للہ رب العالمین والعاقبة اللمتقین والصلاة والسلام علی رسولہ الکریم و علی الہ و اصحابہ ومن تبعھم باحسان الی یوم الدین و بعد
اھل بدعت کی طرف سے شائع ہونے والی کتاب ہم میلاد کیوں مناتے ہیں؟کے جواب میں۔
فضیلة الشیخ ابو داؤد عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ ۔ہم میلاد کیوں نہیں مناتے ہیں تصنیف کی ہے جس کو کتاب و سنت کے دلائل سے مذین کیاہے اور اہل بدعت کو منہ توڑ جواب دیا ہے ۔الحمد للہ علماءاہل حدیث نے ہر دور میں رونما ہونے والے فتنوں کاسد باب قرآن و احادیث سے کیاہے ۔اور یہی اہل حق کاطرئہ امتیاز ہے اور ہمیشہ ہی اہل حق نے ہی حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی ذمہ داری سر انجام دی ہے اور ان شاء اللہ سر انجام دیتے رہیں گے ۔اللہ تعالی نے اس دین کو انسانیت کے لئے پسند فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہی اسکی تکمیل فرمائی اور ارشاد فرمایا الیوم اکملت لکم دینکم و اتممت نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا (سورة المائدہ آیت نمبر ۳۱) آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو بحیثیت دین پسند فرمایا ۔اللہ تعالی کایہ فرمان یاایھا الرسول بلغ ماانزل الیک من ربک و ان لم تفعل فمابلغت رسالتہ (سورة المائدہ آیت نمبر ۶۷) اے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جوکچھ آپ پر آپ کے رب کی طرف سے نازل کیا گیاہے اسے پہنچا دیجئے اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو گویا آپ نے رسالت کاحق ادانہیں کیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا اے میرے صحابہ تم سے میرے متعلق پوچھا جائے گا تو تم کیا جواب دوگے صحابہ نے کہا واریت و نصحت آپ نے مکمل دین پہنچا دیا اور پہنچانے کاحق ادا کردیا اورنصیحت فرمادی۔

دین کے مکمل ہوجانے کے بعد سوائے ضلالت کے کچھ باقی نہیں بچتا۔اللہ تعالی کا فرمان : فما ذا بعد الحق الا الضلال (سورة یونس آیت نمبر ۳۲) حق کے بعد سوائے گمراہی کے کچھ نہیں بچتا۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا لوگوں میں اتباع سنت کاپہلو کمزور ہوتا چلا گیا جس کی وجہ سے بدعت و خرافات نے دین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔آج کتاب و سنت کی دعوت لوگوں کو عجیب محسوس ہوتی ہے کیونکہ لوگوں نے بدعات و خرافات کو ہی دین سمجھ رکھا ہے تکمیل دین کے ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو ان الفاظ میں وصیت فرمائی تھی ترکت فیکم امرین لن تضلوا ماتمسکتم بھما کتاب اللہ و سنتی (مؤطا امام مالک ) میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں تم جب تک ان دونوں کومضبوطی سے تھامے رکھو گے کبھی بھی گمراہ نہیں ہوگے ایک اللہ کی کتاب یعنی قرآن مجید دوسری میری سنت یعنی حدیث ۔دوسری حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ماترکت شیئاً یقربکم الی اللہ الا وقد امرتکم بہ وماترکت شیئاً یباعدکم من اللہ و یقربکم الی النار الا وقد نھیتکم عنہ (الحدیث) یعنی میں نے کوئی ایسا عمل نہیں چھوڑا جوتمہیں اللہ کے قریب کرنے والا ہو مگر میں نے اسکے کرنے کاتمہیں حکم دے دیا ہے اورنہ ہی میں نے کوئی ایسا عمل چھوڑا جوتمہیں اللہ سے دور اورجہنم سے قریب کرنے والا ہو مگر میں نے تمہیں اس سے روک دیا ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے کہ میری امت تہتر گروہوں میں بٹ جائے گی صرف ایک گروہ جنت میں جائے گا باقی بہتر جہنم میں جائیں گے صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سا گروہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ماانا علیہ و اصحابی) جس پر آج میں ہوں اورمیرے صحابہ۔ہر وہ عمل جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ سے ہٹ کر ہو چاہے دیکھنے میں کتنا ہی اچھا کیوں نہ ہو وہ باطل اور مردود ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد جس شخص نے ہمارے دین میں کوئی نیاکام ایجاد کیا وہ باطل ہے ۔آج قدم قدم پر بدعات ہیں حتی کہ اذان سے پہلے اذان کے بعد بدعت نماز سے قبل اور بعد بدعت پیدائش و وفات پر بدعت یہاں تک کہ ہمارے معاشرے میں سنت کی جگہ بدعت نے لے لی سنت کی اہمیت کو سمجھیے اور بدعت کی تباہ کاریوں سے بچئے ۔اللہ تعالی دین حق کو طائفہ منصورہ کے ذریعے ہمیشہ قائم رکھے گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان لاتزال طائفة من امتی ظاھرین علی الحق لایضرھم من خذلھم حتی یاتی امر اللہ (بخاری) اللہ تعالی میری امت کے ایک گروہ کو ہمیشہ حق پر قائم رکھے گا ان کاساتھ چھوڑنے والے اس گروہ کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکیں گے یہاں تک کہ قیامت آجاءے اور وہ اسی دین پر قائم ہوگا آئیے طائفہ منصورہ کے ساتھ چمٹ جائیں اور جان لیجئے اللہ کایہ فرمان و ان ھذا صراطی مستقیما واتبعوہ ولا تبعوا السبل فتفرق بکم عن سبیلہ (سورة الانعام آیت نمبر ۱۵۳)اوربے شک یہ ہے میرا سیدھا راستہ تم اسی کی پیروی کرو اور دائیں بائیں راستے چھوڑ دو ورنہ سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان بدأالاسلام غریبا و سیعود کما بلا فطوبی للغرباء اسلام اجنبیت سے شروع ہوا اور اجنبیت کی طرف لوٹ جائے گا ایسے دورمیں اسکی طرف آنے والوں کے لئے خوشخبری ہے ۔سنت اوربدعت میں تمیز کرنے کےلئے زیر نظر کتاب فضیلة الشیخ ابو داؤد عبدالغفار محمدی حفظہ اللہ نے تحریر فرمائی ہے جو کتاب و سنت کے دلائل سے آراستہ ہے اللہ تعالی اس کتاب کو لوگوں کی اصلاح کاذریعہ بنائے اور آپ کے لئے اس کوصدقہ جاریہ بنائے ۔آمین۔

حافظ عبدالمالک مجاھد
مدرس المھد السلفی للتعلیم والتربیة
امام خطیب جامع مسجد صراط مستقیم تین ہٹی کراچی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تاثرات
الحمد للہ الذی اکمل لنا الدین واتم بہ النعمة علی العالمین
ہر طرح کی حمد اللہ تعالی کیلئے ہے جس نے ہمارے لیے دین کو مکمل کر دیا اور اس دین کامل کے ذریعے سارے جہانوں پر نعمت پوری فرمادی ۔جیسا کہ اللہ کافرمان ہے:الیوم اکملت لکم دینکم و اتممت علیکم نعمتی و رضیت لکم الاسلام دینا (المائدہ)آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کو مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے واسطے اسلام کو بطور دین پسند کرلیا۔ لہٰذا اللہ کاتقرب حاصل کرنے اور عبادت گزاری و دین کے لئے بدعتوں کو ایجاد کرنے کی کوئی حاجت نہیں ہے ۔جس نے ایسا کیا اس نے شریعت اسلامیہ پر ناقص ہونے کا عیب لگایا ۔حقیقت یہ ہے کہ علماء اہلحدیث ہمیشہ سے مثبت انداز میں کتاب و سنت پر مبنی دعوت کو لوگوں کے سامنے پیش کرنے میں مشغول ہیں لیکن برادران احناف نہ جانے کیوں اس دعوت سے خفا اور الرجک ہیں ۔بجائے اصلاح امت کے حاملین کتاب و سنت پر طعن و تشنیع اور الزام تراشیوں میں خرچ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

اس پر مستزاد یہ کہ جب حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے انہیں آئینہ دکھایا جاتا ہے توناک چڑھاتے ہوئے ہمیں کو فتنہ باز قرار دیاجاتاہے ۔یہ کتاب بھی جواباً ایسے ہی حالات میں لکھی گئی ہے ۔جسے عوام کی عدالت میں پیش کیاجارہا ہے کہ وہ بدعات کےبھیانک نتائج و حقائق سے واقفیت حاصل کریں ۔جن کو علماء سوء نے خوبصورت بنا کر عوام کی آنکھوں میں جھونکا ہوا ہے۔ جو شخص غیر جانبداری ،مسلکی تعصب سے آزاد ہوکر قلب سلیم کے ساتھ اس کتاب کامطالعہ کرے گا تویقینا اس کادل گواہی دے گا کہ یہ بدعات بدعت حسنہ توکجا امور فطرت سے بھی مطابقت نہیں رکھتی۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس سعی کو ماجور و مشکور فرما کر راقم کے لئے باعث فلاح دارین بنائے اور جمیع عامہ مسلمین کو اس سے نفع پہنچائے اور اتباع حق کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

کتبہ: حافظ محمد افضل ضیاء ۔مدیر جامعة الاحسان الاسلامیہ ۔کراچی
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
دیباچہ
از شیخ محمد داؤد شاکر (ابن مؤلف )نائب مدیر و مدیر التعلیم المعھد السلفی للتعلیم والتربیة گلستان جوہر ۔کراچی۔

الحمد للہ رب العالمین والصلاة والسلام علی رسولہ الکریم وبعد
’’ ہم میلاد کیوں نہیں مناتے‘‘ بجواب ’’ہم میلاد کیوں مناتے ہیں ‘‘والدمحترم کی تیسری تصنیف ہے ۔اس سے قبل ’’حنفیوں کے ۳۵۰سوالات اور ان کے مدلل جوابات اور دعا بعد از نماز جنازہ کے دلائل کاتحقیقی جائزہ دوکتابیں طبع ہوچکی ہیں ۔پہلی کتاب کے تومتعدد ایڈیشن چھپ چکے ہیں جبکہ دوسری کتاب کادوسرا ایڈیشن اضافہ اور نئی کمپوزنگ کے ساتھ پریس میں جانے کے لئے تیار ہے ۔

مذکورہ دونوں کتابیں اہل علم اور عوام الناس دونوں طبقوں میں قبولیت عام پاچکی ہیں اور بہت سارے راہ سنت سے بھٹکے ہوئے افراد کی ہدایت کابحمد للہ تعالی سبب بن چکی ہیں احباب جماعت اور بعض قریبی دوستوں کے اصرار پر ،کتاب ہذا جس کامسودہ تقریبا چار سال قبل تیار ہوچکا تھا ،کو فوری طور پر طباعت کے لئے تیار کیاگیا جس کے لئے والد محترم کراچی تشریف لائے ہوئے ہیں۔

جیسا کہ کتاب کے نام سے واضح ہے کہ مروجہ میلاد کے اثبات میں لکھے گئے ایک رسالہ کے جواب میں یہ کتاب لکھی گئی ہے ، رد و نقد میں عموماً مصنفین اعتدال اور احتیاط کے دامن کو چھوڑ بیٹھتے ہیں لیکن فاضل مؤلف والد محترم پوری کتاب میں ردو نقد کے مسلمہ طرق کے منہج مثلاً خصم کی بات کو اسی پر پلٹ دینا ،الزامی جواب دینا،خصم کی دلیل کی حقیقت باعتبار صحت و صفف واضح کرنا خصم کی باطل تاویلات و توجیہات اور تحریفات کی نشاندہی کرنا اور اگر نفس مسئلہ میں مسلم ادلہ میں سے کوئی دلیل ہو تو اسے بیان کرنا وغیرہ،پر قائم و مستمرر ہے اب اگر ردو نقد کے ان مسلمہ طرق کی زد میں بذات خود خصم یا اس کی کوئی محبوب و معتبر شخصیت آتی ہے تو اس پر کسی کو مورد الزام ٹھہرانے کی بجائے آئندہ قلم احتیاط سے چلانے کی عادت و خصلت پیدا کرنے کی فکر کرنی چاہیئے شاید ایسے ہی کسی موقعہ کے لئے کسی نے کہا ہے
؎ آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے۔​
فاضل مؤلف والدمحترم حفظہ اللہ کو اللہ تعالی نے دینی حمیت ،سنت سے محبت اور شرک و بدعت سے نفرت کی دولت عظمی عطاء فرمائی ہے جو کہ ایک حقیقی محب رسول ،امتی کاسرمایہ افتخار ہے چنانچہ اسی جذبہ کے تحت جب بھی کوئی ایسا رسالہ یاکتاب سامنے آتی ہے جس میں کسی سنت کو رد کرنے یا کسی بدعت کو ثابت کرنے کی قبیح کوشش کی گئی ہوتوفاضل مؤلف حفظہ اللہ کاقلم حرکت میں آجاتا ہے اور دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو کر ردو میں منہمک و مشغول ہوجاتے ہیں۔مذکورہ دونوں کتابیں اور کتاب ہذا میری اس بات کی بین دلیل ہے ۔

شرک وبدعت اور اہل باطل کے دوسرے عقائد و نظریات کی تردید و تفنید چاہے درس و تدریس کے ذریعے ہو ،یاتقریر و تحریر کے ذریعے ہو وقت کااہم ترین تقاضا ہے بلکہ بزبان رسالت صلی اللہ علیہ وسلم ’’جہاد‘‘ ہے ۔

من جاھدہم بیدہ فھو مؤمن ومن جاھدھم بلسانہ فھو مؤمن ومن جاھدھم بقلبہ فھو مؤمن ولیس وراء ذلک حبة خردل من ایمان ۔ جو ان (اہل بدعت) کے خلاف ہاتھ سے جہاد کرے گا وہ بھی مؤمن ہے اور جو زبان سے جہاد کرے گا وہ بھی مؤمن ہے اور جو دل کے ساتھ جہاد کرے گا وہ بھی مؤمن ہے ۔اس کے بعد رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان نہیں رہتا۔(مسلم)

نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باطل پرستوں اور بدعتیوں کی تردید و تفنید کو علماء حق کا خصوصی وصف اور ان کی اہم ترین ذمہ داری قرار دیا ہے ۔چنانچہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔یحمل ھذا العلم من کل خلف عدو لہ ۔ینفقون عنہ تحریف الضالین وانتحال المبطلین وتاویل الجاھلین ۔(بیہقی بحوالہ مشکوة)یعنی اس علم (دین)کو پہلوں سے عدول (ثقہ لوگ) حاصل کریں گے جو غالبوں کی تحریفات ،باطل پرستوں کی دروغ گوئیاں اور جاہلوں کی باطل تاویلات کاپردہ چاک کریں گے ۔

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اہل بدعت کی تردید و تفنید کرنے کے متعلق فرماتے ہیں ۔فالراد علی اہل البدع مجاھد (نقض المنطق) اہل بدعت کارد کرنے والا مجاہد ہے ۔نیز فرمایا : کل من لم یناظر اھل الالحاد والبدع مناظرة تقطع دابرہم لم یکن اعطی الاسلام حقہ۔(درء تعارض العقل والنقل) یعنی جو مناظرہ کرکے اہل بدعت کاناطقہ بند نہیں کرتا اس نے اسلام کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔

اہل بدعت ہر رد و نقد انتہائی مبارک عمل ہے اسے پیسوں اور وقت کی ضیاع قرار دینا بڑی جرأت و جسارت کی بات ہے فاضل مؤلف والد محترم کو اللہ تعالی جزائے خیر دے جنہوں نے اپنی اس کتاب اور سابقہ کتب کے ذریعے اہل بدعت ہر رد و نقد کا فریضہ ادا کر دیا ہے فجزاہ اللہ خیرا عن الاسلام والمسلمین ۔نیز مولانا محمد احسن سلفی صاحب (پروپرائٹر سلفی بک سنٹر گجر چوک منظور کالونی ۔کراچی)بھی ہماری دعاؤں اور شکریہ کے مستحق ہیں ۔جو والد محترم کی کتب کی طباعت میں پوری طرح مستعد و مستمر ہیں۔ان کی ان کوششوں کے پیچھے یہ جذبہ حمیت سنت اور تفنید بدعت کا ر فرماہے ان شاء اللہ ۔جزاہ اللہ خیرا۔

اللہ تعالی اس کتاب کے نفع کو عام کر دے اور راہ سنت سے بھٹکے ہوئے لوگوں کی اصلاح کاذریعہ بنا دے۔

وما ذالک علی اللہ ۔ان اللہ سمیع قریب مجیب الدعوات۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بسم اللہ الرحمن الرحیم

رَبِّ یَسِّرْ وَلَا تُعَسِّرْ وَتَمِّمْ بِالْخَیْرِ

تنبیہ السراج الغبی فی تحقیق دلائل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم

المعروف بہ

ہم میلاد کیوں نہیں مناتے۔ بجواب۔ ہم میلاد کیوں مناتے ہیں؟

ایک دوست نے مولوی سراج احمد سعیدی قادری بریلوی رضوی ۔ اُچ شہر والے کا رسالہ ہم میلاد کیوں مناتے ہیں پڑھنے اور اس پر تحقیق لکھنے کو کہا۔ وقت کی قلت کے باوجود اس کی حقیقت آپ کے سامنے ہے۔

میں اس جواب میں سراجی دلیل کیلئے ’’سعیدی‘‘ عنوان لکھوں گا اور اس کی حقیقت بیان کرنے کیلئے ’’محمدی‘‘ عنوان لگائوں گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207


بسم اللہ الرحمن الرحیم

انتساب

میں اپنی اس کتاب کو کس ۔ سلطان محمود۔ کے نام کروں؟۔
۱۔ جد اعلیٰ حضرت مولانا سلطان محمود رحمہ اللہ خان بیلوی کی طرف، جس نے کتاب و سنت کی تعلیم کو اپنے خاندان میں سب سے پہلے قبول کیا، فرمایا جس پر ان کو بدعتیوں کی طرف سے تکلیفیں ملنا شروع ہو گئیں اور متعارف جن کو آپ نے خندہ پیشانی سے برداشت کیا، کسی نے اپنی مسجد میں نماز اداکرنے سے روک دیا، کسی نے کنویں سے پانی لینے سے روک دیا۔ جرم یہ کہ: ایک اللہ کا نام لیتا ہے، خالص کتاب و سنت پر عمل کرنے والا ہے ؎
رقیبوں نے رپٹ لکھوائی جا کے تھانے میں
کہ سلطان نام لیتا ہے اللہ کا اس زمانہ میں
انہوں نے یہ تکلیفیں برداشت کرتے ہوئے وعظ و نصیحت اور اشاعت توحید و سنت کو جاری رکھا جس کی وجہ سے آج تک ان کی چھ پشتوں میں مسلک اہلحدیث کی روشنی موجودہے۔
۲۔ یا اپنے والد محترم جناب ۔ مستری سلطان محمود رحمہ اللہ۔ کے نام جنہوں نے مجھے دینی تعلیم کے حاصل کرنے کی طرف متوجہ فرمایا، مجھے آج تک یاد ہے کہ سیلاب کے دنوں میں کشتی پر سوار ہو کر مجھے مدرسہ دار الحدیث محمدیہ جلالپور پیر والہ پہنچایا اور حضرت الاستاد مولانا سلطان محمود محدث جلالپور رحمہ اللہ کے سپرد کیا۔ اگر والد محترم رحمہ اللہ مجھے دنیاوی کاموں میں لگا دیتے اور روزانہ کی دہاڑی کھری کر لیتے تو کون ان کو روک سکتا تھا مگر انہوں نے مجھے دینی تعلیم کے حاصل کرنے پر لگا کر اُخروی دنیا کی ۔ دہاڑی۔ کھری کرنے کو پسند فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ان کو اس حسن انتخاب پر جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین ۔
۳۔ یا اپنے شیخ محترم حضرت العلام سلطان المحدثین مولانا سلطان محمود صاحب محدث جلالپوری رحمہ اللہ کے نام جن کی بے پناہ شفقت ، حسن تربیت نے مجھ ناچیز کو اس قابل کیا۔
ا ے اللہ !تو ان تینوں ’’سلاطین،، کی تقصیرات سے درگزر فرما ۔
اے اللہ!تو ان تینوں کی قبروں کو اپنی رحمت سے منور فرما۔
اے اللہ! تو ان تینوں کی خطائوں ، لغزشوں کو تاہیوں سے درگزر فرما۔
اے اللہ! تو ان تینوں کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمایا۔ آمین ثم آمین
ابو داؤد عبد الغفار محمدی مصنف کتاب ہذا
 
Top