• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نماز میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں !!!

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
خود کو اہلحدیث کہلانے والے اپنی رفع الیدین پر ایسی ہی کوئی حدیث دکھائیں جس میں ان کی رفع الیدین کے علاوہ کی نفی موجود ہو؟
وگرنہ چند جگہوں کا ثبوت ہونا باقی جگہوں کے عدم پر دلالت نہیں کیا کرتا۔
حدیثیں تو بہت دکھا دیں لیکن تعصب میں وہ نظر نا آئیں تو اس میں بے چارے اہل حدیثوں کا کیا قصور؟ اچھا آپ یہ بتائیں جس رفع یدین کی احادیث کو انور شاہ کشمیری حنفی اور ان کے شاگرد بدر عالم میرٹھی متواتر بتلائیں اور ان کی تعداد سترہ سے تئیس تک بتلائیں ان کے مقابلہ آپ کی صرف ایک حسن یا صحیح روایت کیسے مان لی جائے جبکہ علماء کی ایک جماعت اس کو ضعیف بھی بتلاتی ہے؟ اور اس میں اس بات کی بھی صراحت نہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ پہلے کا عمل بتلا رہے ہیں یا بعد کا؟ اس میں بھی اس بات کا قوی احتمال ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کئی چیزوں کی طرح اس میں بھی بھول کا شکار ہو گئے ہوں؟ اس بات کی وضاحت اور فرما دیں یہ بہت سارے لوگ کون تھے جن کے سامنے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث بیان فرمائی؟
حدیثوں سے تو کتابیں بھری پڑی ہیں اور نظر بھی آتی ہیں۔
مگر مجھے وہ حدیث کہیں نظر نہیں آئی جس میں اہلحدیث کہلانے والوں کی رفع الیدین کے علاوہ کی نفی یا ترک یا ممانعت پائی جاتی ہو۔
اگر آپ کے علم میں ہے تو بحوالہ و متن لکھ دیں عین نوازش ہوگی۔
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
ان احادیث کو دیکھ کر بتائیں کہ صحابہ کرام کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
صحيح البخاري:
وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ، وَلاَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
کیا اوپر مذکورہ احادیث رفع الیدین میں تبدلی کا پتہ نہیں دے رہیں؟

H2]
محترم میں نے آپ سے سوال کیا
کون کون سی تبدیلیاں کس کس موقع پر ہوئی مع تاریخ و دلیل لکھ دیں،
اس کے جواب میں آپ نے الٹا مجھ ہی سے سوال داغ دیا، محترم ان احادیث میں سے کسی میں اس بات کی وضاحت نہیں، آپ متقدمین احناف میں کسی ایک عالم کا نام بتائیں جس نے ان روایات کو رفع یدین میں تبدیلی پر بطور استدلال پیش کیا ہو؟
درج ذیل حدیث میں مذکور رفع الیدین کیا سنت ہوگی کہ نہیں؟
کیا درج ذیل حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل ثابت ہوگا کہ نہیں؟
سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ: بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ كَثِيرٍ يَعْنِي السَّعْدِيَّ قَالَ
صَلَّى إِلَى جَنْبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ فِي مَسْجِدِ الْخَيْفِ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ السَّجْدَةَ الْأُولَى فَرَفَعَ رَأْسَهُ مِنْهَا رَفَعَ يَدَيْهِ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ فَقُلْتُ لِوُهَيْبِ بْنِ خَالِدٍ فَقَالَ لَهُ وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ تَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَ أَحَدًا يَصْنَعُهُ فَقَالَ ابْنُ طَاوُسٍ رَأَيْتُ أَبِي يَصْنَعُهُ وَقَالَ أَبِي رَأَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَصْنَعُهُ وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُهُ
[حكم الألباني: صحيح]

سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے عبد اللہ ابن طاؤس رحمۃ اللہ علیہ کے پہلو میں مسجد خیف میں نماز پڑھی وہ جب پہلا سجدہ کرتے اور اس سے سر اٹھاتے تورفع الیدیں کرتے اس طرح کہ ہاتھ چہرہ کے برابر ہو جاتے۔ میں نے اس کا ذکر وہیب بن خالد رحمۃ اللہ علیہ سے کیا کہ میں نے جو دیکھا ہے ایسا کسی کو کرتے نہیں دیکھا۔ابن طاؤس نے کہا کہ میں نے اپنے باپ کو اسی طرح کرتے دیکھ ہے۔ اور میرے والد فرماتے تھے کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایسے کرتے دیکھا ہے اور اس نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔
رفع یدین سنت وہ ہے جو صحیح روایات سے ثابت اور احتمالات سے پاک ہو اور اتفاق سے یہ بھی روایت ضعیف ہی ہے کیونکہ اس میں النضر بن كثير سعدى ضعیف ہے اور ہاں اس روایت کو کس حنفی عالم نے رفع یدین میں تبدیلی پر بطور استدلال پیش کیا ہے؟ اس کا نام اور کتاب کا حوالہ ضرور پیش فرما دیں؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
حدیثوں سے تو کتابیں بھری پڑی ہیں اور نظر بھی آتی ہیں
مگر مجھے وہ حدیث کہیں نظر نہیں آئی جس میں اہلحدیث کہلانے والوں کی رفع الیدین کے علاوہ کی نفی یا ترک یا ممانعت پائی جاتی ہو۔
اگر آپ کے علم میں ہے تو بحوالہ و متن لکھ دیں عین نوازش ہوگی۔
اس میں قصور آپ کی آنکھوں کا نہیں بلکہ اس تقلیدی سرمے کا ہے جو آپ کی آنکھوں پر چڑھا ہوا ہے پھر بھی ہم آپ کو دکھانے کی کوشش کرتے ہیں

صحيح البخاري:
وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ، وَلاَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
لیجیے جناب اہلحدیث حضرات ان جگہوں پر رفع یدین نہیں کرتے ہیں
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
رفع یدین سنت وہ ہے جو صحیح روایات سے ثابت اور احتمالات سے پاک ہو اور اتفاق سے یہ بھی روایت ضعیف ہی ہے کیونکہ اس میں النضر بن كثير سعدى ضعیف ہے اور ہاں اس روایت کو کس حنفی عالم نے رفع یدین میں تبدیلی پر بطور استدلال پیش کیا ہے؟ اس کا نام اور کتاب کا حوالہ ضرور پیش فرما دیں؟
مذکورہ راوی کے ضعف کا سبب اور اس پر دلائل لکھ دیں؟
یہ بھی بتا دیں کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جھوٹ منصوب کیا گیا کہ نہیں مذکورہ حدیث میں؟

محترم البانی نے اس کو صحیح قرار دیا۔
کیا وہ اس حدیث کو صحیح قرار دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جھوٹ منصوب کرنے والوں میں سے ہؤا کہ نہیں؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اس میں قصور آپ کی آنکھوں کا نہیں بلکہ اس تقلیدی سرمے کا ہے جو آپ کی آنکھوں پر چڑھا ہوا ہے پھر بھی ہم آپ کو دکھانے کی کوشش کرتے ہیں
بات تمیز سے اور اچھے ماحول میں دلائل سے کی جائے۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
لیجیے جناب اہلحدیث حضرات ان جگہوں پر رفع یدین نہیں کرتے ہیں
ان احادیث کو دیکھ کر بتائیں کہ صحابہ کرام کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
صحيح البخاري:
وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ، وَلاَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
صحيح مسلم:
وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
کیا اوپر مذکورہ احادیث رفع الیدین میں تبدلی کا پتہ نہیں دے رہیں؟
محترم! خبر اور ممانعت یا ترک کے فرق کو سمجھتے ہو کہ نہیں؟
محترم! جن احادیث میں انہی مقامات پر رفع الیدین کا ثبوت موجود ہے ان کا کیا کیِا جائے؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
مذکورہ راوی کے ضعف کا سبب اور اس پر دلائل لکھ دیں؟
کچھ کتابوں کا نام لیا جا رہا ہے ان میں مذکورہ راوی کے ضعف کی وضاحت مل جائے گی إن شاء الله
1- الضعفاء الصغير للبخاري
2- التاريخ الكبير للبخارى
3- المجروحين لابن حبان
4- الكاشف للذهبى
5- الجرح والتعديل لابى حاتم
6- الضعفاء و المتروكين لابن الجوزي
7- تاريخ الإسلام للذهبى
8- تهذيب الكمال
9- تهذيب التهذيب
10- تقريب التهذيب
اور المجروحين لابن حبان میں اس راوی کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ ثقہ راویوں کی طرف منسوب کرکے موضوع روایات بیان کرتا تھا
یہ بھی بتا دیں کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جھوٹ منصوب کیا گیا کہ نہیں مذکورہ حدیث میں؟
محترم البانی نے اس کو صحیح قرار دیا۔
کیا وہ اس حدیث کو صحیح قرار دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جھوٹ منصوب کرنے والوں میں سے ہؤا کہ نہیں؟
جب تک آپ صحیح سند سے ثابت نہیں کر دیتے اس وقت تک اس کو جھوٹ ہی سمجھا جائے گا
رہی بات علامہ البانی رحمہ اللہ کی تصحیح کی تو یہ ایک محقق کی اپنی بات ہے اور ضروری نہیں ہے صحیح ہی ہو دوسرے محققین اس کو ضعیف کہتے ہیں خود شعیب الارنؤوط رحمہ اللہ نے اس کو ضعیف کہا ہے کسی کی تحقیق میں چوک ہونے کی وجہ سے اس کو جھوٹ منسوب کرنے والا کہہ کر اس کی تحقیق پر پانی پھیر دینا آپ کا کام ہے ہمارا نہیں.
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
بات تمیز سے اور اچھے ماحول میں دلائل سے کی جائے۔
میں نے اپنی دانست میں آپ کے لئے کوئی بھی ایسا لفظ استعمال نہیں کیا جو تمیز کے دائرے میں نا ہو پھر بھی اگر آپ کو میرے کسی لفظ سے ٹھیس پہنچی ہو تو اس کے لئے معذرت!
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
محترم! خبر اور ممانعت یا ترک کے فرق کو سمجھتے ہو کہ نہیں؟
[/H2]
ہم تو سمجھتے ہیں شاید آپ نہیں سمجھتے؟

محترم! جن احادیث میں انہی مقامات پر رفع الیدین کا ثبوت موجود ہے ان کا کیا کیِا جائے؟[/H2]
أن کی صحت اگر آپ ثابت کر دیں تو علامہ البانی رحمہ اللہ کی تطبيق ہمیں قابل قبول ہے، ہم حدیثوں کو تیرے اور میرے میں تقسیم نہیں کرتے سمجھے آپ؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اور المجروحين لابن حبان میں اس راوی کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ ثقہ راویوں کی طرف منسوب کرکے موضوع روایات بیان کرتا تھا
مذکورہ روایت پر کیا یہ جرح منطبق ہوتی ہے؟
 
Top