• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نماز میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں !!!

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@عبد الخبیر السلفی بھائی!
مقلدین اہل الرائے کے ہاں اختلاف کی صورت میں تقلید واجب ہے!


کسی عالم سے مسئلہ کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے پوچھا جاتا ہے وہ تقلید نہیں، جو احکام قرآن سے ثابت ہیں یا حدیث سے ثابت میں یا اجماعِ امت سے ثابت ہیں ان میں کسی کی تقلید جائز نہیں، صرف وہ مسائل ائمہ کرام نے قرآن وحدیث کو سامنے رکھ کر استنباط کیے ہیں ان میں بھی جن مسائل میں اتفاق ہے کسی کی تقلید کی ضرورت نہیں۔ ہاں وہ مسائل جو مختلف فیہ ہیں اس میں کسی ایک کی تقلید واجب ہے کیونکہ ہم مجتہد نہیں ہیں، ہمارے اندر مسائل کے استنباط کرنے کا ملکہ نہیں ہے، ایسی مجبوری میں اگر کسی ایک کی تقلید نہ کریں تو آدمی گمراہ، خواہش نفس کا پیرو ہوجاتا ہے، پھر وہ شریعت پر عمل نہیں کرتا خواہش نفسانی پر عمل کرتا رہتا ہے۔

Fatwa ID: 913-909/B=9/1436-U
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
 
Last edited:
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@عبد الخبیر السلفی بھائی!
مقلدین اہل الرائے کے ہاں اختلاف کی صورت میں تقلید واجب ہے!


کسی عالم سے مسئلہ کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے پوچھا جاتا ہے وہ تقلید نہیں، جو احکام قرآن سے ثابت ہیں یا حدیث سے ثابت میں یا اجماعِ امت سے ثابت ہیں ان میں کسی کی تقلید جائز نہیں، صرف وہ مسائل ائمہ کرام نے قرآن وحدیث کو سامنے رکھ کر استنباط کیے ہیں ان میں بھی جن مسائل میں اتفاق ہے کسی کی تقلید کی ضرورت نہیں۔ ہاں وہ مسائل جو مختلف فیہ ہیں اس میں کسی ایک کی تقلید واجب ہے کیونکہ ہم مجتہد نہیں ہیں، ہمارے اندر مسائل کے استنباط کرنے کا ملکہ نہیں ہے، ایسی مجبوری میں اگر کسی ایک کی تقلید نہ کریں تو آدمی گمراہ، خواہش نفس کا پیرو ہوجاتا ہے، پھر وہ شریعت پر عمل نہیں کرتا خواہش نفسانی پر عمل کرتا رہتا ہے۔

Fatwa ID: 913-909/B=9/1436-U
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
خواہش نفس کے پیروکار تو مقلدین اہل الرائے خود ہیں یہی باتیں اگر اہل حدیث کہیں کہ عالم سے پوچھنا تقلید نہیں تو غلط اور اگر یہ سفید پوش کہیں تو درست؟ سوال یہ ہے کہ اس عامی مقلد کو کیسے معلوم ہوگا کہ یہ مسئلہ قرآن یہ حدیث اور یہ اجماع امت سے ثابت ہے؟ جبکہ ہند و پاک میں اکثریت مقلدین کی دین کے ضروری اور بدیہی مسائل سے واقف نہیں ہے، اختلافی مسائل جن میں بقول اہل الرائے تقلید واجب ہے اس کا کیا ثبوت ہے کہ جس امام کی تقلید کر رہے ہیں وہی صحیح ہے؟ یہ تو یقینی بات ہے کہ کئی مختلف چیزوں میں سے درست تو ایک ہی ہوگا یہ الگ بات ہے مجتہد کے اجتہاد کو دیکھتے ہوئے اس اجتہاد کا ثواب دے دیا گیا ہو.
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
محترم ہم نے آپ سے آپ کی عقلمندی اور بہادری نہیں پوچھی ہے بلا وجہ اپنی عقلمندی کا اعلان کرتے پھرنا عقلمندوں کا کام نہیں،
محترم ہمارے یہاں لائحۂ عمل وہی ہے جو قرآن نے بیان کیا ہے
البتہ آپ کے یہاں اصول کرخی ہیں جس میں اختلاف کی صورت میں کچھ اور ہی دعوت دی گئی ہے اسی لئے ہم نے حنفی عالم کے فتوے کی بات کی، آج سے آپ اعلان کردو حنفی عالم کے فتوے معتبر نہیں بلکہ معتبر کتاب و سنت ہے تو ہم آپ سے اسی کا مطالبہ کریں گے؟
ابھی تو آپ نص کی دہائی دے رہے تھے اب یہ آپ کی نظر کہاں سے آ گئی؟ رفع یدین کی جتنی صورتیں آپ گنا رہے ہیں کیا ان تمام کی احادیث سب ایک درجہ کی ہیں؟ اور کم ہونے کی صورت میں تکبیر تحریمہ کا ہی کیوں بچتا ہے؟ الیاس گھمن کی پہلی دلیل کے بموجب رفع یدین خشوع خضوع کے خلاف ہے، دیکھئے الیاس گھمن صاحب کا لال پوسٹر
یہاں بھی آپ نے نص کو ٹکا سا جواب دے دیا، محترم آپ تاریخ کے ساتھ ثابت کریں پہلے ایسا تھا پھر ایسے ہوا، پھر ایسے اور ویسے ہوا..... اور ہاں ہم آپ کی کیوں مان لیں؟ جبکہ بڑے حنفی عالم یہ کہہ رہے ہیں واعلم أن الرفع متواترٌ إسنادًا وعملًا، ولم يُنْسَخ منه ولا حرفٌ، (فيض البارى 2/322) یا پھر آپ دعویٰ کریں آپ انور شاہ کشمیری سے بڑے عالم ہیں؟
الحمد للہ میرے تمام جوابات ’’نص‘‘ کے تحت ہیں۔
تمہیں اگر علم نہیں تو اس میں ہمارا کیا قصور؟
{وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا} [الفرقان: 73]
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
پنج
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
پنجابی اچ اکھدے نے؛
بندہ ڈھیٹ ہونا چاہدا اے!
پنجابی وچ آکھدے نے کہ تارک تقلید بدتمیز ہی بن دا اے عالم نئیں۔
قرآن حدیث دا شور مچوندے او قرآن حدیث سمجھ بھی لیا کرو۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
کسی عالم سے مسئلہ کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے پوچھا جاتا ہے وہ تقلید نہیں،
تقلید کیوں نہیں؟
اگر اس میں صلاحیت ہے تو عالم سے رہنمائی کا مطلب؟
اگر صلاحیت نہیں اور عالم سے دلیل مانگ رہا ہے تو یہ جہالت اور فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی خلاف۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
ہاں وہ مسائل جو مختلف فیہ ہیں اس میں کسی ایک کی تقلید واجب ہے
اسی واجب کی مخالفت پر آپ لوگ کمر بستہ ہیں۔
ہم اجتہادی مسائل میں ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی مان کر چلتے ہیں۔
کوئی اعتراض؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اختلافی مسائل جن میں بقول اہل الرائے تقلید واجب ہے اس کا کیا ثبوت ہے کہ جس امام کی تقلید کر رہے ہیں وہی صحیح ہے؟
گو خطا کا امکان ہے مگر اس کی بات اس کو صواب پر سمجھتے ہوئے ہی مانتے ہیں۔
کون صواب پر اور کون خطا پر اس کی جانچ وہ کر نہیں سکتا۔
اگر اتنی صلاحیت ہو تو اس کو تقلید کی ضرورت ہی نہیں۔
 
Top