• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نماز میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں !!!

شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
جب عمل کے لئے دیکھنا شرط نہیں تو اس روایت کو پیش کرنے کا مقصد؟
یہ سوال تو آپ ائمہ اور محدثین سے پوچھیں انہوں نے اس روایت کو اپنی اپنی کتابوں میں کیوں بیان کیا ہے؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
جناب اہلحدیث ہیں یا کہ مفتی شفیع صاحب کے مقلد؟؟؟
محترم آپ اس کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے تقلید ثابت فرما دیں، نیز یہ بھی بتلا دیں آپ کس کس کے مقلد ہیں؟ کیوں کہ فروعی مسائل میں امام صاحب کی کوئی کتاب تو ہے نہیں اگر ہے تو صحیح سند سے ثابت فرما دیں
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
یہ بالکل صحیح ہے کہ تقلید تارک سنت بناتی ہے اگر نا اہل کی کی جائے۔
اگر اہلسنت اہل علم کی کی جائے تو صحیح سنت پر عامی کو چلنے میں مددگار ہوتی ہے۔
آپ کے پاس وہ کون سا پیمانہ ہے جس سے کسی کی اہلیت اور نا اہلیت ناپتے ہیں؟ ائمہ اربعہ کے علاوہ کیا سب نا اہل تھے جن کی تقلید نہیں کی جاتی؟ پھر مقلدین احناف کے نذدیک ائمہ ثلاثہ نا اہل ہیں کہ وہ ان کی تقلید نہیں کرتے ؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی نے نہیں فرمایا تھا کہ میرے بعد ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی اقتدا کرنا؟
پھر آپ ابو بکر صدیق و عمر رضی اللہ عنہما کو چھوڑ کر ائمہ اربعہ کی اقتداء کیوں کرتے ہیں؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
@عبد الخبیر السلفی آپ کے جوابات آپ کی کم علمی اور بے عقلی کا شاہکار ہیں اور آپ سے بحث بے کار۔
محترم @بھائی جان صاحب کون بے عقل ہے؟ یہ تو اچھی طرح سمجھ آ رہا ہے لیکن یہ یاد رکھیں سب آپ کی طرح نہیں ہیں، آپ کی کم علمی اس بات سے ظاہر ہے کہ آپ میرے سیدھے سیدھے سوالات کو جوابات کا نام دے رہے ہیں.
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تقی عثمانی صاحب اپنی کتاب تقلید کی شرعی حیثیت صفحہ (87) پر مقلد کا حال بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: "بلکہ ایک ایسے شخص کو اگر اتفاقاََ کوئی حدیث ایسی نظر آ جائے جو اسکے امام مجتہد کے خلاف معلوم ہوتی ہو ، تب بھی اس کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے امام کے مسلک پر عمل کرے۔"
اس پر ایک صاحب فرماتے ہیں کہ :
''یہ بالکل صحیح ہے کہ تقلید تارک سنت بناتی ہے اگر نا اہل کی کی جائے۔''
اب ''امام صاحب'' کو مفتی تقی عثمانی نے ''نا اہل'' کہا ہو تب تو اس کا اطلاق ممکن ہے!
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک اشکال آپ کے سامنے رکھ رہی ہوں، اگر وہ دور کر دیں تو مہربانی ہوگی.

حضرت عبد اللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوۂ خندق سے فارغ ہو کر مدینہ واپس آئے تو آپ نے فوری طور پر بنو قریظہ کی طرف چلنے کا حکم دیا اور کہا کہ بنو قریظہ میں پہنچنے سے قبل کوئی عصر کی نماز نہ پڑھے۔ بعض صحابہ ابھی راستے ہی میں تھے کہ عصر کی نماز کا وقت آ گیا اور ان میں رائے کا اختلاف ہو گیا۔ ایک گروہ نے کہا کہ چونکہ ہمیں بنو قریظہ میں پہنچنے سے پہلے نماز پڑھنے سے منع کیا گیا ہے، اس لیے ہم نماز نہیں پڑھیں گے۔ جب کہ دوسرے گروہ نے یہ کہہ کر نماز پڑھ لی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب یہ نہیں تھا ،(بلکہ یہ تھا کہ ہم تیزی سے چلیں اور عصر سے پہلے بنو قریظہ میں پہنچ جائیں)۔ ابن عمر کہتے ہیں کہ بعد میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس بات کا ذکر کیا گیا تو آپ نے دونوں گروہوں میں سے کسی کو نہیں ڈانٹا.


اس حدیث کو اگر ہم دیکھیں تو صحابہ رضی اللہ عنہم میں بھی فہم حدیث کے حوالے سے اختلاف ہوا مگر رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فریقین میں سے کسی کو غلط نہیں کہا. کیونکہ یہاں پر مقصد کسی کا بھی رسول اللہ صلي الله عليه وسلم کے حکم کی خلاف ورزی نہیں تھا بلکہ حدیث کو سمجھنے میں اختلاف ہوا تھا.
ایسی کوئی بات اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں رفع الیدین کے متعلق بھی فرمائی ہو، تو ہمیں سر آنکھوں پر قبول ہوگی!
اور اگر ہر معاملہ پر اس حدیث کا اطلاق کر کے کہا جائے، کہ ہر ہر طریقہ جو امتی نے سمجھا ہے، وہ درست ہے، تو مجتہد کے مخطی ہونے کا معاملہ ہی ختم ہو جاتا ہے، اور تمام مجتہد ہر اجہاد میں مصیب ہی قرار پاتے ہیں، اور یہ محال ہے!
اب تو رسول اللہ صلی الله عليه وسلم کے وصال کو تقریباً ساڑھے چودہ سو سال ہو چکے ہیں تو امت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے زیادہ اختلافات کا ہونا فطری بات ہے. اور ہر شخص اس بات کی تائید کریگا کہ اختلاف کا ہونا بری بات نہیں ہے جبکہ دلیل ہم قرآن و سنت سے لیں اور ادب کے دائرے میں رہ کر ہر دو فریق اپنے دلائل سامنے رکھیں، بعد میں ایک دوسرے کا آپس میں متفق ہونا بھی ضروری نہیں ہوتا، ہاں یہ ضروری ہے کہ تحمل اور احترام کے ساتھ ایک دوسرے کی بات کو سمجھا جائے.
تحمل اور احترام کے ساتھ ساتھ سمجھانے کے لیئے کبھی ''ڈنڈے'' کی بھی ضرورت ہوتی ہے!
اور بعض الناس کو احترام ہضم نہیں ہوتا! انہیں، انہیں کے قبیل میں رکھنا چاہیئے!
نماز میں رفع الیدین کے مسئلے کی طرف اگر آئیں تو سب سے پہلی بات کہ یہ اصولی اختلاف نہیں، فروعی اختلاف ہے. دوسرا یہ کہ تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع الیدین نہ کرنے کی احادیث بھی موجود ہیں اسلئے اس معاملے میں زیادہ شدت اختیار کرنا چاہے وہ مقلدین کی طرف سے ہو یا غیر مقلدین کی طرف سے صحیح نہیں اور نا ہی یہ کہنا درست ہے کہ مقلدین اگر رفع الیدین نہیں کرتے تو وہ رسول اللہ صلی الله عليه وسلم کی حدیث کی مخالفت میں ایسا کرتے ہیں نعوذباالله. رسول اللہ صلی الله عليه وسلم سے محبت تو مقلدین ہوں یا غیر مقلدین سب کرتے ہیں اسلئے اس قسم کی غیر منصفانہ باتوں کا شدت سے رد ہونا چاہئے.
رفع الیدین عند الرکوع نہ کرنے کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی صحیح حدیث موجود نہیں!
تمام نہیں لیکن مقلدین حنفیہ کی ایک قبیل رفع الیدین نہ کرنے پ مصر رہنے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کی مخالفت تو ایک طرف بلکہ اس سے بڑھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا مذاق واستہزاء بھی کرتی ہے!
یہ بھی ایک الگ موضوع ہے، کہ ''امام صاحب'' اور ان کی فقہ کی محبت سبقت لے جاتی ہے!
 
Last edited:
Top