محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
ہم کہ ٹہرے اجنبی..........
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی سزائے موت کی توثیق ہو چکی...کوئی دم جاتا ہے کہ ان کا لاشہ جیل سے باھر آ جائے گا....صاف دکھائی دیتا ہے کہ حسینہ واجد رکنے کی نہیں...لیکن سوال یہ ہے کہ ان کا جرم اس کے سوا کیا تھا کہ انہوں نے مادر وطن کی حفاظت کی خاطر فوج کے شانہ بشانہ جدوجہد کی ؟......جس طرح ہماری حکومت نے اس معاملے پر ٹھنڈا ٹھار رد عمل دیا ہے اس کی سمجھ تو آتی ہے...لیکن عسکری حلقوں کی خاموشی اپنی سمجھ سے باہر ہے ....
مرے تھے جن کے لیے وہ رہے وضو کرتے
جب پہلی پھانسی ہوئی تھی تب ہی ان کو حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے تھا کہ اس پر سخت ردعمل دیا جائے...کہ جب مسلم ممالک کی ضمانت پر ١٩٧٤ میں دونوں ممالک میں ایک معاہدہ ہو چکا کہ گڑے مردے نہیں اکھاڑے جائیں گے...تو بنگلہ دیشی حکومت کیوں اس کی خلاف ورزی کر رہی ہے؟؟.........
دوسری طرف مذھبی جماعتوں کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے اس معاملے کو عملا جماعت اسلامی کا "ذاتی" سردرد قرار دے رکھا ہے.....ایک آدھ بیان دے کر سب نے اپنا "فرض کفایہ" ادا کر دیا ہے........کسی کو معلوم ہی نہیں کہ بنگلہ دیش میں کیا کچھڑی پک رہی ہے.....اس پھانسی کے لیے ہندوستان اور امریکہ نے حسینہ واجد پر دباؤ ڈالا ہے کہ "جلدی کرو...اتنی سستی کیوں ؟..."....ان کا کہنا ہے کہ اس سے اسلام پسندوں کے حوصلے کمزور ہوں گے.......حالانکہ اندھوں کو بھی نظر آتا ہے کہ اس سے بنگلہ دیش میں رد عمل کی آگ بھڑکے گی...وہاں کے حالات خراب ہوں گے....نسبتاً پرسکون ملک بھی لڑائی جھگڑے کا شکار ہو جائے گا.........اور یہی ان کا مقصد ہے کہ بنگلہ دیش ابتری کا شکار ہو جائے....
ابوبکرقدوسی