• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہندوستانیوں کے دیرینہ خواب کی تکمیل - اردو-انڈیا کی-بورڈ کا اجرا

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
کمپیوٹر میں "اردو زبان" شامل کرنے کے لیے کل تک ہم پاکستان کے محتاج رہے تھے کہ بطور اردو زبان "اردو-پاکستان" شامل کرنا مجبوری تھی۔ مگر اردو کی ترویج اور فروغ میں سرگرمی سے حصہ لینے والے مرکزی وزیر انفارمیشن تکنالوجی جناب کپل سبل کی بدولت آج تمام ہندوستانیوں کو یہ سہولت حاصل ہو گئی ہے کہ وہ اپنے کمپیوٹر یا انڈرائیڈ فون میں اردو زبان کے طور پر "اردو-پاکستان" کے بجائے "اردو-انڈیا" شامل کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر جناب کپل سبل نے آج 12/جولائی کو نئی دہلی میں اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور کی-بورڈ منیجر کا اجرا کیا ہے۔
یو۔این۔آئی کی خبر ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔

"اردو زبان ہندوستانی ثقافت کی روح ہے اسے جتنا فروغ دیا جائے گا اس میں اتنی ہی تازگی اور خوشبو آئے گی۔"
مرکزی وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی کپل سبل نے آج یہاں قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام تیار کردہ "اردو فونٹس" اور "اردو کی-بورڈ منیجر" کا اجراء کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ جدید ترین ٹکنالوجی سے اردو کو ہم آہنگ کرنے کا ان کا دیرینہ خواب آج پورا ہو گیا۔ اس لحاظ سے 12/جولائی/2013ء کی ایک تاریخی حیثیت ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو ملک کی ایک ایسی زبان ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے اور اس کی اسی خوبی کے توسط سے ہم نے آزادی کی لڑائی لڑی اور ملک کو آزاد کرایا۔
سبل نے کہا کہ: اس کے ساتھ ہی ہم اردو بولنے اور جاننے والے عام لوگوں کو نئی تکنیک سے جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اردو طلباء و طالبات کو جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس ٹیبلیٹ تقسیم کریں گے، جس میں ڈکشنری اور انسائیکلو پیڈیا جیسے بہت سے ذخیرے موجود ہوں گے۔
قومی اردو کونسل (این سی پی یو ایل ) کے وائس چیرمین ڈاکٹر وسیم بریلوی نے اردو فونٹس کے سافٹ وئیر اور کی-بورڈ کا اجراء کرنے کیلئے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو کمپیوٹر / اردو سافٹ وئیر کی دنیا میں یہ ابتدائی کام ہے اس سمت میں آئندہ جو اقدامات کئے جائیں گے دنیا اس سے حیران ہو جائے گی۔
اردو کونسل کے ڈائرکٹر خواجہ اکرام الدین نے اردو فونٹس سے متعلق سافٹ وئیر اور نئے کی-بورڈ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس کے آغاز سے اردو کے تمام ونڈوز میں داخل ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سافٹ وئیر کیلئے اب تک ہم پاکستان کے محتاج ہوا کرتے تھے۔ اس سمت میں اب ہماری محتاجگی ختم ہونے کے ساتھ ساتھ اینڈ رائیڈ بیسڈ سافٹ وئیر کے کھلتے ہی اس میں "اردو-انڈیا" لکھا ہوا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اردو کونسل اور سی ڈیک (cDac) کے اشتراک سے تیار کردہ یہ سافٹ وئیر ڈیجیٹل میڈیا اردو لٹچریر کی دنیا میں ایک نیا انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط نسخ پر مبنی اس سافٹ وئیر میں مجموعی طورپر 12 فونٹس ہوں گے۔ خواجہ اکرام الدین نے بتایا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی محکمہ کے تعاون سے اردو کونسل نے یہ سافٹ وئیر تیار کیا ہے۔

بشکریہ : تعمیر نیوز - اردو انڈیا - اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور اردو کی-بورڈ کا حکومتی سطح پر اجرا
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
جی بھائی وطن پرستوں کے لیے یہ واقعی ہی خوشی کی بات ہے۔۔۔۔۔
نہیں یہ بات نہیں ہے! :)
کیونکہ ۔۔۔ بعض اوقات کسی خبر کا لگانا یہ واحد مطلب نہیں رکھتا کہ مراسلہ نگار اس سے کلی اتفاق رکھتا ہو۔
درست بات تو یہ ہے کہ یہ سب "سیاسی پروپگنڈہ بازی" ہے۔ اور اس ضمن میں ایک حکومتی ادارے نے جو "بڑبولا پن" جتایا ہے اس کے خلاف پرنٹ ، الکٹرانک اور سوشل میڈیا پر خوب لے دے جاری ہے۔ کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ :
  • کمپیوٹر میں "اردو زبان" شامل کرنے کے لیے انڈیا کبھی بھی پاکستان کا محتاج نہیں رہا بلکہ درست بات یہ ہے کہ پاکستان انڈیا کا محتاج رہا ہے۔
  • سب سے پہلا کمپیوٹر اردو ڈی۔ٹی۔پی سافٹ وئر ، نستعلیق فونٹ کے ساتھ حیدرآباد (انڈیا) میں تیار کیا گیا تھا (جس کے خالق اردو کی مشہور ناول نگار جیلانی بانو کے فرزند اشہر فرحان ہیں)۔ پھر ان کی اس فونٹ تکنالوجی کو حکومت ہند نے خرید لیا۔ "اردو پیج کمپوزر" نامی یہ سافٹ وئر پاکستان کی پرنٹ انڈسٹری میں بھی وسیع پیمانے پر ایک زمانے میں استعمال ہوا۔
  • اردو کا سب سے مقبول ڈی۔ٹی۔پی سافٹ وئر "اِن-پیج" کے تخلیق کار انڈین ہیں اور ان کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔ وجئے کرشن گپتا کا تفصیلی انٹرویو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔ اور یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ان-پیج آج بھی برصغیر کی پرنٹ انڈسٹری کے لیے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
  • اردو کے سب سے پہلے نسخ ٹائپ رائٹر کی کلیدیں بھی ہندوستان میں ہی تیار کی گئی تھیں۔
 
Top