lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,898
- پوائنٹ
- 436
ہندو ثقافت: مسلم اقتدار کے دوران اور بعد --- رام گوپال --- صوفی ازم کے مواد کے ذریعے انڈین ثقافت میں اسلام کا منفی پہلو/ہندو تہوار دسہرہ اور تعزیہ میں مماثلت
رام گوپال صاحب انڈیا میں صوفی مزاروں کا ذکر کرتے ہیں کہ یہاں کئی مزار جیسے خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر) ، نظام الدین اولیاء (دہلی) ، شیخ سلیم چشتی (آگرہ) معروف ہیں اور انکی عبادت مسلم کرتے ہیں اور پوجا ہندو! اور تھوڑا ہی آگے سخت انداز میں لکھتے ہیں کہ "درگاہوں میں عبادت غیر اسلامی طریقہ ہے" - لیکن یہ انڈین اسلام کا اہم حصہ بن چکے ہے - ہر سال بھاری تعداد میں مسلم پاکستان اور بنگلہ دیش سے ان درگاہوں میں آتے ہیں
آگے دسہرہ اور تعزیہ پر روشنی ڈالتے ہیں کہ
تعزیہ کے جلوس دسہرہ کے جلوس کا نمونہ ہیں
دسہرہ ہندوؤں کا ایک تہوار ۔ لغوی معنی دس روز - مراد دس گناہوں کو لے جانے والا - جیٹھ شکل پکش کی دسویں تاریخ جو گنگا کے پیدا ہونے کا دن ہے - جو اس دن گنگا میں نہائے اس کے دس قسم کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں - اس دن درگا جی کی جنم اشٹمی یا یوم فتح منایا جاتا ہے - نیز اس دن راجا رام چندر کا بن باس سے گھر آنا اور راون پر فتح پانا بھی بیان کیا جاتا ہے قدیم زمانے میں یہ موسمی تہوار تھا کیونکہ اس روز دن اور رات برابر ہو جاتے ہیں - اور موسم اعتدال پر آجاتا ہے - پھر اس تہوار پر مذہبی رنگ چڑھ گیا اور یہ راون کے خلاف رام چندر کی فتح کی یادگار کے طور پر منایا جانے لگا
(وکیپیڈیا)