• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید بن معاویہ سے متعلق راجح موقف درکار ہے؟؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
اگر یہی بات ہے تو پهر میدان کربلا میں یزید کے ہاته میں اپنا ہاته دینے کی بات کیوں کہی.

محترم وہ روایت کمزور ہے عباد بن العوام کا سمع عبدالرحمن بن حصین سے بعد اختلاط ہے
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
45
پوائنٹ
70
"محترم وہ روایت کمزور ہے عباد بن العوام کا سمع عبدالرحمن بن حصین سے بعد اختلاط ہے"

اچها تو کیا وہ ساری روایتں کمزور ہیں جن کی رو سے سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے جنگ سے گریز چاہا تها. لوٹنا چاہا تها. وغیرہ
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ایک سوال یہ بھی ہے کہ پھر تمام صحابہ رضوان اللہ علہیم اجمعین نے انہیں کوفہ جانے سے روکا کیوں تھا ؟
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
"محترم وہ روایت کمزور ہے عباد بن العوام کا سمع عبدالرحمن بن حصین سے بعد اختلاط ہے"

اچها تو کیا وہ ساری روایتں کمزور ہیں جن کی رو سے سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے جنگ سے گریز چاہا تها. لوٹنا چاہا تها. وغیرہ

آپ کوئی مستند روایت پیش کر دیں یا اس روایت کی تائید میں کوئی روایت ہو تو پیش کر دیں میرے نزدیک وہ تمام روایت کمزور اور ضعیف ہیں جو ان کے واپسی پر موجود ہیں
کیوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شہادت کی پیشن گوئی کر دی تھی یہ غیبی خبر اپ نے دے دی تھی اور حسین رضی اللہ عنہ جانتے تھے کہ ان کو کہاں شہید کیا جانا ہے اس لئے ان کا وہاں سے واپس آنا محال ہے
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
ایک سوال یہ بھی ہے کہ پھر تمام صحابہ رضوان اللہ علہیم اجمعین نے انہیں کوفہ جانے سے روکا کیوں تھا ؟


ان کا روکنا اس قبیل سے تھا کہ اپ صبر کریں اور معاملات الله پر چھوڑ دیں جبکہ انہوں نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کی ٹھان لی تھی دوسری بات اہل کوفہ نے ان کو بلایا تھا اور حکومت ان سے بیعت لینا چاہتی تھی جو وہ کرنا ہی نہیں چاہتے تھے .
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ان کا روکنا اس قبیل سے تھا کہ اپ صبر کریں اور معاملات الله پر چھوڑ دیں جبکہ انہوں نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کی ٹھان لی تھی دوسری بات اہل کوفہ نے ان کو بلایا تھا اور حکومت ان سے بیعت لینا چاہتی تھی جو وہ کرنا ہی نہیں چاہتے تھے .
اور آپ کا یہ استدلال کس دلیل کی بنیاد پر ہے ذرا اس کا حوالہ بھی دیجیے گا کہ بہت حساس اور نازک معاملہ ہے گمان اور اندازوں سے نہیں حل ہو گا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
آپ کوئی مستند روایت پیش کر دیں یا اس روایت کی تائید میں کوئی روایت ہو تو پیش کر دیں میرے نزدیک وہ تمام روایت کمزور اور ضعیف ہیں جو ان کے واپسی پر موجود ہیں
کیوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شہادت کی پیشن گوئی کر دی تھی یہ غیبی خبر اپ نے دے دی تھی اور حسین رضی اللہ عنہ جانتے تھے کہ ان کو کہاں شہید کیا جانا ہے اس لئے ان کا وہاں سے واپس آنا محال ہے
پھر انداز شیعیت
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
پھر انداز شیعیت

محترم یہ انداز شیعت ہے الله سب کو ہدایت دے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہ غیبی خبر دی ہے پڑھ لیں.
shahadat.png



سلسلہ احادیث صحیحہ رقم ١١٧١

محترم یہ انداز شیعت ہے الله سب کو ہدایت دے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہ غیبی خبر دی ہے پڑھ لیں.
سلسلہ احادیث صحیحہ رقم ١١٧١
اس کے علاوہ ٨٢١ اور ٨٢٢ پر بھی ان کی شہادت کی کے بارے میں احادیث موجود ہیں
یہ کوئی شیعہ کتاب نہیں نہ شیعہ عالم ہے یہ اہل سنت کا متعبر محدث ہے اور یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے اس کا بھی انکار کریں گے الله ہدایت دے
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
اور آپ کا یہ استدلال کس دلیل کی بنیاد پر ہے ذرا اس کا حوالہ بھی دیجیے گا کہ بہت حساس اور نازک معاملہ ہے گمان اور اندازوں سے نہیں حل ہو گا


محترم
ابن عمر رضی الله عنہ کا قول ہے جب یزید کو نامزد کیا گیا ہے انہوں نے فرمایا تھا
اگر اس میں شر ہے تو ہم صبر کریں گے اور اسی طرح بخاری میں موجود ہے

4108- حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ وَأَخْبَرَنِي ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى حَفْصَةَ وَنَسْوَاتُهَا تَنْطُفُ قُلْتُ قَدْ كَانَ
مِنْ أَمْرِ النَّاسِ مَا تَرَيْنَ فَلَمْ يُجْعَلْ لِي مِنْ الأَمْرِ شَيْءٌ فَقَالَتْ الْحَقْ فَإِنَّهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ وَأَخْشَى أَنْ يَكُونَ فِي احْتِبَاسِكَ عَنْهُمْ فُرْقَةٌ فَلَمْ تَدَعْهُ حَتَّى ذَهَبَ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ خَطَبَ مُعَاوِيَةُ قَالَ مَنْ كَانَ يُرِيدُ أَنْ يَتَكَلَّمَ فِي هَذَا الأَمْرِ فَلْيُطْلِعْ لَنَا قَرْنَهُ فَلَنَحْنُ أَحَقُّ بِهِ مِنْهُ وَمِنْ أَبِيهِ قَالَ حَبِيبُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَهَلاَ أَجَبْتَهُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَحَلَلْتُ حُبْوَتِي وَهَمَمْتُ أَنْ أَقُولَ أَحَقُّ بِهَذَا الأَمْرِ مِنْكَ مَنْ قَاتَلَكَ وَأَبَاكَ عَلَى الإِسْلاَمِ فَخَشِيتُ أَنْ أَقُولَ كَلِمَةً تُفَرِّقُ بَيْنَ الْجَمْعِ وَتَسْفِكُ الدَّمَ وَيُحْمَلُ عَنِّي غَيْرُ ذَلِكَ فَذَكَرْتُ مَا أَعَدَّ اللَّهُ فِي الْجِنَانِ قَالَ حَبِيبٌ حُفِظْتَ وَعُصِمْتَ قَالَ مَحْمُودٌ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ "وَنَوْسَاتُهَا"
اس میں موجود ہے کہ میں جنت کی نیمتوں کی وجہ

سے
خاموش ہو گیا اور ابن حجر نے اس پر تبصرہ کیا ہے کہ انھوں نے معاویہ رضی الله عنہ اس کے بعد یزید اور عبدالمالک بن مروان کی بیعت فتنہ کے خوف سے کی تھی .
وأنه لا يبايع المفضول إلا إذا خشي الفتنة، ولهذا بايع بعد ذلك معاوية ثم ابنه يزيد ونهى بنيه عن نقض بيعته كما سيأتي في الفتن، وبايع بعد ذلك لعبد الملك بن مروان.
فتح الباری رقم ٤١٠٨)
اور جب حسین رضی الله عنہ کو بھی روک رہے تھے تو ان کی بھی یہی کہا آخرت پر قناعت کریں
تو ان تمام باتوں سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے دنیا میں صبر کر لیا تھا
اور صحابہ ان کو روک رہے تھے ان کے روکنے کی بنیاد یہی تھی کے حالات پر صبر کیا جائے
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top