• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یوم عرفہ اپنا اپنا

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یوم عرفہ اپنا اپنا
.
زیادہ مت الجھیے ، الجھ کے رہ جائیں گے ، ایک بنیادی بات یاد رکھیے ، دل و دماغ سلجھ جائیں گے
یوم عرفہ سے مراد نو ذالحجہ ہے ، اس کا حاجیوں کے وقوف عرفات سے کوئی تعلق نہیں ...کیونکہ وقوف عرفات زوال سے مغرب تک ہے اور روزہ سحری سے مغرب تک - اور حجاج کے وقوف عرفات سے اس کے تعلق کی کوئی واضح دلیل نہیں -
اسی طرح جب حاجی وقوف کر رہے ہوتے ہیں تب آسٹریلیا سے پرے "جزائر ہوائی" والے سونے کے لیے بستر پر جا چکے ہوتے ہیں یعنی اگر وہ سعودی چاند کے "مقلد" بھی بن جائیں تو روزہ پہلے ہی رکھ کے کھول چکے ہوں گے ، اب کیا کریں گے ؟
اور جب حاجی عرفات سے نکل کے سو کر خراٹے لے رہے ہوں گے تب تک چلی ، لاطینی امریکہ والے والے ابھی سو کے بھی نہیں اٹھے ہوتے ان بے چاروں کا کیا ہو گا ؟
روزہ تو نکل گیا ، روزہ کیا یہاں تو حاجی صاحب بھی نکل گئے ، سوال تو ہے نا ؟
ان کے تو دو سال کے گناہ ان کے کھاتے میں ہی رہ گئے اس لیے کہ روزہ کے وقت ان کے ہاں تھی ہی رات - اب اگر اگلے دن رکھتے ہیں تو وقوف عرفات سے کیا تعلق جوڑیں گے ؟
گر اس کا وقوف سے تعلق ہوتا تو تیرہ سو سال امت کے روزے کیا ہووے ؟
ان کا تو وقوف کا دن کبھی ایک تھا ہی نہیں ، تب کون سا ٹی وی ہوتا تھا ؟
اب رہا چاند تو اس ضمن میں صحیح بخاری کی حدیث ہے :
صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ ، فَإِنْ غُبِّيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلَاثِينَ - صحیح بخاری ، کتاب الصوم
چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند کو دیکھ کر روزوں کا اختتام کرو اور اگر تم پر چاند مخفی ہو جائے تو پھر تم شعبان کے 30 دن پورے کر لو۔
یہ ایسی حدیث ہے کہ جس سے تمام اشکالات ختم ہو جاتے ہیں لیکن بعض احباب پھر بھی موجودہ دور کے ذرائع رسل و مواصلات کو لے کے بیٹھے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جی :
"موجودہ تیز تر وسائلِ نقل و حرکت اور ذرائع ابلاغ کے پیشِ نظر ، حجاجِ کرام کے میدانِ عرفات میں ہونے کی خبر لمحہ بہ لمحہ دنیا بھر میں پہنچ رہی ہوتی ہے ، لہذا یومِ عرفہ کا روزہ بھی اسی دن رکھا جائے جب حجاج کرام ، عرفات میں وقوف کرتے ہیں۔"
پہلا اعتراض تو یہی ہے کہ حاجیوں کے وقوف سے یوم عرفہ کے روزے کا تعلق ثابت کیا جائے
دوسرا اعتراض اس موقف پر یہ ہے کہ
"لیبیا ، تیونس اور مراکش چند ممالک ایسے ہیں جہاں چاند مکہ مکرمہ سے بھی پہلے نظر آتا ہے۔ یعنی ان ممالک میں جب 10۔ذی الحج کا دن آتا ہے تو مکہ مکرمہ میں یومِ عرفہ کا دن ہوتا ہے۔ اگر ان ممالک کے لوگ حجاج کرام کے وقوفِ عرفات والے دن روزہ رکھیں تو یہ گویا ، ان کے ہاں عید کے دن کا روزہ ہوا اور یہ تو سب کو پتا ہے کہ عید کے دن روزہ ممنوع ہے۔"
اب اس مسلے کا ان احباب کے نزدیک کیا حل ہے کہ جو سعودیہ کے وقوف عرفات کو تمام دنیا کے لیے یوں عرفہ قرار دیتے ہیں ؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول حدیث عائشہ کے مطابق
" یکم سے نو ذوالحجہ تک روزے رکھتے تھے "
سو سنت نبوی سے الگ سے روزہ تو آپ کو ملے گا نہیں - سو الجھائیے مت اور الجھیے بھی مت ...آرام سے پاکستان کے چاند کے مطابق روزہ رکھیے اور اللہ سے رحمت کی امید بھی ...اور ہاں میں بحث بھی نہیں کروں گا
...ابوبکر قدوسی
 
Top