• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یو اے ای: امریکی خاتون کی مشتبہ قاتلہ گرفتار

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
یو اے ای: امریکی خاتون کی مشتبہ قاتلہ گرفتار

نقاب پوش کے قبضے سے بڑی تعداد میں چاقو اور بم بنانے کا سامان برآمد​

سی سی ٹی وی فوٹیج سے دیکھیں
ایک نقاب پوش عورت نے گذشتہ سوموار کو ابوظبی کے شاپنگ مال میں 37 سالہ امریکی ٹیچر کو خنجر گھونپ کر قتل کیا تھا۔​

ابوظبی ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: جمعرات 11 صفر 1436هـ - 4 دسمبر 2014م

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی پولیس نے ابوظبی مال میں ایک امریکی خاتون کو چاقو گھونپ کر قتل کرنے والی مشتبہ نقاب پوش عورت کو گرفتار کر لیا ہے۔

یو اے ای کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل سیف بن زاید نے اپنی وزارت کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ ایک مختصر بیان میں اطلاع دی ہے کہ ''نقاب پوش مشتبہ شخصیت اس وقت پولیس کی حراست میں ہے''۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزمہ کی عمر اڑتیس سال ہے۔ ابوظبی پولیس کے کرنل راشد بو رشید نے جمعرات کو نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ ''مشتبہ ملزمہ نے گذشتہ سوموار کو امریکی خاتون کو قتل کرنے کے بعد یو اے ای میں مقیم ایک ڈاکٹر کے اپارٹمنٹ کے بیرونی دروازے پر بم بھی نصب کیا تھا۔ اس بم کو ناکارہ بنا دیا گیا تھا لیکن اس سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا''۔

اے بی سی نیوز اور دوسرے امریکی میڈیا ذرائع نے سوموار کو نقاب پوش خاتون کے ہاتھوں قتل ہونے والی کنڈر گارٹن ٹیچر کی شناخت آئبولیا ریان کے نام سے کی تھی۔ وہ رومانیہ نژاد تھی اور گیارہ سال کے دو جڑواں بچوں کی ماں تھی۔ اس سے قبل وہ امریکی ریاست کولوراڈو میں پڑھاتی رہی تھی۔

ابوظبی کے شاپنگ مال کے کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرے کی فوٹیج بدھ کو جاری کی گئی تھی۔ اس میں حملہ آور عورت دوپہر ایک بج کر بارہ منٹ پر شاپنگ مال میں داخل ہوتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد وہ ریسٹ روم میں داخل ہو رہی ہے جہاں سے نوے منٹ کے بعد باہر نکل رہی ہے۔ فوٹیج میں ایک خون آلود چھری اور ریسٹ روم کے فرش پر خون کے دھبوں کی تصاویر بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

یو اے ای کی وزارت داخلہ نے اس واقعے کی مکمل فوٹیج جمعرات کو جاری کی ہے۔ اس میں ایک مکمل نقاب پوش خاتون ابوظبی کی ایک عمارت میں داخل ہو رہی ہے۔ وہ پہیوں والا سوٹ کیس کھینچ رہی ہے اور اس میں اس نے مبینہ طور پر بم چھپا رکھا ہے۔

اس فوٹیج میں پولیس کے ایک مکان پر چھاپے کی کارروائی دکھائی گئی ہے۔ اس مکان میں اس عورت نے پاجاما پہن رکھا ہے اور وہ ایک مرد کے ساتھ موجود تھی۔ پھر پولیس اس مرد کو ہتھکڑیاں لگا لیتی ہے۔ وزارت داخلہ نے فوٹیج میں نظر آنے والے اس مرد کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے کہ آیا اس حملے میں اس کا بھی کوئی کردار تھا۔

فوٹیج میں متعدد چاقو اور بم بنانے کا سامان دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس مشتبہ عورت کی کار کے پہیّوں پر بھی خون کے دھبے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ابوظبی میں امریکی خاتون کو چاقو گھونپنے کا یہ واقعہ عین اس روز پیش آیا تھا جس روز عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے ترجمان ابو محمد العدنانی کا ایک بیان انٹر نیٹ پر جاری کیا گیا تھا۔ اس میں انھوں نے مسلمانوں پر زور دیا تھا کہ ''وہ کسی بھی طریقے سے مغربی باشندوں پر حملہ آور ہوں، خواہ یہ ان کے چہرے پر ایک چپت ہی کیوں نہ ہو''۔

واضح رہے کہ یو اے ای نے امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد میں ستمبر میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے جنگی طیارے بھی شام میں اس جنگجو گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تاہم عراق میں فضائی حملے نہیں کر رہے ہیں۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
یو اے ای، کیا نقاب پر پابندی لگنی چاہیے؟ خلیجی میڈیا میں بحث

ابوظہبی کے بوتیک سنٹر میں ایک امریکی خاتون ہلاک ہوئی تھی​

دبئی ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: جمعہ 12 صفر 1436هـ - 5 دسمبر 2014م

بعض مقامی اخبارات نے ایک برقعہ پوش خاتون کے ہاتھوں مبینہ طور پر امریکی خاتون کی چاقو سے ہلاکت کے واقعے کے بعد یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا اسلامی پردے میں چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگا دینی چاہیے؟

اس برقعہ پوش خاتون کو ایک شاپنگ سنٹر میں نگرانی کے لیے لگے کیمروں سے ملنے والی فوٹیج کی کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس خاتون پر الزام ہے کہ اس نے شاپنگ مال کے اندر ہی امریکی خاتون کو چاقو مار کر ہلاک کیا ہے۔

خلیج سے شائع ہونے والے انگریزی کے اہم اخبار گلف نیوز نے اس بارے میں بحث چھیڑتے ہوئے پوچھا ہے کہ '' کیا سکیورٹی کی ضروریات کے پیش نظر نقاب نہیں اوڑھا جانا چاہیے۔"

اخبار کے مطابق امریکی سکول ٹیچر خاتون کی ابوظہبی کے ایک شاپنگ مال میں چاقو گھونپنے سے ہونے والی موت نقاب پوش کے ہاتھوں شاپنگ مال کے ریسٹ روم میں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے پورے ملک میں ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے۔''

اخبار کے کالم نگار علی بن تمیم نے '' نقاب کے ذریعے جرم یا نقاب ایک جرم '' کے عنوان سے لکھے گئے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ اب یہ وقت ہے کہ اس ایشو کا جائزہ لیا جائے اور ابو ظہبی میں ہونے والے اس گھناونے جرم کے بعد نقاب کے معاملے کو زیر بحث لایا جائے۔''

ایک اور اخبار ''امارات الیوم '' کے کالم نگار سمیع الریامی نے اپنے کالم '' نقاب، انتہا پسندی اور تحفظ و اعتدال '' میں لکھا ہے '' صرف امارات نہیں دوسرے مسلم ممالک میں بھی انتہا پسند عناصر نقاب کی وجہ سے اپنی شناخت چھپا لیتے ہیں۔''

تاہم مقامی اخبارات نے اس اہم اور حساس معاملے پر احتیاط کے ساتھ رائے زنی کی ہے۔ جبکہ مغربی میڈیا نے اس بارے میں کہا ہے کہ امکانی طور پر دہشت گردی نے ہی یہ کھیل کھیلا ہے۔ واضح رہے امریکی سکول ٹیچر خاتون کو ابوظہبی میں قائم ایک بوتیک میں پیر کے روز ہلاک کیا گیا تھا۔ جس نے ہر طرف سوگواری کا محول پیدا کیا۔

اس واقعے سے ایک ہفتہ پہلے امریکی سفارت خانے نے خبردار کیا تھا کہ ایک جہادی ویب سائٹ پر امریکی سکول کی ٹیچرز کو نشانہ بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔

ح
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
گرفتاری کا دعوی ایک جھوٹ ہے جیسے سعودی داخلیہ کہ رہی ہے کہ ایک ھالینڈی قتل نہیں ہوا طریق دمام پر جبکہ مقامی کہتے ہیں ہوا ہے
3 دسمبر کو امارات کی وزارت داخلہ کہتی ہے کہ ہمیں یہ عورت مطلوب ہے لکھا تھا عورت یا مرد مشتبہ بہ ÷بھا
4 تاریخ کو اعلان ہوتا ہے کہ ہم نے عورت کو بمعہ ثبوت گرفتار کر لیا ہے
لیکن اگر گرفتاری کی ویڈیو دیکھی جائے تو کیمرہ بتاتا ہت کہ یہ ویڈیو 2 دسمبر کو بنائی گئی
کیسے اس کی گتھی الجھائی جائے جناب کنعان صاحب
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یہ کسی انٹیلی جنس گروپ کا کام لگتا ہے ، اورجن کو ہدف بنایا گیا ہے ممکن ہے وہ بھی اسی پیشہ سے منسلک ہوں ۔
ملکوں کی ایجنسیاں بھی تو ایک دوسرے کو ’’ مرنے مارنے ‘‘ پر تلی ہوتی ہیں ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

خارجی صاحب! یہاں میرا مختصر سا تعارف ھے پہلی پوسٹ کا مطالعہ فرما لیں اور یہاں آئیں اور اپنا تعارف کروائیں پھر دیکھتے ہیں۔

کیسے اس کی گتھی الجھائی جائے جناب کنعان صاحب
2 تاریخ کو ویڈیو بنی 3 تاریخ کو وزارت داخلہ کہتی ھے عورت مطلوب ھے 4 تاریخ کو عورت بمعہ ثبوت گرفتار، پر آپ کی الجھن کیا ھے یعنی اس پر کیا جاننا چاہتے ہیں۔

والسلام
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
کنعان صاحب تعارف کروانے کا مجھے شوق نہیں تعارف کروانا فرض بھی نہیں ہوتا ہاں اتنا ضرور ہے کہ میں دارلکفر اصلی میں نہیں بستا نہ ہی ان کی طرف دل رکھتا اللہ ایسی حالت سے مجھے محفوظ رکھے نہ میں کوئی اتنا نامی گرامی پہلوان ویڈیو کے حوالے سے بات صاف ہے اگر آپ کو سمجھ نہ آ رہی ہو تو دیقار میں ٹکر ماریں جلدی سمجھ آ جائے گی
آپ کو گرفتاری کی ویڈیو بننے کی تاریخ 2 دسمبر اور گرفتاری کی تاریخ 4 دسمبر سے سمجھ نہیں آئی ؟؟؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

کنعان صاحب تعارف کروانے کا مجھے شوق نہیں تعارف کروانا فرض بھی نہیں ہوتا
مشکوک! بہت کچھ معلوم ہو گیا، پھر اپنے جیسے قابل ممبران سے ہی اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں مجھ پر بھی فرض نہیں کہ ایسے ممبران کے مراسلوں میں اپنی رائے دوں یا ان کے سوالوں کے جواب دوں، لگے رہو!

والسلام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
Top