• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہودیوں کی زبان درازی + سوختی قربانی۔ تفسیر السراج۔ پارہ:4

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
لَقَدْ سَمِعَ اللہُ قَوْلَ الَّذِيْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللہَ فَقِيْرٌ وَّنَحْنُ اَغْنِيَاۗءُ۝۰ۘ سَنَكْتُبُ مَا قَالُوْا وَقَتْلَھُمُ الْاَنْۢبِيَاۗءَ بِغَيْرِ حَقٍّ۝۰ۙ وَّنَقُوْلُ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ۝۱۸۱ ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْكُمْ وَاَنَّ اللہَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ۝۱۸۲ۚ اَلَّذِيْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللہَ عَہِدَ اِلَيْنَآ اَلَّا نُؤْمِنَ لِرَسُوْلٍ حَتّٰى يَاْتِيَنَا بِقُرْبَانٍ تَاْكُلُہُ النَّارُ۝۰ۭ قُلْ قَدْ جَاۗءَكُمْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِيْ بِالْبَيِّنٰتِ وَبِالَّذِيْ قُلْتُمْ فَلِمَ قَتَلْتُمُوْھُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۱۸۳
خدا نے ان کی بات جو کہتے ہیں کہ اللہ فقیر ہے اور ہم مال دار ہیں، سن لی۔ اب ہم جو انھوں نے کہا ہے ، لکھ رکھیں گے اورنبیوں کو ناحق قتل کرنا بھی ۔ اور ہم کہیں گے جلن کا عذاب چکھو۔۱؎ (۱۸۱) یہ اعمال کا بدلہ ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں اور اللہ بندوں پر ظلم نہیں کرتا۔(۱۸۲) وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ خدانے ہم سے عہد کرلیا ہے کہ ہم کسی رسول کو یقین نہ کریں جب تک وہ ہمارے سامنے ایسی قربانی(اللہ کو) نہ چڑھائے کہ اس کو آگ کھاجائے ۲؎۔ تو کہہ مجھ سے پہلے کتنے رسول کھلے نشان اور یہی چیز (یعنی قربانی مذکورہ)جو تم کہتے ہو، لے کے تمہارے پاس آچکے ہیں۔ پھر تم نے ان کو قتل کیوں کیا تھا؟ اگر تم سچے ہو۔(۱۸۳)
۱؎ بعض دفعہ یہودی سرمایہ داری کے نشے میں بے خود ہوکر ایسے کلمات کہہ جاتے جس سے خداوند ذوالجلال کی توہین مترشح ہوتی۔ مثلاً جب حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے دعوت نامہ دے کر قبیلہ بنی قینقاع کی طرف بھیجا۔ جس میں لکھا تھا کہ تم اسلام قبول کرلو اورصلوٰۃ وزکوٰۃ ادا کرو۔ تو انھوں نے ازراہِ مزاح کہا۔''کیا خدا فقیر ہے کہ اسے ہمارے صدقات کی ضرورت ہے ۔'' ا س پر یہ آیت نازل ہوئی کہ یہ سخت گستاخی ہے ۔ یادرکھو تمہاری اس گستاخی کا علاج سخت ترین عذاب ہے ۔اللہ تعالیٰ کی بارگاہ جلال میں اس نوع کے کلمات بہت برے ہیں۔
سوختی قربانی

۲؎ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کعب اشرف، کعب بن اسد اور دوسرے اکابر یہود حضور انورﷺ کے پاس آئے اورکہنے لگے کہ توراۃ میں لکھا ہے ۔ جب تک کوئی نبی سوختی قربانی کا معجزہ نہ دکھائے، قابل تسلیم نہیں اور اس کی صورت یہ ہے کہ ذبیحہ ایک مخصوص مکان میں رکھا جائے جس کی چھت نہ ہو۔ آسمان سے آگ نازل ہو جسے ہم اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور وہ آکر اس ذبیحہ کو جلادے۔اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔اس نوع کا مطالبہ یہودیوں کی طرف سے بعید نہیں، اس لیے کہ وہ سخت جامد اوہام پرست تھے مگر مشکل یہ ہے کہ توراۃ میں سرے سے نبوت کا یہ معیار ہی مذکور نہیں اور قرآن حکیم کے الفاظ یہ ہیں کہ یہودی کہتے تھے اِنَّ اللّٰہَ عَھِدَ اِلَیْنَاجس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہودیوں کو اپنے مذہبی عقیدہ کی بناپر حضور ﷺ کی نبوت کے متعلق شبہ تھا مگر وہ مذہبی عقیدہ کیا تھا؟ اس کی پوری تفصیل قرآن حکیم میں مذکور نہیں۔ توراۃ کے عمیق مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سوختی قربانی کا یہودیوں میں بہت رواج تھا۔ ممکن ہے یہودیوں نے جب یہ دیکھا ہو کہ مسلمان قربانی کو جلاتے نہیں،کھاتے ہیں تو ان کے دل میں شبہ پیدا ہوا ہوکہ یہ ہماری روایات مذہبی کے خلاف ہے ، اس لیے صحیح نہیں۔ قرآن حکیم کے الفاظ میں آگ کے آسمان سے اترنے کا کہیں ذکر نہیں اور نہ کسی صحیح حدیث میں مذکور ہے کہ پہلے آگ آسمان سے اترا کرتی تھی (بجز اس قسم کی روایات کے جو تفسیر کی کتابوں میں مذکور ہیں اور مستند نہیں) اس لیے صاف ظاہر معنی یہ ہوں گے کہ یہودیوں کا مطالبہ تھا کہ حضورﷺ سوختی قربانی کو ان کے سامنے پیش کریں۔اس شبہ کا جواب اللہ تعالیٰ نے یہ دیا کہ تم ان سے پوچھو کہ انھوں نے پہلے انبیاء علیہم السلام کا کیوں انکار کیا؟حالانکہ انھوں نے ان کے عام مطالبات کو پورا کیا تھا۔بات یہ ہے کہ لوگ انکار کرنے کے بعد دل کو تسلی دینے کے لیے اس قبیل کے بہانے گھڑلیتے ہیں ورنہ خدا کے سچے پیغمبروں نے ان کے اطمینان کے لیے کیا کیا نہیں کیا۔دلائل وبراہین کا انبار لگا دیا۔ معجزات وخوارق سے یہ ورطۂ حیرت میں گم ہوگئے مگرپھربھی انکار بدستور رہا اوریہی کہتے رہے۔ یہ جادو ہے اورہماری آنکھیں عمل سحر سے متاثر کرلی گئی ہیں۔
حل لغات

{بِغَیْرحق} نادرست طورپر ۔ناحق۔ ناجائز۔ { تَاْکُلُہُ النَّارُ} آگ نے اسے بھسم کردیا۔ جلادیا۔
 
Top