• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ تقیہ باز شیعہ ہے ثبوت کے ساتھ

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ثابت کریں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی تھے؟
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :

سیرت نگاروں نے ان صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کے نام ذکر کیے ہیں جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب تھے اوروحی اورخطوط وغیرہ لکھا کرتے تھے ان میں مندرجہ ذیل صحابہ شامل ہیں :

ابوبکر الصدیق ، عمربن الخطاب ، عثمان بن عفان ، علی بن ابی طالب ، زبیر بن العوام ، عامر بن فھیرہ ، عمروبن العاص ، ابی بن کعب ، عبداللہ بن الارقم ، ثابت بن قیس بن شماس ، حنظلہ بن الربیع الاسدی ، مغیرہ بن شعبہ ، عبداللہ بن رواحہ ، خالد بن الولید ، خالد بن سعید بن العاص رضي اللہ تعالی عنہم ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سب سے اول لکھنے والے معاویہ بن ابی سفیان اور زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہم تو یہ ان میں سے خصوصی شان رکھتے تھے ۔ ا ھـ

دیکھیں زاد المعاد ( 1 / 117 ) ۔

ابن مفلح حنبلی کا کہنا ہے :

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کاتبوں کی ایک جماعت تھی جن میں ابی بن کعب ، زید بن ثابت ، علی ، عثمان ، حنظلہ اسدی ، معاویہ ، اور عبداللہ بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہم شامل ہیں ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط اورجوابات لکھنے والے مستقل کاتب وہی تھے جنہوں نے مکمل وحی کی بھی کتابت کی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ سریانی لکھنی پڑھنی سیکھیں تا کہ اس زبان میں لکھے جانے والے رسائل اورخطوط کے جوابات اسی زبان میں دیے جاسکیں ، توانہوں نے سریانی اٹھارہ یوم میں سیکھی لی تھی ۔

دیکھیں : الآداب الشرعیۃ ( 2 / 161 ) ۔


حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

قضاعی کا کہنا ہے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے بادشاہوں کے لیے خطوط لکھنے والے زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہ تھے ، اوراس کے ساتھ ساتھ وہ وحی بھی لکھا کرتے تھے ، اورزبیراورجھم رضي اللہ تعالی عنہم صدقات کے اموال لکھا کرتے تھے ۔

دیکھیں : التلخیص الحبیر ( 4 / 346- 347 ) ۔

واللہ اعلم .

 

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :

سیرت نگاروں نے ان صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کے نام ذکر کیے ہیں جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب تھے اوروحی اورخطوط وغیرہ لکھا کرتے تھے ان میں مندرجہ ذیل صحابہ شامل ہیں :

ابوبکر الصدیق ، عمربن الخطاب ، عثمان بن عفان ، علی بن ابی طالب ، زبیر بن العوام ، عامر بن فھیرہ ، عمروبن العاص ، ابی بن کعب ، عبداللہ بن الارقم ، ثابت بن قیس بن شماس ، حنظلہ بن الربیع الاسدی ، مغیرہ بن شعبہ ، عبداللہ بن رواحہ ، خالد بن الولید ، خالد بن سعید بن العاص رضي اللہ تعالی عنہم ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سب سے اول لکھنے والے معاویہ بن ابی سفیان اور زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہم تو یہ ان میں سے خصوصی شان رکھتے تھے ۔ ا ھـ

دیکھیں زاد المعاد ( 1 / 117 ) ۔

ابن مفلح حنبلی کا کہنا ہے :

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کاتبوں کی ایک جماعت تھی جن میں ابی بن کعب ، زید بن ثابت ، علی ، عثمان ، حنظلہ اسدی ، معاویہ ، اور عبداللہ بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہم شامل ہیں ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط اورجوابات لکھنے والے مستقل کاتب وہی تھے جنہوں نے مکمل وحی کی بھی کتابت کی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ سریانی لکھنی پڑھنی سیکھیں تا کہ اس زبان میں لکھے جانے والے رسائل اورخطوط کے جوابات اسی زبان میں دیے جاسکیں ، توانہوں نے سریانی اٹھارہ یوم میں سیکھی لی تھی ۔

دیکھیں : الآداب الشرعیۃ ( 2 / 161 ) ۔


حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

قضاعی کا کہنا ہے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے بادشاہوں کے لیے خطوط لکھنے والے زید بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہ تھے ، اوراس کے ساتھ ساتھ وہ وحی بھی لکھا کرتے تھے ، اورزبیراورجھم رضي اللہ تعالی عنہم صدقات کے اموال لکھا کرتے تھے ۔

دیکھیں : التلخیص الحبیر ( 4 / 346- 347 ) ۔

واللہ اعلم .

سوال کا جواب نہیں ہے بھائی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کوئی شک نہیں. کسی بھی صحابی کو لعن طن کرنا برا کام ہے. اسی لیے تو ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ ناصبی مولا علی کو رافضی شعیہ پہلے تین خلفاء کے بارے لعن طعن کرتے تھے
اور مرزا محمد علی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ویڈیو سننے کے بعد !
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال کا جواب نہیں ہے بھائی
(١)۔ مجمع الزوائد میں ہے :- ""حضرت معاویہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لکھا کرتے تھے ۔""

(٢)۔ حضرت زید بن ثابت " کتابت وحی " پر سب سے زیادہ ذمہ داری کے ساتھ لگے رہے ،فتح مکہ کے بعد پھر حضرت معاویہ نے بھی اس کام کو لازمی درجہ میں اختیار کر لیا ، یہ دونوں حضرات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہر وقت موجود رہتے کہ " کتابت وحی " ہو یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی بات یہ دونوں لکھ لیا کریں ،اس کے علاوہ ان کا کوئی اور کام نہ تھا ۔""

( جوامع السیرۃ )

(٣)۔ حضرت معاویہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ، سسرالی رشتہ دار، کاتب اور" وحی الہی "" پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امین تھے ۔""

( تاریخ بغداد ، خطیب بغدادی)

(٤)۔ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما خلیفہ اور صحابی ہیں، فتح مکہ سے قبل مشرف با سلام ہوئے اور آپ " کاتب وحی " تھے ۔

( تہذیب التہذیب ، ابن حجر عسقلانی )

(٥)۔ حضرت ابن عباس سے صحیح سند سے ثابت ہے ، وہ فرماتے ہیں کہ میں کھیل رہا تھا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا معاویہ کو بلاؤ اور معاویہ "" وحی "" لکھا کرتے تھے ۔""

( تاریخ الا سلام ، شمس الدین ذہبی )

(٦)۔ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما مومنین کے ماموں اور " کاتب وحی باری تعالی " ہیں ۔۔ اور مقصد یہ ہے کہ معاویہ دیگر کاتبان وحی کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ "" وحی کی کتابت "" کرتے تھے ۔""

( البدایہ و النہایہ ، ابن کثیر )

(٧)۔ معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما مومنین کے ماموں اور رب العالمین کی "" وحی کے کاتب "" ہیں ۔""

( تاریخ دمشق ، حافظ ابن عساکر )

(٨)۔ حضرت معاویہ اور ان کے والد فتح مکہ پر اسلام لانے والوں میں سے تھے ،(ابتداء میں ) مؤلفہ القلوب میں بھی رہے اور جو معاویہ ان لوگوں میں سے تھے جو حضور کے لیے "" وحی "" لکھتے رہے ۔

( الاکمال فی اسماء الرجال ، خطیب تبریزی )

(٩)۔ امام ابن تیمیہ کہتے ہیں

"" اور یہ قول ( کہ حضرت معاویہ کاتب وحی نہ تھے ) بلا دلیل اور جہالت پر مبنی ہے ۔""

( منہاج السنہ ، ابن تیمیہ )""

بس اتنی دلیل کافی ہے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
بالکل اسی طرح میں بھی امام شافعی رحمہ اللہ کی طرح کہتا ہو کہ اگر اھل بیت سے محبت رکھنا رافضیت ہے تو بے شک میں رافضی ہو...
اہل بیت سے محبّت تو تمام مسلمانوں کو ہی ہے چاہے بدعتی ہو یا غیر بدعتی- (ہاں کوئی محبّت شرعی حدود میں رہ کر کرتا ہے تو کوئی محبّت میں شرعی حدود کو پار کرجاتا ہے)-

البتہ محبّت صحابہ یا محبّت معاویہ رضی الله عنہ ہر کسی میں نہیں ہے- افسوس کے رافضی تو الگ - اہل سنّت میں بھی ایسے ناخلف موجود ہیں جو بغض عثمان و امیر معاویہ رضی الله عنہ اور اولاد معاویہ رضی الله عنہ کی لاعلاج بیماری میں مبتلا ہیں-
 

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35


(١)۔ مجمع الزوائد میں ہے :- ""حضرت معاویہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لکھا کرتے تھے ۔""

(٢)۔ حضرت زید بن ثابت " کتابت وحی " پر سب سے زیادہ ذمہ داری کے ساتھ لگے رہے ،فتح مکہ کے بعد پھر حضرت معاویہ نے بھی اس کام کو لازمی درجہ میں اختیار کر لیا ، یہ دونوں حضرات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہر وقت موجود رہتے کہ " کتابت وحی " ہو یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی بات یہ دونوں لکھ لیا کریں ،اس کے علاوہ ان کا کوئی اور کام نہ تھا ۔""

( جوامع السیرۃ )

(٣)۔ حضرت معاویہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ، سسرالی رشتہ دار، کاتب اور" وحی الہی "" پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امین تھے ۔""

( تاریخ بغداد ، خطیب بغدادی)

(٤)۔ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما خلیفہ اور صحابی ہیں، فتح مکہ سے قبل مشرف با سلام ہوئے اور آپ " کاتب وحی " تھے ۔

( تہذیب التہذیب ، ابن حجر عسقلانی )

(٥)۔ حضرت ابن عباس سے صحیح سند سے ثابت ہے ، وہ فرماتے ہیں کہ میں کھیل رہا تھا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا معاویہ کو بلاؤ اور معاویہ "" وحی "" لکھا کرتے تھے ۔""

( تاریخ الا سلام ، شمس الدین ذہبی )

(٦)۔ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما مومنین کے ماموں اور " کاتب وحی باری تعالی " ہیں ۔۔ اور مقصد یہ ہے کہ معاویہ دیگر کاتبان وحی کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ "" وحی کی کتابت "" کرتے تھے ۔""

( البدایہ و النہایہ ، ابن کثیر )

(٧)۔ معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما مومنین کے ماموں اور رب العالمین کی "" وحی کے کاتب "" ہیں ۔""

( تاریخ دمشق ، حافظ ابن عساکر )

(٨)۔ حضرت معاویہ اور ان کے والد فتح مکہ پر اسلام لانے والوں میں سے تھے ،(ابتداء میں ) مؤلفہ القلوب میں بھی رہے اور جو معاویہ ان لوگوں میں سے تھے جو حضور کے لیے "" وحی "" لکھتے رہے ۔

( الاکمال فی اسماء الرجال ، خطیب تبریزی )

(٩)۔ امام ابن تیمیہ کہتے ہیں

"" اور یہ قول ( کہ حضرت معاویہ کاتب وحی نہ تھے ) بلا دلیل اور جہالت پر مبنی ہے ۔""

( منہاج السنہ ، ابن تیمیہ )""

بس اتنی دلیل کافی ہے
بہتر ہے تاریخی کتابیں مجھ سے نہ کھلوائیں.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
ثابت کریں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی تھے؟
اس سوال سے صاف ظاہر ہے کہ جہلمی مرزا کے پیروکاروں کو جناب سیدنا امیر المومنین کی فضیلت ۔۔گوارا۔اور برداشت نہیں ؛
حضرت ابن عباس سے واضح الفاظ سے ثابت ہے ،
" اذهب فادع لي معاوية " قال: وكان كاتبه، فسعيت فأتيت معاوية، فقلت: أجب نبي الله صلى الله عليه وسلم، فإنه على حاجة (مسند احمد ۳۱۰۴ )
وہ فرماتے ہیں کہ میں کھیل رہا تھا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا معاویہ کو بلاؤ اور معاویہ "" وحی "" لکھا کرتے تھے ۔ ابن عباس کہتے ہیں :تو میں جناب معاویہ کے پاس گیا۔اور انہیں کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو آپ سے کام ہے ،(اسلئے آپ انکے پاس حاضر ہوں )
 
Last edited:

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35
اس سوال سے صاف ظاہر ہے کہ جہلمی مرزا کے پیروکاروں کو جناب سیدنا امیر المومنین کی فضیلت ۔۔گوارا۔اور برداشت نہیں ؛
فضلیت ان کے لیے صحابی کی ہی کافی ہے میرے بھائی.
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کوئی شک نہیں. کسی بھی صحابی کو لعن طن کرنا برا کام ہے. اسی لیے تو ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ ناصبی مولا علی کو رافضی شعیہ پہلے تین خلفاء کے بارے لعن طعن کرتے تھے
اور مرزا محمد علی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہیں جو کچھ انھوں نے ویڈیو میں امیر معاویہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں کہا ہے کیونکہ بقول آپ کے کسی بھی صحابی کو لعن طن کرنا برا کام ہے
 

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35
اور مرزا محمد علی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہیں جو کچھ انھوں نے ویڈیو میں امیر معاویہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں کہا ہے کیونکہ بقول آپ کے کسی بھی صحابی کو لعن طن کرنا برا کام ہے
کیا کہا ہے محمد علی مرزا نے حضرت امیر معاویہ کے بارے میں؟
 
Top