• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ روایت صحیح ہے یا نہیں؟

شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
مطبوع کتاب میں یہ نام اس طرح ہے العباس بن احمد الہاشمی اور یہ ثقہ راوی ہیں۔
بلکل، ابو الحسن العباس تو ثقہ ھیں۔ لیکن مطبوعی کتاب میں القاسم بن احمد الھاشمی کا بھی مکمل نام اس طرح ھے " القاسم بن احمد بن الفضل الھاشمی"۔ اور ان کے بارے بھی کہیں کچھ نہیں ملا مجھے۔
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
أَخْبَرَنَا الخلال، قَالَ: أَخْبَرَنَا الحريري أن النخعي، حدثهم قَالَ: حَدَّثَنَا إبراهيم بن مخلد البلخي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَد بن مُحَمَّد البلخي، قال: سمعت شداد بن حكيم، يقول: ما رأيت أعلم من أبي حنيفة.
تاريخ بغداد: جلد15، ص473]- وسندہ موضوع۔

@خضر حیات یہ دیکھیں یہی ابراھیم بن مخلد (مجھول) احمد بن محمد بن الصلت سے روایت کر رہا ھے۔ اور وہ بھی بَلخ سے ھے۔ حالانکہ الصلت کے شاگردوں میں کہیں بھی اس کا نام موجود نہیں۔ نہ ہی النخعی کے الشیوخ میں اس کا نام ھے کہیں۔ یعنی یہ انہی کے طبقے سے ھے ۔ اور مجھول حال ھے۔
 
Top