• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ سب اتفاق نہیں ہے !!

شمولیت
اپریل 25، 2016
پیغامات
45
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
36
یہ سب اتفاق نہیں ہے !!
اس رمضان میں ایک خاص تحریک چلتی نظر آ رہی ہے ۔ شاید یہ وہم ہو لیکن مجھے ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے یہ سب طے شدہ پروگرام تھا ۔ ایک طرف غالبا پہلی بار رمضان نشریات میں نعت سے براہ راست اس بار گانے نشر کئے گئے ہیں ۔ عامر لیاقت بھائی کے شو میں نہ صرف انہوں نے گانے گائے بلکہ ان کے مرید خاص شیری بھائی بھی گانے گاتے رہے ۔ ان گانوں پر لڑکوں کے بھنگڑے اور لڑکیوں کی مستیاں بھی نشر کی جاتی رہیں ۔

دوسری طرف حمزہ عباسی نے بھی رمضان میں ہی قادیانیت کے حوالے سے حساس ایشو چھیڑ دیا ۔حمزہ عباسی تو باقاعدہ بحث شروع کروانے میں کامیاب رہے ہیں ۔ ایسی ہی بحث ایک چینل مولی صاحب اور لبرل خاتون میں کروانے اور اسے پھیلانے میں کامیاب ہوا ۔ یہ کام بھی اسی رمضان میں ہوا ہے ۔کچھ آگے چلیں ۔

سوشل میڈیا پر بھی بعض دیسی لبرل متحرک ہو چکے ہیں ۔ ابھی ایک خاتون کی پوسٹ دیکھی جس پر توہین رسالت کے الزامات اور ان کا دفاع چل رہا ہے الفاظ لکھنے کی ہمت نہیں رکھتا ۔ میں نے چند سال قبل امریکی سفیر نینسی جے پال کے حوالے سے ایک رپورٹ لکھی تھی ۔اس نے اسی طرح بحث شروع کروائی اور اس بحث شروع کرنے کے لئے لاکھوں ڈالر کا بجٹ خرچ کیا تھا ۔ جس کے نتیجے میں نصاب سے جہاد کی آیات ہٹانے اور حدود بل منظور کروانے میں کامیابی حاصل ہوئی ۔ اس وقت بھی حدود بل کے نام پر چینلز نے ایسی بحث شروع کروائی جو شرفا دیکھنے اور سننے کی تاب نہ رکھتے تھے ۔

ہمارے یہاں جب کوئی مذہبی نوعیت کی تبدیلی کروانی ہو تو ہمیشہ بحث چھیڑی جاتی ہے تاکہ لوگ گفتگو میں شیر ہوں اور جھجھک ختم ہو تو احتیاط کا عنصر دور ہو جائے ۔ دلائل میں بے باک ہوں تو عملی طور پر فیصلہ آسان ہو جاتا ہے ۔ کیا تنبدیلی ہونے جا رہی ہے اس کا علم نہیں لیکن ماحول تیار کیا جا رہا ہے ۔

پاکستان میں اسلام ، مولوی اور نبی پاک کے خلاف گفتگو کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ لبرل اسلام اور قادیانیت کے حق میں گفتگو کا ماحول تیار ہوتا نظر آتا ہے ۔ ابھی رمضان کا پہلا عشرہ مکمل نہیں ہوا لیکن ان ان چند دنوں میں اس تیزی سے یہ سب ہونا روٹین یا اتفاق نہیں لگتا ۔ آپ ان معاملات پر جتنی بحث کریں گے ، جتنا بھڑکیں گے اور جتنی فیس بکی لڑائی لڑیں گے یہ اپنے مقاصد میں اتنے ہی کامیاب ہوں گے ۔ پھر وہی ہو گا جو غصے میں حمد اللہ سے ہوا اور اس کا فائدہ کسی اور نے اٹھایا ۔

احتیاط لازم ہے ۔ نظر انداز کیجئے ، یا ٹھنڈے رہتے ہوئے دلائل دیجئے ، قانونی جنگ لڑیں لیکن استعمال نہ ہوں ۔ نظریات کی جنگ جذباتیت سے نہیں لڑی جاتی ۔ توہین رسالت قابل قبول نہیں اور رسالت میں سبھی انبیا شامل ہیں ۔ قادیانیت مسلمان نہیں ہیں ۔ یہ الگ مذہب ضرور ہو سکتا ہے ۔ اپنے نظریات پر ضرور قائم رہیں لیکن غصے سے بےقابو ہو کر وہی خرافات نہ شروع کردیں جو مخالف کو درکار ہیں۔ میں رمضان شو میں ناچ گانے کے خلاف لکھ رہا ہوں لیکن اسی دوران باقی چیزوں کا جائزہ لیا تو محسوس ہوا معاملہ محض اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آ رہا ہے ۔ ایک ہی ہفتے میں ہر جانب سے ایک ہی تحریک طے شدہ پالیسی لگتی ہے ۔ تیار سکرپٹ پھیلایا جا رہا ہے ۔ شاید میں غلط ہوں لیکن آپ راہنمائی کر سکتے ہیں ۔ یہ سب اتفاق ہے یا آپ کو بھی طے شدہ ایجنڈا لگتا ہے ۔ سوچیئے اور میری راہنمائی کیجئے (سید بدر سعید)
 
Top