• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۲۔اہلسنّت عمومی طور پر باہم دوستی اوروفاداری(ولاء) رکھتے ہیں۔۔ اہلسنت کا منہج تعامل

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۲۔اہلسنّت عمومی طور پر باہم دوستی اوروفاداری(ولاء) رکھتے ہیں
اللہ تعالیٰ فرقان حمید میں ارشاد فرماتاہے:

﴿ اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجٰہَدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ فِيْ سَبِيْلِ اللہِ وَالَّذِيْنَ اٰوَوْا وَّ نَــصَرُوْٓا اُولٰۗىِٕكَ بَعْضُہُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ۝۰ۭ﴾ (الانفال:۷۲)
''بے شک جو ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور جانوں سے جہاد کیا اور وہ لوگ جنہوں نے ان(مہاجرین) کو پناہ دی اور ان کی مدد کی یہ سب ایک دوسرے کے اولیاء ہیں''۔

﴿ وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُہُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ۝۰ۘ ﴾[التوبۃ: ۷۱]
'' مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے دوست (مددگار) ہیں ''۔

﴿ اِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللہُ وَرَسُوْلُہٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوۃَ وَہُمْ رٰكِعُوْنَ۝۵۵ وَمَنْ يَّتَوَلَّ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللہِ ہُمُ الْغٰلِبُوْنَ۝۵۶ۧ﴾ (الماۗئدۃ : ۵۵،۵۶)
''تمہارا دوست تو اللہ تعالیٰ ،اس کا رسول اور اہل ایمان ہیں ، جو نماز قائم کرتے ہیں زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور ( اللہ کے آگے )جھکتے ہیں ،جو شخص بھی اللہ تعالیٰ ،اس کے رسول اورمومنوں سے دوستی کرے گا تو (وہ اللہ کی جماعت میں داخل ہوجائے گا)اور اللہ کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے''
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:(قیامت کے دن )اللہ تعالیٰ فرمائے گا ۔میری جلالت وعظمت کی خاطر باہم محبت کرنے والے کہاں ہیں۔ ان کے لیے نور کے منبرہیں (جس پروہ بیٹھیں گے )ان پر انبیاء اورشہدا ء بھی رشک کریں گے ۔(ترمذی '۔ح:۲۳۹۰)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا''اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم اس وقت تک جنت میں نہیں جائوگے جب تک ایمان نہیں لاوگے۔اور تم اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتے جب تک تم ایک دوسرے سے اللہ کے لیے محبت نہیں کروگے۔ (مسلم۔ح۵۴)
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اہلسنّت والجماعت آپس میں اختلاف رکھنے کے باوجود دوستی ،محبت ،تعلق اور وفاداری رکھتے ہیں بلکہ وہ سب کے سب ایک ہاتھ کی مانند ہیں۔ایک دوسرے کو غلطی پر عذر دیتے ہیں اور باہم بہتان طرازی اورگمراہی کے فتوے لگانے میں جلدی نہیں دکھاتے ۔

امام ابن تیمیہ  فرماتے ہیں :

((الواجب ان یقدم من قدمہ اللہ ورسولہ، ویؤخر من أخرہ اللہ ورسولہ، ویحب ماأحبہ اللہ ورسولہ، ویبغض ما أبغضہ اللہ ورسولہ وینھیٰ عما نھیٰ اللہ عنہ ورسولہ، وأن یرضیٰ، بما رضي اللہ بہ ورسولہ، وأن یکون المسلمون یدًاواحدۃ فکیف اذا بلغ الأمر ببعض الناس الیٰ أن یضلل غیرہ ویکفرہ ،وقد یکون الصواب معہ: وھو الموافق للکتاب والسنۃ، ولوکان أخوہ المسلم قد أخطأ في شي ء من أمور الدین: فلیس کل من أخطأ یکون کافراً ولافاسقاً، بل قد عفااللہ لھذہ الأمۃ عن الخطأوالنسیان))
[شرعی فرض یہ ہے کہ جو اللہ اور رسولﷺ کو مقدم رکھتا ہے اسے مقدم رکھا جائے اورجو اللہ اور رسولﷺ کوموخر رکھتا ہے اسے موخر رکھاجائے ،اللہ اور رسولﷺ کو جو محبوب ہواسے محبوب رکھاجائے اور جو اللہ اور رسول ﷺکوناپسنداور قابل نفرت ہو اسے ناپسند اور قابل نفرت رکھاجائے ۔جس بات سے اللہ اور رسولﷺ نے روکا ہے اس چیز سے روکا اورمنع کیا جائے ،جو اللہ اور رسول ﷺکی خوشنودی ورضا مندی کا باعث ہے اس سے اپنی خوشنودی ورضامندی وابستہ رکھی جائے اور یہ کہ مسلمان سب کے سب ایک ہاتھ کے مانند ہوں۔شومیٔ قسمت کہ بعض لوگوں کی حالت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ایک دوسرے کوگمراہ اورکافر گردانتے ہیں ۔ہوسکتا ہے صائب رائے اسی کی ہو یعنی کتاب اور سنت کی موافقت میں ہو،یااس کے دوسرے مسلمان بھائی نے امور دین میں سے کسی چیز میں غلطی کی ہو یا خطا کھائی ہو،مگر ہر خطا کرنے والا کافر یافاسق نہیں ہوتا ،بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کی خطا اورنسیان معاف کردیا ہے](مجموع الفتاویٰ ج:۳ ص: ۴۲۰)
 
Top