• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۳۶۔ حرام نظر سے بچو: ۔ ۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۳۶۔ حرام نظر سے بچو:
قرآن کریم اور سنتِ نبویہ میں جتنے بھی اوامر و نواہی وارد ہوئے ہیں سب میں انسانیت کے لئے کوئی نہ کوئی فائدہ یا مصلحت چھپی ہے۔ انہی میں سے ایک حکم نظریں نیچی کرنے کا ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے: ترجمہ: اور مومنوں سے کہہ دو کہ اپنی نظر یں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں اور یہ ان کے لئے زیادہ پاکیزگی کا باعث ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ باخبر ہے ان کے اعمال سے۔ اور مومنوں کو کہو کہ اپنی نظر یں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر جو اس میں سے ظاہر ہوجائے۔ (۱) (سورۃ نور۔ آیت ۲۰۔ ۲۱)

اسلام کا ہدف یہ ہے کہ ایک صاف ستھرا برائیوں سے پاک معاشرہ قائم کیا جائے۔ جہاں ہر لمحے میں شہوتوں کو نہ ابھارا جاتا ہو اور نہ ہی ہر پل میں خون اور گوشت کے لوتھڑوں کو بھڑکایا جاتا ہو۔ کیونکہ شہوت کی اس آگ کو مسلسل ہوا دینے کا نتیجہ ایک ایسی شہوانی آگ کی صورت میں نکلتا ہے جو نہ بجھتی ہے اور نہ کم پڑتی ہے۔ (۲) (تفسیر فی ضلال القرآن ج۴ ص ۲۵۱۱)

(یہ تمہاری پاکیزگی کے لئے زیادہ بہتر ہے) ان کے احساسات کے لئے زیادہ پاک ہے اور اس بات کا زیادہ منافی ہے کہ ان کے جذبات و احساسات کسی غیر شرعی حیوانی شہوت میں ملوث نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی حیوانی شہوت کے پیچھے بھاگ کر اس میں الٹے ہوں گے یہ جماعت کے لئے زیادہ پاکیزگی کا باعث ہے اور ان کی حرمتوں، عزتوں اور اس فضا میں وہ سانس لے رہے ہیں اس کے لئے زیادہ پاکیزگی کا سبب ہے۔ (۳) (فی ظلال القرآن ج۴، ص ۲۵۱۲)

چنانچہ مرد و عورت کو چاہیے کہ حرام نظر سے وہ اپنی نظروں کی حفاظت کریں اور انھیں بچائیں۔ کیونکہ ایسی نظر کبھی کبھی دل کا تعلق غیر فرد سے قائم کرے اس کی اپنی بیوی یا شوہر سے توڑ سکتی ہے۔ بلکہ ضعیف القاب و النفس لوگ تو ممکن ہے کہ اپنی شریک حیات کو ہی ناپسند کرنے لگیں کیونکہ وہ اس نئی عورت کی طرح نہیں ہے جسے انہوں نے دیکھا ہے یہ نظریں میاں بیوی میں فراقت کا بیچ بوتی ہیں۔ یہ خیانت آمیز دھوکہ والی نظر ہیں۔ جس کے بارے میں دیکھنے والے کا خیال تھا کہ اتنا کچھ نہیں کرے گی۔ یہی نظر ہی اس کا گھر برباد کرتی ہے اور اس کے بچے ادھر ادھر بکھر جاتے ہیں۔

شاعر کہتا ہے: ترجمہ: ہر حادثے کی ابتداء نظر سے ہوتی ہے۔ اور زیادہ تر آگ کا شروعات ایک چھوٹے سے شعلے سے ہوتی ہے۔
کتنی ہی ایسی نظریں ہیں جنہوں نے نظر والے کے دل میں تیز کے جیسا زخم کیا ہے بغیر کسی تیر اور کمان کے۔

جو اس کی روح کو پریشان کرتا ہے وہ اس کی آنکھ کو بھاتا ہے۔ نہ بھلا ہو ایسی خوشی کا جو نقصانن کے ساتھ لوٹتی ہے۔

بعض عقلمند کہتے ہیں: ترجمہ: جس نے اپنے دیکھنے والے پر نظر ڈالی، اس نے اپنے خیالات کو پراگندہ کیا۔ اس کی نظر میں زیادہ ادھر ادھر جانے لگیں۔ اس کی حسرتیں باقی رہیں۔ اس کے اوقات ضائع ہوئے اور اس کے آنسو بہہ نکلے۔

ترجمہ: آنکھوں نے آنکھوں کی طرف دیکھا اور دل کی طرف ہلاکت کا راستہ نکال لیا اور نظریں مسلسل اس کے دل پر حملے کرتے رہیں۔ یہاں تک کہ وہ ان کے درمیان مقتول ہوکے گر پڑا۔

اور جس چیز نے اس مصیبت کو ہمارے زمانے میں اور بڑھا دیا ہے وہ ہیں تھوک کے حساب سے ٹی وی چینلز اور فحاشی و عرنانیت پر مشتمل رسالے جو عریاں تصویریں ننگے اجسام اور گندے افکار و نظریات شائع کرکے فحاشی کا پرچار کر رہے ہیں۔

اور جسے ایسی تصویروں کے نظارے کرنا اچھا لگتا ہو اس کو جان لینا چاہیے کہ یہ محض مصنوعی جسم، رنگ و پالش ہوئے چہرے، گھٹیا اخلاق اور بناوٹی حرکتیں ہیں یہ کرنے والیاں نہ تو گھر کی مالکن بن سکتی ہیں اور نہ ہی نسل کی تربیت کر سکتی ہیں اور نہ یہ بہتر ین بیویاں ثابت ہوسکتی ہیں۔ ایسی عورتیں محض عارضی تفریح اور مختصر مزے کے لیے ہوتی ہیں رہی بات یہ ایک نسل کی تربیت کی اور فحاشی و عریانیت سے اسے بچانے کی تو ایسی عورتیں اس سے کوسوں دور ہیں۔
 
Top