• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۴۳۔ شادی سے پہلے میڈیکل چیک اپ کروانا + ۴۴۔ ہمبستری سے متعلق راز افشا کرنے کی حرمت: ۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۴۳۔ شادی سے پہلے میڈیکل چیک اپ کروانا۔
آج کل شادی سے پہلے میڈیکل چیک اپ کا رواج عام ہے۔ میڈیکل چیک اپ دونوں میاں بیوی کا کروایا جاتا ہے۔ تاکہ یہ یقین کر لیا جائے کہ دونوں کسی بھی قسم کے موروثی امراض سے پاک ہیں اور ان کی اولادیں ان امراض سے متاثر نہ ہوں یا آنے والی نسلوں پر ان بیماریوں کا اثر نہ پڑے۔ اس قسم کی بیماریاں میاں بیوی کے درمیان اختلافات کا باعث بنتی ہیں اور کبھی صحت کے حوالے سے بھی مشکلات درپیش آتی ہیں کیونکہ انہوں نے آگے آنے والے بچے کا نہیں سوچا ہوتا۔ اس سے شادی سے پہلے میڈیکل چیک اپ کرنا ایک قابلِ تعریف عمل ہے اور اسباب اختیار کرنے کی قبیل سے ہے۔

۴۴۔ ہمبستری سے متعلق راز افشا کرنے کی حرمت:
میاں اور بیوی دونوں کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ ہم بستری سے متعلق راز دوسرے لوگوں کو بتائیں، اس سلسلے میں دو حدیثیں وارد ہیں۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ: قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین آدمی وہ ہوگا جو اپنی عورت کے مباشرت کرنا ہے اور وہ اس سے مباشرت کرتی ہے اور پھر وہ اس کے راز کو افشاں کر دیتا ہے۔ (۱) (مسلم)

اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھیں اور مرد اور عورتیں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہوسکتا ہے کہ کوئی آدمی اپنی بیوی کے کئے گئے فعل کے بارے میں بتائے یا کوئی عورت اپنے شوہر کے ساتھ کئے ہوئے فعل کے بارے میں بتائے۔ لوگ کچھ نہ بولے اور چپ رہے۔

اسماء بنت یزید کہتی ہیں کہ میں نے کہا: یہ لوگ اس طرح کرتے ہیں اور یہ عورتیں بھی اس طرح کرتی ہیں۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا مت کرو۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ کوئی شیطان کسی شیطان عورت سے راستے میں ملے اور سب کے سامنے مباشرت شروع کر دے۔ (۲) (آداب الزفات فی السنۃ المطہرۃ، البانی ص ۱۴۳۔۱۴۴)

ان دونوں احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرنے سے ڈرایا ہے کیونکہ یہ انتہائی چھپا ہوا فعل ہے جس کو بنانا ایک بہت بڑے فساد کا سبب بن سکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ جس کے دل میں کج روی اور ٹیڑھ ہواور وہ دوسری بیوی یا شوہر کی طرف جانے کی کوشش کرے اس لئے اس طرح کی باتیں بتانا سراسر حرام ہے نیز جو شخص اس قسم کی باتیں افشاں کرتا ہے تو دوسری باتیں وہ اور زیادہ پھیلائے گا۔

نیز ایسی باتوں میں بعض اوقات انسان اعضاء کا وصف بھی بیان کر دیتا ہے یہ ایسے امور ہیں جن سے مومنین اور مؤمنات کوسوں دور رہتے ہیں۔
 
Top