• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

‏سنت سے اعراض کر کے قران پاک کی دلیل مانگنے والا گمراہ ہے‬ :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سنت سے اعراض کر کے قران پاک کی دلیل مانگنے والا گمراہ ہے‬ :

ابو قلابہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :

" جب تم کسی آدمی کو سنت (حدیث) بیان کرو اور وہ کہے : اس کو چھوڑو ، اللہ کی کتاب لاؤ ، تو جان لو کہ وہ گمراہ ہے _ "

*کیوں کہ جس طرح قران پاک حجت ہے صحیح حدیث بھی اسی طرح حجت ہے. اور رسول اللہ ص ہی قران کی تبیین کرنے والے ہیں_
___________________________

قال ابو قلابة رحمہ اللہ :

(( اذا حدثت الرجل بالسنة ، فقال : دعنا من هذا ، وهات كتاب الله ، فاعلم انه ضال. ))

[الفوائد الغراء من سير اعلام النبلاء ٣٣٨/١]
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
امام ذہبی رحمہ اللہ ان کے تذکرہ میں لکھتے ہیں
أَبُو قِلاَبَةَ الجَرْمِيُّ عَبْدُ اللهِ بنُ زَيْدِ ابْنِ عَمْرِو - أَوْ عَامِرِ - بنِ نَاتِلِ بنِ مَالِكٍ، الإِمَامُ، شَيْخُ الإِسْلاَمِ، أَبُو قِلاَبَةَ الجَرْمِيُّ، البَصْرِيُّ.
قَدِمَ الشَّامَ،
امام ۔۔شیخ الاسلام ۔۔ابو قلابہ کا نام ’‘عبد اللہ بن زید تھا ۔۔
اس کے بعد کئی صحابہ کرام کے بتائے جن سے ابو قلابہ نے حدیث کا سماع کیا (یعنی کئی صحابہ کے شاگرد تھے )
105 ۔۔یا ۔۔107ھ میں وفات پائی ۔
إِذَا حَدَّثْتَ الرَّجُلَ بِالسُّنَّةِ، فَقَالَ: دَعْنَا مِنْ هَذَا وَهَاتِ كِتَابَ اللهِ، فَاعْلَمْ أَنَّهُ ضَالٌّ (4)
" جب تم کسی آدمی کو سنت (حدیث) بیان کرو اور وہ کہے : اس کو چھوڑو ، اللہ کی کتاب لاؤ ، تو جان لو کہ وہ گمراہ ہے _ "
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
متفق
۔۔ میری نظر میں بہت سے دلائل قرآن سے مل جاتے ہیں اور بہت سے دلائل کے لئے احادیث کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے اگر آپ قرآن کریم کی آیت پر کوئی عقیدہ بنانا چاہتے تو یقنن اس کے سپورٹ کے لئے آپ کو حدیث کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی کہ خود آیت قرآن کی ۔ کیونکہ سب سے زیادہ قرآن سمجھنے والے آقا علیہ السلام تھے ۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فہم یہ تقاضا کرتا ہے کہ اس کو سب کے فہم پر ترجیح دینا لازم ہے-اس لئے کوشش کرنی چاہئے کہ آیات قرانی کی اپنے ناقص فہم سے تشریح نہ کی جائےبلکہ احادیث کو ہی قرآن کریم کی تشریح کا زریعہ بنانا چاہئے ۔ قرآن و سنت لازم و ملزوم ہیں ۔۔ واللہ اعلم
 
Top