• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

’’اتخذوا أحبارهم ورهبانهم أربابا‘‘ کی تفسیرمیں مروی عدی بن حاتم کی روایت

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
966
ری ایکشن اسکور
2,911
پوائنٹ
225
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم

اس حدیث کی صحت درکار ہے جزاک اللہ


حضرت عدی بن حاتم فرماتے ہیں میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس حال میں کہ سونے کی صلیب میرے گلے میں لٹک رہی تھی آپ ﷺ نے فرمایا : عدی اس بت کو اتاردو میں نے رسول اللہ ﷺ کو سورہ التوبہ کی یہ آیت تلاوت کرتے ہوئے سنا ﴿ ٱتَّخَذُوٓاْ أَحۡبَارَهُمۡ وَرُهۡبَـٰنَهُمۡ أَرۡبَابً۬ا مِّن دُونِ ٱللَّهِ﴾ تو انہوں نے نبیﷺ سے سوال کیا ہم نے ان کو الٰہ اور معبود نہیں بنایا تھا نبیﷺ نے فرمایا: جب وہ اللہ کی حلال کردہ چیزوں کو حرام کہتے تو تم ان کو حرام نہیں سمجھتے ؟ عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی ٰعنہ نے فرمایا:ایسا ہی کرتے رہے تو آپﷺ نے فرمایا :یہی تو ان کی عبادت ہے ۔ یہی تفسیر سیدنا حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی منقول ہے۔
[تفسیر ابن کثیر: 348/2،مسند احمد:464/4،ترمذی کتاب التفسیر سورۃ التوبۃ]
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279)نے کہا:
حَدَّثَنَا الحُسَيْنُ بْنُ يَزِيدَ الكُوفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ غُطَيْفِ بْنِ أَعْيَنَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي عُنُقِي صَلِيبٌ مِنْ ذَهَبٍ. فَقَالَ: «يَا عَدِيُّ اطْرَحْ عَنْكَ هَذَا الوَثَنَ»، وَسَمِعْتُهُ يَقْرَأُ فِي سُورَةِ بَرَاءَةٌ: {اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ} [التوبة: ٣١]، قَالَ: «أَمَا إِنَّهُمْ لَمْ يَكُونُوا يَعْبُدُونَهُمْ، وَلَكِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا أَحَلُّوا لَهُمْ شَيْئًا اسْتَحَلُّوهُ، وَإِذَا حَرَّمُوا عَلَيْهِمْ شَيْئًا حَرَّمُوهُ»: «هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ، وَغُطَيْفُ بْنُ أَعْيَنَ لَيْسَ بِمَعْرُوفٍ فِي الحَدِيثِ» [سنن الترمذي ت شاكر 5/ 278]۔


یہ حدیث ضعیف ہے ۔
 
Top