• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

12 سالہ کمسن برطانوی ماں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کراچی...محمد رفیق مانگٹ... برطانوی اخبار"دی میل،دی سن،ٹیلی گراف،دی مرر" کے مطابق برطانیہ میں ایک 12سال کی لڑکی نے7پونڈ وزنی بچی کو جنم دے کر برطانیہ کی سب سے کم عمر ماں کا اعزاز حاصل کرلیا۔نئی نویلی ماں کی ماں 27سال کی عمر ہونے کی وجہ سے برطانیہ کی سب سے کم عمر نانی بن گئی۔ کم عمر والدین اسکول کے طالب علم ہیں۔ برطانوی ریکارڈ کے مطابق برطانوی والدین کی سب سے کم مشترکا عمر کا ریکارڈ بھی اسی جوڑے کا ہے دونوں کی مجموعی عمر 25برس ہے۔ والد کی عمر13 سال ہے جب کہ ماں کی عمر 12سال تین ماہ ہے جو گزشتہ ریکارڈ کے مطابق سب سے کم عمر برطانوی ماں ٹریسا مڈلٹن سے5ماہ کم ہے۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے سب سے کم عمر والدین میں ماں کی عمر صرف11سال تھی اور وہ پرائمری اسکول کی طالبہ تھی جب وہ حاملہ ہوئی۔ماں کا نام قانونی وجوہات کی وجہ سے نہیں بتایا گیا۔لڑکی اب اسکول کے ساتویں جب کہ لڑکا نویں سال میں ہے۔ ان کی بچی کاوزن سات پونڈ ہے جو برطانوی نوزائدہ بچیوں کی اوسطاً وزن7پونڈ 4اونس کے قریب ہے۔کم عمر والدین کا تعلق شمالی لندن سے ہے۔جوڑے کی پہلی ملاقات 2012میں کرسمس کے موقع پر ہوئی جب لڑکی کی عمر صرف 10سال اور لڑکے کی 12سال تھی۔گزشتہ روز نئی نویلی ماں اپنی ماں اور ایک خاتون کے ساتھ بچی کی پیدائش کے اندراج کیلئے رجسٹر آفس گئی ۔اب خیال کیا جا رہا ہے اس جوڑے کی مدد سماجی خدمات سے کی جائے گی۔کم عمر والدین کے خاندان ان کی مکمل حمایت کریں گے۔برطانوی اخبار "دی مرر" کے مطابق دنیا کی سب سے کم عمر ماں کا عزاز پیرو کے شہر ٹکراپو کی لینا میڈینا کا ہے جس نے1939میں صرف پانچ سال سات ماہ کی عمر میں بیٹے گیرارڈو کو جنم دیا۔
(روزنامہ جنگ کراچی 17 اپریل 2014ء)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
واضح رہے کہ اس خبر میں "جوڑے" کی شادی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ویسے بھی غالباً اس عمر میں شادی کرنے کی "قانونی اجازت" نہیں ہوگی۔ البتہ شادی کے بغیر دس سالہ، بارہ سالہ بلکہ پانچ سالہ لڑکی کو بھی "ماں بننے" کی اجازت ہے ۔ ریاست ایسی "کمسن ماؤں" نہ صرف یہ کہ بھر پور مدد کرتی ہے بلکہ ان کے اس "ورلڈ ریکارڈ" کو میڈیا میں فخریہ طور پر پیش کرتی ہے۔ ان لوگوں کی "منافقت" ملاحظہ ہو کہ یہی لوگ اسلام میں کمسن لڑکی کی شادی کی اجازت پر چیخ پکار اور اعتراجات کرتے ہیں۔ اسلام چونکہ شادی سے قبل نامحرم مرد و زن کے آزادانہ میل ملاقات اور جنسی تعلقات کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ شاید وہ یہی چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں بھی ہر عمر کے لڑکے لڑکیاں ایک دوسرے سے جنسی تعلقات استوار کھلے عام استوار کرتے رہیں، کمسن لڑکیاں ماں بنتی رہیں، لیکن شادی 18 سال کی عمر سے پہلے کرنا قانوناً منوع ہی رہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
گویا شادی کی عمر متعین ، مگر حدود کی کوئی حد معین نہیں!!!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یہی خبر پہلے یہاں بھی لگ چکی ہے ۔ اس لیے مزید تبصرہ جات کرنے کے لیے وہیں تشریف لے آئیں ۔ تاکہ ایک ہی موضوع کے تعلق سے بات مختلف جگہوں پر منتشر نہ ہو ۔
جزاکم اللہ خیرا ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top