• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

20 رکعات تراویح یا 8 رکعات

منصور

مبتدی
شمولیت
جولائی 21، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
0
ہمارے ہاں بعض دینی مسائل میں کافی اختلافِ رائے پایا جاتا ہے اسی میں سے ایک تراویح کی رکعات بھی ہے۔ بعض فرقوں کے نزدیک 8 رکعات تراویح مسنون ہیں جبکہ اہلسنت 20 تراویح پر زور دیتے ہیں اور اسی پر دلائل ہیں جبکہ دونوں فریق اپنے دعوی کے لیئے احادیث صحیح کی اسناد پیش کرتے ہیں لیکن پھر بھی یہ مسئلہ جوں کا توں ہی نظر آتا ہے۔لیکن ہمیں 20 رکعات والی رائے زیادہ قریب اور صحیح معلوم ہوتی ہے ۔اس دعویٰ کے ثبوت کے لئے جو دلائل میں پیش کرنے لگا ہوں وہ سراسر عربی گرامرکے اصولِ صرف و نحو سے بحث کرتا ہے ۔
سب سے پہلے ایک مسئلہ سمجھ لیں "کیوں کہ جو مسئلہ میں سمجھانے جا رہا ہوں وہ اس کے سمجھے بغیر سمجھ میں نہیں آئے گا" کہ عربی گرامر دنیا کی تمام گرامر سے الگ گرامر ہے اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی زبان نہیں کر سکتی۔
دنیا کی ہر زبان میں جمع واحد کے صرف دو ہی صیغے ہوتے ہیں ایک واحد اور دوسرا جمع یا کہہ لیں کہ واحد کی ضد پہ جمع آتا ہے لیکن عربی وہ واحد زبان ہے جس میں ایک کے لئے واحد اور دو کے لئے تثنیہ کا صیغہ استعمال ہوتا اور دو سے زیادہ کے لئے جمع کا صیغہ استعمال ہوتا ہے۔
اب ہم زرہ اصل تراویح کے مسئلہ کی طرف آتے ہیں ۔لفظ تراویح کس لفظ سے نکلا ہے یعنی اس کا روٹ ورڈ Root word کون سا ہے اور اس کے معنی کیا ہیں اصل میں یہ لفظ ترویحہ سے نکلا ہے جس کے معنی آرام کرنے یا دو گھڑی سانس لے لینے کے ہیں اور یہ لفظ واحد ہے اس کا تثنیہ ہے ترویحانِ " جیسے سورۃ رحمن میں ربکما تکذبانِ دو گرہوں یعنی جن اور انس کے لئے استعمال کیا گیا ہے"۔ اور اس ترویحہ کی جمع ہے تراویح۔
اب لفظ تراویح اپنی گرامر کے حساب سے صرف اس وقت ہی صحیح ٹہرتا ہے جب تین مرتبہ آرام کیا جائے۔ اگر ایک مرتبہ سانس لیا (آرام کرنے کے معنی میں ہے ) تو ترویحہ اگر دو مرتبہ آرام کیا تو ترویحانِ اور اگر تین بار آرام کیا تو تراویح کہلائے گا اوریہ آرام کون سا ہے یہ آرام وہ ہے جو چار رکعات کے بعد چند سیکنڈ سانس لینے کے لئے رکتے ہیں جس میں دعائے تراویح بھی پڑھی جاتی ہے اب
تراویح کو تراویح ہم اسی صورت میں کہ سکتے ہیں کہ ہم 12 رکعات پڑھ چکے ہوں اگر 8 رکعات پڑھی تو وہ عربی گرامر کے لحاظ سےتراویح نہیں بلکہ ترویحان کہلائے گی اور یاد رہے میں صرف گرامر کے حوالہ سے بات کر رہا ہوں میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے ۔اب یہاں 12 رکعات پر تو کسی کو بھی احتلاف نہیں تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
جزاک اللہ ایک اچھے نکتہ کی طرف رہنمائی کی ہے۔
ویسے احتیاط بھی ۲۰ہی میں ہے کیونکہ ۲۰رکعت تراویح میں ۸رکعت خودبخودشامل ہے لیکن ۸رکعت تراویح میں ۲۰رکعت شامل نہیں ہے۔
 
شمولیت
جولائی 06، 2011
پیغامات
126
ری ایکشن اسکور
462
پوائنٹ
81
ہمارے ہاں بعض دینی مسائل میں کافی اختلافِ رائے پایا جاتا ہے اسی میں سے ایک تراویح کی رکعات بھی ہے۔ بعض فرقوں کے نزدیک 8 رکعات تراویح مسنون ہیں جبکہ اہلسنت 20 تراویح پر زور دیتے ہیں اور اسی پر دلائل ہیں جبکہ دونوں فریق اپنے دعوی کے لیئے احادیث صحیح کی اسناد پیش کرتے ہیں لیکن پھر بھی یہ مسئلہ جوں کا توں ہی نظر آتا ہے۔لیکن ہمیں 20 رکعات والی رائے زیادہ قریب اور صحیح معلوم ہوتی ہے ۔اس دعویٰ کے ثبوت کے لئے جو دلائل میں پیش کرنے لگا ہوں وہ سراسر عربی گرامرکے اصولِ صرف و نحو سے بحث کرتا ہے ۔
سب سے پہلے ایک مسئلہ سمجھ لیں "کیوں کہ جو مسئلہ میں سمجھانے جا رہا ہوں وہ اس کے سمجھے بغیر سمجھ میں نہیں آئے گا" کہ عربی گرامر دنیا کی تمام گرامر سے الگ گرامر ہے اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی زبان نہیں کر سکتی۔
دنیا کی ہر زبان میں جمع واحد کے صرف دو ہی صیغے ہوتے ہیں ایک واحد اور دوسرا جمع یا کہہ لیں کہ واحد کی ضد پہ جمع آتا ہے لیکن عربی وہ واحد زبان ہے جس میں ایک کے لئے واحد اور دو کے لئے تثنیہ کا صیغہ استعمال ہوتا اور دو سے زیادہ کے لئے جمع کا صیغہ استعمال ہوتا ہے۔
اب ہم زرہ اصل تراویح کے مسئلہ کی طرف آتے ہیں ۔لفظ تراویح کس لفظ سے نکلا ہے یعنی اس کا روٹ ورڈ Root word کون سا ہے اور اس کے معنی کیا ہیں اصل میں یہ لفظ ترویحہ سے نکلا ہے جس کے معنی آرام کرنے یا دو گھڑی سانس لے لینے کے ہیں اور یہ لفظ واحد ہے اس کا تثنیہ ہے ترویحانِ " جیسے سورۃ رحمن میں ربکما تکذبانِ دو گرہوں یعنی جن اور انس کے لئے استعمال کیا گیا ہے"۔ اور اس ترویحہ کی جمع ہے تراویح۔
اب لفظ تراویح اپنی گرامر کے حساب سے صرف اس وقت ہی صحیح ٹہرتا ہے جب تین مرتبہ آرام کیا جائے۔ اگر ایک مرتبہ سانس لیا (آرام کرنے کے معنی میں ہے ) تو ترویحہ اگر دو مرتبہ آرام کیا تو ترویحانِ اور اگر تین بار آرام کیا تو تراویح کہلائے گا اوریہ آرام کون سا ہے یہ آرام وہ ہے جو چار رکعات کے بعد چند سیکنڈ سانس لینے کے لئے رکتے ہیں جس میں دعائے تراویح بھی پڑھی جاتی ہے اب
تراویح کو تراویح ہم اسی صورت میں کہ سکتے ہیں کہ ہم 12 رکعات پڑھ چکے ہوں اگر 8 رکعات پڑھی تو وہ عربی گرامر کے لحاظ سےتراویح نہیں بلکہ ترویحان کہلائے گی اور یاد رہے میں صرف گرامر کے حوالہ سے بات کر رہا ہوں میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے ۔اب یہاں 12 رکعات پر تو کسی کو بھی احتلاف نہیں تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔
السلام عليكم،

معذرت چاہتا ہوں مگر آپ کی منطق میری سمجھ سے باہر ہے۔ ویسے تو مجھے ۲۰ تراویح پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ میں تو ۳۶ تک کا بھی قائل ہوں۔ اگرچہ سنت سے تو ۸ تراویح ثابت ہے مگر اللہ کے نبی علیہ السلام نے کبھی کوئی قید نہیں لگائی لحاظہ ۲۰ یا اس سے زیادہ بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔ مگر اعتراض تو مجھے آپ کی عقلی دلیل پر ہے کہ ہر ۴ رکعات کے بعد سانس لیں اور آرام کریں تو ۳ سانسیں ۱۲ رکعات بنتی ہیں۔ پیارے بھائی! گزارش یہ ہے کہ کیا ۴ رکعات کے بعد ہی لمبا سانس اور آرام کیا جائے گا؟ اگر میں ہر ۲ رکعات کے بعد آرام کرلوں تو پھر تو یہ ۶ رکعات بن جائے گی۔ اس طرح تو پھر تراویح کم از کم ۶ رکعات ثابت ہوئی؟ جبکہ کسی حدیث میں ۶ رکعات تراویح کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
اب لفظ تراویح اپنی گرامر کے حساب سے صرف اس وقت ہی صحیح ٹہرتا ہے جب تین مرتبہ آرام کیا جائے۔ اگر ایک مرتبہ سانس لیا (آرام کرنے کے معنی میں ہے ) تو ترویحہ اگر دو مرتبہ آرام کیا تو ترویحانِ اور اگر تین بار آرام کیا تو تراویح کہلائے گا اوریہ آرام کون سا ہے یہ آرام وہ ہے جو چار رکعات کے بعد چند سیکنڈ سانس لینے کے لئے رکتے ہیں جس میں دعائے تراویح بھی پڑھی جاتی ہے
یعنی آپ کی ساری دلیل چار رکعات کے بعد چند سیکنڈ آرام کے نکتے پر ٹکی ہے۔
مگر ہم نے تو برسوں سے یہاں سعودی عرب کی بیشمار مساجد میں دیکھا ہے کہ ہر دو رکعات کے بعد چند سیکنڈ کا آرام کیا جاتا ہے!
اور غالبا اسی چیز کی طرف عبدالرحمن لاہوری صاحب نے بھی توجہ دلائی ہے۔

اب تراویح کو تراویح ہم اسی صورت میں کہ سکتے ہیں کہ ہم 12 رکعات پڑھ چکے ہوں اگر 8 رکعات پڑھی تو وہ عربی گرامر کے لحاظ سےتراویح نہیں بلکہ ترویحان کہلائے گی اور یاد رہے میں صرف گرامر کے حوالہ سے بات کر رہا ہوں میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے ۔اب یہاں 12 رکعات پر تو کسی کو بھی احتلاف نہیں تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔
ایک طرف ایسی معصومیت کہ آپ کہیں : میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے
اور دوسری ہی سانس میں ایسی زبردستی کہ فرماتے جائیں : تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔

اب ایسے تناقض پر سوائے آپ کی تحریر پر مسکرانے کے ، اور کیا کیا جا سکتا ہے :)
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ثابت تو بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔۔۔
لیکن یہ بتائیں۔۔۔ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سلسلہ مسلسل جاری رکھا یعنی رمضان میں روزانہ تراویح پڑھتے تھے؟؟؟ ساتھ یہ بھی بتادیں کے ایک دن میں بیس رکعت پڑھتے تھے یا پوری رمضان میں بیس رکعتیں پڑھیں تھیں؟؟؟۔۔۔
 

منصور

مبتدی
شمولیت
جولائی 21، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
0
ایک طرف ایسی معصومیت کہ آپ کہیں : میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے
اور دوسری ہی سانس میں ایسی زبردستی کہ فرماتے جائیں : تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔ میں نے ایک علمی نکتہ بیان کیاہے (سخت جملہ حذف ۔۔۔ انتظامیہ!) جو لوگ ٨ رکعات پڑھتے ہیں وہ تراویح نہیں پڑتے بلکہ ترویحان پڑھتے ہیں اور بھائی سعودی عرب کوئی دلیل نہیں ہے جو آپ مجھے سعودی عرب کی مثال دے رہے ہیں ان کی مثال آپ ہی کو مبارک ہو حدیث کے ہوتے ہوئے سعودی عرب کی مثال (سخت جملہ حذف ۔۔۔ انتظامیہ!) ہی دیگا سعودی عرب والے تو کھلے عام شراب بھی پیتے ہیں تو ان کو کوئی فعل کیا اسلام میں حجت ہے ۔
اور ٣٦ رکعات پڑھنے والے بھائی زرا اپنی گرامر کی تصحیح فرما لیں رکعت واحد ہے جب آپ ١٢ یا ٣٦ کی بات کر رہے ہیں تو وہ رکعات ہوتی ہے رکعت نہیں پہلے عام بول چال کو اپنی درست کرلیں پھر اپنی نماز بھی درست کر لیناشکریہ برا مت ماننا لکھنے میں غلطی ہوجائے تو معاف ہے مگر گرامر کی غلطی نہیں چلے گی

اب ایسے تناقض پر سوائے آپ کی تحریر پر مسکرانے کے ، اور کیا کیا جا سکتا ہے :)[/QUOTE]
 

منصور

مبتدی
شمولیت
جولائی 21، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
0
ثابت تو بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔۔۔
لیکن یہ بتائیں۔۔۔ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سلسلہ مسلسل جاری رکھا یعنی رمضان میں روزانہ تراویح پڑھتے تھے؟؟؟ ساتھ یہ بھی بتادیں کے ایک دن میں بیس رکعت پڑھتے تھے یا پوری رمضان میں بیس رکعتیں پڑھیں تھیں؟؟؟۔۔۔
جناب یہ دین ہے کوئی مذاق نہیں ہے جو آپ اس طرح کے سوالات پوچھ رہے ہیں خدا کی قسم کھا کر کہیں کیا آپ کو یہ ساری باتیں جو آپ نے پوچھی ہیں ان میں سے ایک بھی نہیں معلوم اگر نہیں معلوم تو میں جواب دے دون گا اور اگر آپ دین کی باتوں پر استہزا فرما رہے ہیں تو توبہ کریں جس شخص کے دل میں دین کی یہی عظمت ہو کہ اس کی باتوں کو مذاق میں لے وہ خود کتنا دین دار ہوگا اس کا اندازہ کیا جا سکتا ہے ۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
منصور بھائی سے گزارش ہے کہ انہوں نے صرف و نحو کی بحث چھیڑ ہی دی ہے تو چونکہ صرف ونحو علوم لغت میں سے ہیں۔ لہذا صرفی ونحوی بحث سے پہلے لفظ کے تاریخی پس منظر کی حقیقت بیان کرنا ضروری ہے۔ جب تک لفظ وضع نہ ہوا ہو، اس وقت تک صرف و نحو کی بحث ممکن نہیں ہوتی ہے۔ لہذا لفظ کی بطور لفظ وضع کا عمل پہلے ہے اور معنی و صرف ونحو کی بحث بعد کی ہے۔ آسان الفاظ میں گزارش یہ ہے کہ اس لفظ تراویح کا تاریخی پس منظر بیان کر دیا جائے جیسا کہ ضخیم لغت کی کتابوں میں الفاظ کا تاریخی پس منظر بیان کیا جاتا ہے کہ اس لفظ کی ابتدا کب اور کس دور میں ہوئی اور کس نے سب سے پہلے اس لفظ کو استعمال کیا۔ سوال کو ایک اور انداز سے یوں دہرا دیتا ہوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لفظ تراویح کا استعمال تھا اگر تھا تو دلیل کیا ہے؟ اور اگر نہیں تھا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تراویح پڑھتے تھے یا نہیں؟ اگر پڑھتے تھے تو اس عمل کے لیے کیا لفظ ہمیں حدیث ملتا ہے؟ اس وضاحت سے اس صرفی ونحوی دلیل کا مبدا معلوم ہو جائے گا۔
جزاکم اللہ خیرا

پیارے بھائی! گزارش یہ ہے کہ کیا ۴ رکعت کے بعد ہی لمبا سانس اور آرام کیا جائے گا؟ اگر میں ہر ۲ رکعت کے بعد آرام کرلوں تو پھر تو یہ ۶ رکعت بن جائے گی۔ اس طرح تو پھر تراویح کم از کم ۶ رکعت ثابت ہوئی؟
بہت خوب نکتہ ہے کہ یہ کہاں سے طے ہوا کہ چار رکعات کے بعد ہی آرام ہوتا تھا۔ کئی ایک اہل علم نے بتلایا ہے کہ یہ آرام اور استراحت دو سلاموں کے مابین ہوتا تھا۔ قسطلانی فرماتے ہیں:
كتاب صلاة التراويح
(بسم الله الرحمن الرحيم).
(كتاب صلاة التراويح) أي في ليالي رمضان جمع ترويحة وهي المرة الواحدة من الراحة وهي في الأصل اسم للجلسة، وسميت الصلاة في الجماعة في ليالي رمضان التراويح لأنهم كانوا أول ما اجتمعوا عليها يستريحون بين كل تسليمتين، ارشاد الساری، شرح صحیح بخاری، کتاب صلاۃ التراویح، باب فضل من قام رمضان

ابن منظور افریقی فرماتے ہیں:
والتَّرْوِيحةُ في شهر رمضان سمِّيت بذلك لاستراحة القوم بعد كل أَربع ركعات وفي الحديث صلاة التراويح لأَنهم كانوا يستريحون بين كل تسليمتين والتراويح جمع تَرْوِيحة وهي المرة الواحدة من الراحة تَفْعِيلة منها مثل تسليمة من السَّلام ۔لسان العرب، باب روح
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
اسعودی عرب کی مثال کوئی جاہل ہی دیگا سعودی عرب والے تو کھلے عام شراب بھی پیتے ہیں
[/
کیا کبھی آپ نے سعودی عرب میں کسی کو سرعام کھلم کھلا شراب پیتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے.؟
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
سعودی عرب کی مثال کوئی جاہل ہی دیگا
20 رکعات تراویح پر سعودی عرب کو دلیل اکثر حنفی حضرات لیتے ہیں

سعودی عرب والے تو کھلے عام شراب بھی پیتے ہیں
یہ آپ نے کہاں اور کب دیکھا بھائی؟
اگر بنا دیکھ کہ رہے ہیں تو پھر سعودی عرب والوں پر یہ بہتان ہے الزام ہے
 
Top