• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ذرا اس سوال کا جواب تو دو ! (اللہ کی رحمت کو موت نہیں ،لہذا نبی کریم زندہ ہیں )

Muhammad mushtaq

مبتدی
شمولیت
اپریل 14، 2018
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
5
السلام علیکم!


تفصیل سے جواب تو اہل علم ہی دے سکتے ہیں مگر آپ تب تک اس پر غور کریں۔


(54) سورۃ القمر (مکی، آیات 55)
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِـرٍ (22)
اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی کہ سمجھے۔

(29) سورۃ العنکبوت (مکی، آیات 69)
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُـمَّ اِلَيْنَا تُرْجَعُوْنَ (57)
ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے، پھر ہمارے ہی پاس پھر کر آؤ گے۔

21) سورۃ الانبیاء (مکی، آیات 112)
وَمَا جَعَلْنَاهُـمْ جَسَدًا لَّا يَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَمَا كَانُـوْا خَالِـدِيْنَ (8)
اور ہم نے ان کے (رسولوں) ایسے بدن بھی نہیں بنائے تھے کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے۔

(3) سورۃ آل عمران (مدنی، آیات 200)
وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِـهِ الرُّسُلُ ۚ اَفَاِنْ مَّاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُـمْ عَلٰٓى اَعْقَابِكُمْ ۚ وَمَنْ يَّنْقَلِبْ عَلٰى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَّضُرَّ اللّـٰهَ شَيْئًا ۗ وَسَيَجْزِى اللّـٰهُ الشَّاكِرِيْنَ (144)
اور محمد تو ایک رسول ہے، اس سے پہلے بہت رسول گزرے، پھر کیا اگر وہ فوت ہوجائیں یا قتل (شہید) کر دئیے جائیں تو تم الٹے پاؤں پھر جاؤ گے، اور جو کوئی الٹے پاؤں پھر جائے گا تو اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑے گا اور اللہ شکر گزاروں کو ثواب دے گا۔

(21) سورۃ الانبیاء (مکی، آیات 112)
وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّنْ قَبْلِكَ الْخُلْـدَ ۖ اَفَاِنْ مِّتَّ فَهُـمُ الْخَالِـدُوْنَ (34)
اور ہم نے تجھ سے پہلے کسی آدمی کو ہمیشہ کے لیے زندہ رہنے نہیں دیا، پھر کیا اگر تو وفات پا گیا تو وہ رہ جائیں گے۔


یہاں پر اللہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے لئیے لفظ موت فرما رہا ہے اگر یہ کفر ہوتا تو اللہ ایسے نہ فرماتے۔
اگر تم اہل علم نہیں ہو۔تو یہ ویب سائٹ چھولے بیچنے کے لئے بنائی ھے؟؟؟ جاؤ جا کر کوئی ڈھنگ کاکام کرو۔
 
شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
السلام علیکم!

کفر تم کر رھے ھو بیٹا ذرا سنبھل کے۔
الزام تراشی کی بجائے دلائل سے ثابت کریں کہ میں نے کفر کیا ہے۔ حالانکہ میں نے اپنے مؤقف کو قرآن حدیث اور صحابہ کے عمل سے ثابت کیا ہے۔

اور ادب و احترام کے دائرے میں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا سب سے زیادہ ادب و احترام کرنے والے صحابہ رضی اللہ عنھم تھے۔ اگر میں صحابہ اکرام رضی اللہ عنھم کے مؤقف کو اپناؤ گا تو یہ ادب کے دائرے سے باہر کیسے جا سکتا ہے؟

لگتا ھے تمھارے بڑے بھی ایسی ہی حرکتیں کرتے ہیں۔
محترم صرف ' لگنے ' کو چھوڑیے اور دلائل سے اپنے مؤقف کو بیان کریں۔
 
شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
السلام علیکم!

اگر تم اہل علم نہیں ہو۔تو یہ ویب سائٹ چھولے بیچنے کے لئے بنائی ھے؟؟؟ جاؤ جا کر کوئی ڈھنگ کاکام کرو۔
محترم آپ سے جو سوال پوچھے گئے ہیں ان کا جواب دیں دلائل کی بنیاد پر ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
مشتاق صاحب ! تھوڑا تمیز کے دائرے میں رہتے ہوئے بات کرنے کی کوشش کریں۔
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
مولانا ارشاد الحق اثری فیصل آباد نے حاشیہ میں لکھا کہ ابویعلی کی حدیث کی اسناد جید ہیں،محدث ناصر الدین البانی نے اسے صحیح قرار دیا اور لکھا کہ ابویعلی کی حدیث کے رجال ثقہ ہیں۔
عدیل سلفی صاحب ! ان کی تردید میں شواہد پیش کریں، زبردستی نہ کریں۔
نہ ماننے کا کوئی علاج نہیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290

خلیل رنا صاحب مندرجہ ذیل کا اردو ترجمہ مہیا فرما دیں :

ﺛﻢ ﺍﻋﻠﻢ ﺃﻥ ﺍﻟﺤﻴﺎﺓ ﺍﻟﺘﻲ ﺃﺛﺒﺘﻬﺎ ﻫﺬﺍ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﻟﻸ‌ﻧﺒﻴﺎﺀ ﻋﻠﻴﻬﻢ ﺍﻟﺼﻼ‌ﺓ ﻭﺍﻟﺴﻼ‌ﻡ ﺇﻧﻤﺎ ﻫﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺑﺮﺯﺧﻴﺔ ، ﻟﻴﺴﺖ ﻣﻦ ﺣﻴﺎﺓ ﺍﻟﺪﻧﻴﺎ ﻓﻲ ﺷﻲﺀ ، ﻭﻟﺬﻟﻚ ﻭﺟﺐ ﺍﻹ‌ﻳﻤﺎﻥ ﺑﻬﺎ ﺩﻭﻥ ﺿﺮﺏ ﺍﻷ‌ﻣﺜﺎﻝ ﻟﻬﺎ ﻭﻣﺤﺎﻭﻟﺔ ﺗﻜﻴﻴﻔﻬﺎ ﻭﺗﺸﺒﻴﻬﻬﺎ ﺑﻤﺎ ﻫﻮ ﺍﻟﻤﻌﺮﻭﻑ ﻋﻨﺪﻧﺎ ﻓﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺍﻟﺪﻧﻴﺎ .ﻫﺬﺍ ﻫﻮ ﺍﻟﻤﻮﻗﻒ ﺍﻟﺬﻱ ﻳﺠﺐ ﺃﻥ ﻳﺘﺨﺬﻩ ﺍﻟﻤﺆﻣﻦ ﻓﻲ ﻫﺬﺍ ﺍﻟﺼﺪﺩ : ﺍﻹ‌ﻳﻤﺎﻥ ﺑﻤﺎ ﺟﺎﺀ ﻓﻲ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﺩﻭﻥ ﺍﻟﺰﻳﺎﺩﺓ ﻋﻠﻴﻪ ﺑﺎﻷ‌ﻗﻴﺴﺔ ﻭﺍﻵ‌ﺭﺍﺀ ، ﻛﻤﺎ ﻳﻔﻌﻞ ﺃﻫﻞ ﺍﻟﺒﺪﻉ ﺍﻟﺬﻳﻦ ﻭﺻﻞ ﺍﻷ‌ﻣﺮ ﺑﺒﻌﻀﻬﻢ ﺇﻟﻰ ﺍﺩِّﻋﺎﺀ ﺃﻥ ﺣﻴﺎﺗﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻓﻲ ﻗﺒﺮﻩ ﺣﻴﺎﺓ ﺣﻘﻴﻘﻴﺔ ! ﻗﺎﻝ : ﻳﺄﻛﻞ ﻭ ﻳﺸﺮﺏ ﻭﻳﺠﺎﻣﻊ ﻧﺴﺎﺀﻩ !! ﻭﺇﻧﻤﺎ ﻫﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺑﺮﺯﺧﻴﺔ ﻻ‌ ﻳﻌﻠﻢ ﺣﻘﻴﻘﺘﻬﺎ ﺇﻻ‌ ﺍﻟﻠﻪ ﺳﺒﺤﺎﻧﻪ ﻭﺗﻌﺎﻟﻰ ۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
عدیل سلفی صاحب ! ان کی تردید میں شواہد پیش کریں، زبردستی نہ کریں۔
3425 - حَدَّثَنَا أَبُو الْجَهْمِ الْأَزْرَقُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُسْتَلِمُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْأَنْبِيَاءُ أَحْيَاءٌ فِي قُبُورِهِمْ يُصَلُّونَ» [حكم حسين سليم أسد] : إسناده صحيح

أَبُو الْجَهْمِ الْأَزْرَقُ بْنُ عَلِيٍّ
أبو حاتم بن حبان البستيؒ يغرب
ابن حجر العسقلانيؒ صدوق يغرب
اس راوی کے حافظہ پر کلام ہے اور ابن حبانؒ کا رواۃ کی توثیق میں متساہل ہونا معروف ہے۔
الْحَجَّاجِ راوی غیر منسوب ہے اور حافظ ذہبیؒ نے فرمایا:
نكرة. ما روى عنه فيما أعلم سوى مستلم بن سعيد، فأتى بخبر منكر، عنه
مجہول ہے میرے علم کے مطابق مسلم بن سعید کے علاوہ کسی نے اس سے روایت نہیں کی، پس وہ (مسلم) اس سے منکر خبر لایا ہے۔
[ميزان الاعتدال ج ١ ص ٤٦٠ ]
(حجاج) سے مراد حجاج بن ابی زیاد الاسود البصری ہے تو یہ غلط ہے!
اور اس روایت کو الحسن بن قتيبة الخزاعي متروك الحديث کے طریق سے روایت کیا گیا ہے۔
1 أبو أحمد بن عدي الجرجاني له أحاديث غرائبحسان وأرجو انه لا بأس به
2 أبو الفتح الأزدي واهي الحديث
3 أبو جعفر العقيلي كثير الوهم
4 أبو حاتم الرازي ليس بقوي الحديث ضعيف الحديث
5 أبو حاتم بن حبان البستي يخطيء ويخالف
6 الدارقطني متروك الحديث، ومرة: ضعيف الحديث
7 الذهبي هالك
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
خلیل رنا صاحب مندرجہ ذیل کا اردو ترجمہ مہیا فرما دیں :

ﺛﻢ ﺍﻋﻠﻢ ﺃﻥ ﺍﻟﺤﻴﺎﺓ ﺍﻟﺘﻲ ﺃﺛﺒﺘﻬﺎ ﻫﺬﺍ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﻟﻸ‌ﻧﺒﻴﺎﺀ ﻋﻠﻴﻬﻢ ﺍﻟﺼﻼ‌ﺓ ﻭﺍﻟﺴﻼ‌ﻡ ﺇﻧﻤﺎ ﻫﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺑﺮﺯﺧﻴﺔ ، ﻟﻴﺴﺖ ﻣﻦ ﺣﻴﺎﺓ ﺍﻟﺪﻧﻴﺎ ﻓﻲ ﺷﻲﺀ ، ﻭﻟﺬﻟﻚ ﻭﺟﺐ ﺍﻹ‌ﻳﻤﺎﻥ ﺑﻬﺎ ﺩﻭﻥ ﺿﺮﺏ ﺍﻷ‌ﻣﺜﺎﻝ ﻟﻬﺎ ﻭﻣﺤﺎﻭﻟﺔ ﺗﻜﻴﻴﻔﻬﺎ ﻭﺗﺸﺒﻴﻬﻬﺎ ﺑﻤﺎ ﻫﻮ ﺍﻟﻤﻌﺮﻭﻑ ﻋﻨﺪﻧﺎ ﻓﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺍﻟﺪﻧﻴﺎ .ﻫﺬﺍ ﻫﻮ ﺍﻟﻤﻮﻗﻒ ﺍﻟﺬﻱ ﻳﺠﺐ ﺃﻥ ﻳﺘﺨﺬﻩ ﺍﻟﻤﺆﻣﻦ ﻓﻲ ﻫﺬﺍ ﺍﻟﺼﺪﺩ : ﺍﻹ‌ﻳﻤﺎﻥ ﺑﻤﺎ ﺟﺎﺀ ﻓﻲ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﺩﻭﻥ ﺍﻟﺰﻳﺎﺩﺓ ﻋﻠﻴﻪ ﺑﺎﻷ‌ﻗﻴﺴﺔ ﻭﺍﻵ‌ﺭﺍﺀ ، ﻛﻤﺎ ﻳﻔﻌﻞ ﺃﻫﻞ ﺍﻟﺒﺪﻉ ﺍﻟﺬﻳﻦ ﻭﺻﻞ ﺍﻷ‌ﻣﺮ ﺑﺒﻌﻀﻬﻢ ﺇﻟﻰ ﺍﺩِّﻋﺎﺀ ﺃﻥ ﺣﻴﺎﺗﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻓﻲ ﻗﺒﺮﻩ ﺣﻴﺎﺓ ﺣﻘﻴﻘﻴﺔ ! ﻗﺎﻝ : ﻳﺄﻛﻞ ﻭ ﻳﺸﺮﺏ ﻭﻳﺠﺎﻣﻊ ﻧﺴﺎﺀﻩ !! ﻭﺇﻧﻤﺎ ﻫﻲ ﺣﻴﺎﺓ ﺑﺮﺯﺧﻴﺔ ﻻ‌ ﻳﻌﻠﻢ ﺣﻘﻴﻘﺘﻬﺎ ﺇﻻ‌ ﺍﻟﻠﻪ ﺳﺒﺤﺎﻧﻪ ﻭﺗﻌﺎﻟﻰ ۔
ان آخری جملوں میں علامہ ناصر الدین البانی ؒ نے بڑے پتے کی بات فرمائی ہے اور اس پورےمسئلہ کے متعلق ان کی تحقیق کا لُبِ لباب بھی یہی ہے ۔ محترم خلیل رانا صاحب کو اس پر غور کر لینا چاہیے !
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
امام ابن حجر عسقلانی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے، آپ نہیں مانتے تو نہ مانیں ۔
hayat 1.jpg
hayat 2.jpg
 
Top