الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سارا دن کمپیوٹر تو میرے پاس ہی ہوتا ہےلیکن نیٹ کا کنکشن پاپا اپنی پاکٹ میں ڈال کر آفس لے جاتے ہیں۔ سفارش کے لیے بہت بہت شکریہ!!! اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔آمین!
سوال : تفسیر کا موضوع اور غرض و غایت بیان کریں ؟
جواب: تفسیر کا موضوع ''کلام اللہ '' ہے کیونکہ اس سے مقصود قرآن کو سمجھ کر اس کے معانی کی حقیقت کو جاننا ہوتا ہے' اس لیے کلام اللہ کے الفاظ کی وضاحت ہی اس علم کا موضوع ہے
غرض وغایت :
اس علم کی غرض وغایت ''کلام اللہ '' کے معانی ومطالب کو معلوم...
اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہو گا جب خود رسول صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم سے روایتا منقول ہو جب کہ تاویل میں یہ بات ملحوظ نہیں ہوتی بلکہ اس میں ایک لفظ میں جس قدر بھی معانی کی گنجائش ہو ان میں سے کسی ایک کو ترجیح دی جاتی ہے اور ترجیح کے لیے اجتہاد کی ضرورت ہوتی ہے اور اجتہاد میں...
بعض کے نزدیک جو مفہوم تر تیب عبارت سے حاصل ہو وہ تفسیر کہلائے گا اور جو مفہوم ترتیب عبارت سے اشارتا حاصل ہو وہ تاویل کہلائے گا۔
نوٹ:
مذکورہ اقوال میں آخری قول زیادہ راجح ہے کیونکہ تفسیر کی تعریف یہ کی جاتی ہے :
'' آیت کی اس طرح وضاحت کرنا کہ اس سے مراد ربانی کا اظہار قطعیت اور وثوق سے ہو جائے '' ۔
امام بغوی اور الکواشی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
آیت سے ایسا معنی مراد لینا جس کی اس میں گنجائش ہوا ور وہ آیت کے سیاق وسباق کے مطابق ہو ' نیز قرآن وسنت کے خلاف نہ ہو ' اسے ''تاویل '' کہتے ہیں۔اور کسی آیت کے سبب نزول اور واقعہ کے متعلقہ ذکر وبیان کو '' تفسیر'' کہتے ہیں ۔
بعض کے نزدیک تفسیر کا...
امام ابو طالب ثعلبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔:
جس معنی کے لیے لفظ وضع کیا گیا ہو خواہ وہ حقیقی ہو یا مجازی ' اسے بیان کرنا'' تفسیر'' کہلاتا ہے اور کسی لفظ کے باطنی اور مخفی معنی کے واضح کرنے کو تاویل کہتے ہیں۔
امام ماتریدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
جس میں یقینی طور پر اللہ تعالی کی مراد معلوم ہواسے تفسیر کہتے ہیں اور جس میں مختلف احتمالات رکھنے والے معانی میں سے کسی ایک کو ترجیح دی جائے لیکن یقینی فیصلہ نہ کیا جائے تو اسے تاویل کہتے ہیں۔
تفسیر اور تاویل میں فرق :
متقد مین تودونوں کو ایک ہی معنی میں استعمال کرتے ہیں لیکن متاخرین نے ان دونوں میں کئی انداز سے فرق بیان کیا ہے ' مثلا:
امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
(الف) تفسیر عام ہے اورتاویل خاص ہے یعنی تفسیر کالفظ عموما الفاظ کے لیے اور تاویل کا لفظ معانی کے لیے استعمال...
متاخرین کی تعریف :
((ھو صرف اللفظ عن المعنی الراجح الی المعنی المرجوح لدلیل یقترن بہ )) ( التفسیر والمفسرون: ۱۸/۱)
'' کسی دلیل کے پیش نظر لفظ کےراجح معنی کو ترک کر کے مرجوح معنی مرادلے لینا تاویل کہلاتا ہے ۔''
نوٹ : اصول فقہ اور اختلا فی مسائل میں تاویل کا معنی متاخرین والا مراد لیا جاتا ہے۔ اس...
تاویل:
یہ لفظ ''اول یوول تاویلا'' باب تفعیل کا مصدر ہے جس کے لغوی معنی رجوع کرنے کے ہیں ۔
اصطلاحی تعریف:
تاویل کی تعریف میں متقدمیں ومتاخرین کا اختلاف ہے ۔
متقدمین کی تعریف :
متقدمین سے دو تعریفیں منقول ہیں :
1- ''تاویل اور تفسیر دونوں مترادف ہیں ۔ ''
یعنی جو تعریف تفسیر کی ہے وہی تاویل کی ہے ۔...
اصطلاحی تعریف :
تفسیر کی مفسرین نے مختلف تعریفیں کی ہیں جن میں سے زیادہ مشہور یہ ہے :
ھو علم یبحث فیہ عن احوال القرا ن المجید من حیث ولا لتیہ علی مراد اللہ تعالی بقدر الطاقتۃ البشریتۃ
( التفسیر ولمفسرون : 15/1 وقواعد التفیسر: 29/1)
'' تفسیر ایسا علم ہے جس میں انسانی طاقت کے مطابق قرآن مجید کے...
کمپوزنگ: بنت نعیم یونس
تفسیروتاویل کا لغوی اور اصطلاحی معنی ،موضوع ، غرض و غایت اور ان کے دونوں کے درمیان فرق
سوال : تفسیر اور تاویل کا لغوی واصطلاحی معنی بیان کرکے دونوں میں فرق واضح کریں۔
جواب :تفسیر یہ لفظ ''فسر یفسر تفسیرا'' باب تفعیل کا مصدر ہے جس کے لغوی معنی واضح کرنے اور کھول دینے کے ہیں...