الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
محترم بھائی
کاروبار کیلیے دوکان کرائے پر لینا اور دینا بھی اسی زمرے میں آتے ہیں
اس طرح کی تشریح سے تو سارے کاروبار حرام ہو جائیں گے
معزرت جناب
وضاحت کیلیے سوال کیا ہے؟؟
اسلام علیکم
محترم اہل علم بھایئو !
انڈیا کے کسی مولانا جلال صاحب نے فتوٰی دیا ہے کہ زمین سالانہ کرائے یا ٹھیکے پر دے کر جو رقم حاصل کی جائے - وہ سود اور حرام ہے۔
برائے مہربانی اس کی تصدیق یا تردید کر دیں ۔
شکریہ