الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
انا للہ وانا الیہ رٰ جعون
اللہ تعالٰی قاری صاحب کے بیٹے کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے اور گھر والوں کو صبر ِ جمیل سے نوازے ، آمین یا رب العالمین !
محترمی و مکرمی !
میں نے اپنی تحریر میں کچھ جملے ہائی لائٹ خصوصاً آپ ہی کے لیے کیے تھے ۔ لیکن حیرت ہے کہ بات اتنی واضح ہونے کے با وجود آپ کو روایت پر کیے گئے اعتراض کی کمزوری معلوم نہیں ہوئی۔مزید یہ کہ آپ مجھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میں آپ کے ایک ایک اعتراض کی کمزوری واضح کرتا چلا جاؤں اور...
طبقۂ خاص کے پاس قرآن مجید کی آیات کی ” رکیک تاویلات“ کے علاوہ اور کوئی چیز بطورِ ثبوت نہیں ہے ۔ وہ خالق اور مخلوق میں فرق کو عمداً جاننا نہیں چاہتے ۔طبقۂ خاص قرآن مجید سے ہدایت نہیں بلکہ الٹا اس کو ہدایت دینے بیٹھ جاتے ہیں۔
میں سمجھتا ہوں کہ محترم فیضان اکبر صاحب کے پیش کیے گئے اعتراضات کو جہالت سے تعبیر کرنا اور ان کاجواب دیے بغیر ان کی پوسٹ حذف کر دینا نا انصافی پر مبنی ہوگا ۔ اس طرزِ عمل سے ان کے مؤقف کو مزید تقویت ملے گی۔ انصاف کا تقاضا تو یہی ہے کہ ان کے اعتراضات کو علمی انداز سے رفع کیا جائے ۔ شکریہ !
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
مندرجہ ذیل آیات میں ”د ع و“ اور ”ع ب د“ کے مادے سے بنے مختلف الفاظ جہاں اس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ سیاق و سباق کے اعتبار سے”دعو“ اور ”عبد“ مترادف المعنیٰ ہیں بالکل اسی طرح ”دعو“ اور ”عبد“ کے استحقاق کو بھی صرف ا للہ تعالٰی کے لیے خاص کر رہے ہیں۔
وَمَا أُمِرُوا...
اللہ تعالٰی آپ کو اس مقصدِ کبریٰ میں کامیابی عطاء فرمائے ، آمین یا رب العالمین !
رسول اللہﷺ کے آخری نبی و رسول ہونے میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے ۔ آپﷺ کے بعد نبوت و رسالت کا دعویٰ دار ” کذاب و دجال“ ہے ۔
کاش سادات بنو اُمیہ کے خلاف رافضیت کی گود میں بیٹھ کر دن رات زہر اُگلنے والے یہ تو سوچیں کہ ان کے دور میں کتنی اسلامی فتوحات ہوئیں اور حضرت علی ؓ کے دور میں مسلمانوں کے خلاف کیا کچھ نہیں ہوا ؟ بعض اوقات کفِ لسان اختیار کرنا پڑتا ہے کہ کہیں یہ حضرات ہمیں ” زمرہ ٔ ناصبین“ میں شامل نہ کر...
حکیم فیض عالم صدیقی ؒ کے متعلق ” ناصبیت “ کا فتویٰ دراصل ” رافضیت و سبائیت “ کی شعوری یا غیر شعوری ہم نوائی ہے یا پھر بے جا تعصب ہے،جس کا علاج تقریباً ناممکن ہے ۔
ویسے اگر کسی صاحبِ علم کو نا گوار نہ گزرے تو علامہ تمنا عمادی مجیبی پھلوارویؒ کی کتاب ”امام زہری و امام طبری، تصویر کا دوسرا رخ“ بھی مفید رہے گی، ان شاء اللہ تعالٰی !
میں چونکہ ” شخصیت پرستی“ کا قائل نہیں، اس لیے سب کے نظریات جاننے کی کوشش کرتا ہوں۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ہم یہ بات پہلے ہی عرض کر دینا چاہتے ہیں کہ عقیدہ کے لیے بنیاد کا مضبوط ہونا لازمی ہے اور ظاہر ہے بنیاد کے لیے اگر کوئی یقینی اور معتبر ذریعہ ہوسکتا ہے تو کسی بھی شخص کا ذہن سوائے قرآن مجیدکے کہیں اور منتقل نہیں ہو سکتا اور جہاں تک بات ہے توحید کی اور اس کے متعلق بیان...
طبقۂ خاص کا ہمیشہ ”وطیرہ“ رہا ہے کہ وہ ”غلاظت بھری “ جھاڑو تھام کر ”صفائی“ کر نے کے لیے ”تیار “ رہتے ہیں(شائد ان کی نظر میں صفائی اسی کا نام ہے )۔ صفائی کرنے کے ”نمونے“ آپ نے ملاحظہ فرمالیے ہوں گے۔