• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام بخاری کا فیہ نظر کہنا

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
السلام علیکم

امید ہے سب خیریت سے ہوں گے

سوال یہ پوچھنا تھا کہ جب امام بخاری کسی کے بارے میں فیہ نظر کہیں، اس سے کیا مراد ہے؟

شکریہ

السیوطی کتاب تدريب الراوي میں وضاحت کرتے ہیں

تنبيهات الأول البخاري يطلق فيه نظر وسكتوا عنه فيمن تركوا حديثه


پہلی تنبیہ بخاری اگرکسی راوی پر فیه نظر کا اطلاق کریں اور سكتوا عنه کہیں تو مراد حدیث ترک کرنا ہے


کتاب التنكيل از الشيخ المعلمي کے مطابق

وكلمة فيه نظر معدودة من أشد الجرح في اصطلاح البخاري


اور کلمہ فیہ نظر بخاری کی شدید جرح کی چند اصطلاح میں سے ہے


اللكنوي کتاب الرفع والتكميل في الجرح والتعديل میں اس پر کہتے ہیں

فيه نظر: يدل على أنه متهم عنده ولا كذلك عند غيره


فیہ نظر دلالت کرتا ہے کہ راوی بخاری کے نزدیک متہم ہے


لیکن دوسروں کے نزدیک نہیں


ہمارے نزدیک آخری قول زیادہ صحیح ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
حاتم صاحب کے قول کے بارے میں آپ کیا کہو گے؟
(فيه نظر ) کی وہی تعبیر صحیح اور معتبر ہے ، جو ابن کثیر اور علامہ عراقی نے کی ہے ،کہ جب بخاری ؒ کسی راوی کے متعلق " سكتوا عنه " ، أو " فيه نظر " کہیں ،،،تو وہ راوی ان کے نزدیک ناکارہ اور کم تر رتبہ کا حامل ہوگا ۔بلکہ بقول عراقی متروک الحدیث ہوگا ۔
اور حاتم صاحب کا قول صحیح نہیں

قال ابن كثير في "مختصر علوم الحديث":
ومن ذلك أن البخاري إذا قال، في الرجل: " سكتوا عنه " ، أو " فيه نظر " ، فإنه يكون في أدنى المنازل وأردئها عنده، لكنه لطيف العبارة في التجريح، فليعلم ذلك. ا.هـ


قال العراقي في "شرح ألفيته":
وفلانٌ فيه نظرٌ ، وفلانٌ سكتوا عنه - وهاتانِ العبارتانِ يقولهُمُا البخاريُّ فيمَنْ تركوا حديثَهُ ا.هـ
70509.jpg
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یہ بات بھی پیش نظر رہنی چاہیے کہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ خود ’’ صاحب استقراء تام ‘‘ کہلائے جاتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
امام بخاری کے قول’’فیہ نظر‘‘ کامفہوم

شیخ کفایت اللہ سنابلی​
رواۃ پر جرح کرنے کے سلسلے محدثین میں بعض تشدد کے شکارہوجاتے ہیں اور بعض سے تساہل ہوجاتاہے ۔جب کہ بعض محدثین معتدل ہوتے ہیں ایسے محدثین کے اقوال انتہائی اہم ہوتے ۔
امام بخاری رحمہ اللہ بھی معتدلین میں سے ہیں ۔دیکھئے:[الموقظۃ فی علم مصطلح الحدیث للذھبی: ص۸۳] امام بخاری رحمہ اللہ کے اقوال میں اعتدال کے ساتھ ساتھ ایک خاص بات یہ ہے کہ آپ شدید جرح کرتے ہیں تو بھی بہت سخت الفاظ استعمال نہیں کرتے ہیں ۔اس لئے اہل علم نے تتبع اور استقراء سے ان کے اقوال جرح کا مفہوم بیان کیا ہے تاکہ واضح ہوجائے کہ ان کی کون سی جرح کس درجہ میں ہے۔
امام بخاری کے اقوال جرح میں ایک قول ’’فیہ نظر‘‘ بھی ہے بہت سے رواۃ پر امام بخاری نے اس صیغہ سے جرح کی ہے ۔اورمحدثین نے واضح کیا ہے کہ امام بخاری جس کے بارے میں یہ جرح کریں وہ امام بخاری کے نزدیک سخت ضعیف ومتروک ہوتاہے۔
عصرحاضر میں بعض حضرات نے بغیرکسی قوی بنیاد کے اس بات سے اختلاف کیا ہے لیکن صحیح بات وہی ہے جسے مستند محدثین نے واضح کیا ہے ۔ ذیل میں ہم چند محدثین کے حوالے پیش کرتے ہیں جنہوں نے امام بخاری کی جرح ’’فیہ نظر‘‘ کا مفہوم بیان کیا ہے ملاحظہ ہو:
*امام ذہبی رحمہ اللہ (المتوفی:۷۴۸)نے کہا:
وقد قال البخاری: فیہ نظر، ولا یقول ہذا إلا فیمن یتہمہ غالبا۔
امام بخاری نے کہا: ’’فیہ نظر۔‘‘ اورامام بخاری عام طورسے ایسااسی راوی کو کہتے ہیں جو ان کے نزدیک متہم ہوتا ہے۔[الکاشف للذہبی:۱؍۶۸]۔
*امام ابن کثیر رحمہ اللہ (المتوفی:۷۷۴)نے کہا:
أن البخاری إذا قال، فی الرجل:’’ سکتوا عنہ‘‘ ، أو’’ فیہ نظر‘‘ ، فإنہ یکون فی أدنی المنازل وأردۂا عندہ۔
امام بخاری جب کسی راوی کے بارے میں’’ سکتواعنہ‘‘ یا ’’ فیہ نظر‘‘ کہتے ہیں تو وہ ان کے نزدیک سب سے کم تراورسب سے بدتردرجہ کا ہوتا ہے۔[الباعث الحثیث إلی اختصار علوم الحدیث : ص:۱۰۶]۔
*امام زین الدین العراقی رحمہ اللہ (المتوفی:۸۰۶)نے کہا:
وفیہ نظر وسکتوا عنہ وہاتان العبارتان یقولہما البخاری فیمن ترکوا حدیثہ۔
’’فیہ نظر اور سکتواعنہ‘‘ یہ دونوں عبارتیں امام بخاری اس راوی کے بارے میں کہتے ہیں جو متروک ہوتا ہے۔[التقیید والإیضاح :ص:۱۶۳]۔
*حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (المتوفی:۸۵۲)نے کہا:
قال البخاری فیہ نظر وہذہ العبارۃ یقولہا البخاری فی من ہو متروک۔
اس کے بارے میں امام بخاری نے کہا:’’فیہ نظر‘‘اوریہ عبارت امام بخاری اس راوی کے بارے میں کہتے ہیں جو متروک ہوتا ہے۔[القول المسدد :ص:۱۰]۔
*امام سیوطی رحمہ اللہ (المتوفی:۹۱۱)نے کہا:
البخاری یطلق فیہ نظر وسکتوا عنہ فیمن ترکوا حدیثہ۔
امام بخاری’’ فیہ نظر‘‘اور ’’سکتواعنہ ‘‘ کا اطلاق اس راوی پر کرتے ہیں جو متروک ہوتا ہے۔[تدریب الراوی:۱؍۳۴۹]۔
*مولانا عبد الحئی لکھنوی (المتوفی:۱۳۰۴)نے کہا:
قول البخاری فی حق احد من الرواۃ فیہ نظر یدل علی انہ متہم عندہ۔
امام بخاری کاکسی راوی کے بارے میں ’’فیہ نظر‘‘ کہنا اس با ت کی دلیل ہے کہ وہ ان کے نزدیک متہم ہے۔[الرفع والتکمیل :ص:۳۸۸]۔
*علامہ المعلمی الیمانی (المتوفی:۱۳۸۶)نے کہا:
وقال البخاری’’ فیہ نظر‘‘ معدودۃ من أشد الجرح فی اصطلاح البخاری۔
اور امام بخاری نے کہا: ’’فیہ نظر‘‘ اور یہ امام بخاری کی اصطلاح میں شدید جرح شمارہوتی ہے۔[التنکیل بما فی تأنیب الکوثری من الأباطیل :۲؍۴۹۵]۔
*مولانا ظفر أحمد التہانوی حنفی (المتوفی:۱۳۹۴)نے کہا:
البخاری یطلق فیہ نظر وسکتوا عنہ فیمن ترکوا حدیثہ۔
امام بخاری’’ فیہ نظر‘‘ اور’’ سکتواعنہ ‘‘ کااطلاق اس راوی پر کرتے ہیں جو متروک ہوتا ہے۔[قواعد فی علوم الحدیث :ص:۲۵۴]۔
ان محدثین اور اہل علم کے خلاف عصر حاضر کے بعض لوگوں کا امام بخاری کی اس جرح کی کوئی اورتفسیر پیش کرنا غیر مقبول ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
پروفائل پیغام میں محترم بھائی @Talha Salafi صاحب نے سوال کیا ہے کہ
"مجھے
یہ جاننا ہے کہ امام بُخاری کی یہ جرح "فیہ نظر" جرح مفسّر ہوتی ہے ؟؟؟ یا مبھم ؟؟؟
عرض ہے کہ :
امام بخاریؒ کا کسی راوی کے متعلق " فیہ نظر " کہنا شدید جرح ہے ،جیسا کہ اس تھریڈ میں اس کی تفصیل اور وضاحت موجود ہے ،
*علامہ المعلمی الیمانی (المتوفی:۱۳۸۶)نے کہا:
وقال البخاری’’ فیہ نظر‘‘ معدودۃ من أشد الجرح فی اصطلاح البخاری۔
اور امام بخاری نے کہا: ’’فیہ نظر‘‘ اور یہ امام بخاری کی اصطلاح میں شدید جرح شمارہوتی ہے۔[التنکیل بما فی تأنیب الکوثری من الأباطیل :2/495]

اور" فیہ نظر " مفسر جرح ہے ،جیسا کہ
یمن کے مشہور سلفی ثقہ عالم مقبل بن ھادی الوداعیؒ مستدرک حاکم کی تعلیق میں ایک جگہ لکھتے ہیں :
لأن البخاري قال : فيه نظر، وهذا جرح مفسر، بل هو من أردى عبارات التجريح عند البخاري "
المستدرک علی الصحیحین (تحقیق الشیخ الوداعی ) جلد اول صفحہ 459 )
https://archive.org/stream/FP34882/mstdrk1#page/n457/mode/2up
یعنی

امام بخاریؒ کا ’’فیہ نظر‘‘ کہنا "جرح مفسر " ہے ،
ــــــــــــــــــــــــــــــ
 

Talha Salafi

مبتدی
شمولیت
ستمبر 19، 2018
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
28
محترم کیا شیخ مقبل بن ھادی الوادعی کے علاوہ کسی محدّث نے اس جرح کو "جرح مفسر" کہا ہے؟؟؟

کیوں کہ مقبل بن ھادی الوادعی کی تحقیق تو میرے پاس موجود ہے، لیکن مقلد کہتا ہے کہ مقبل بن ھادی تو متشدد تھے، اور عصر حاضر کے ہیں
 
Top