• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام سفیان بن عینیه اور ابوحنیفه

شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
108
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
امام سفیان بن عینیه رحمه الله اور ابوحنیفہ

(1) أَخْبَرَنَا أَبُو القاسم إبراهيم بن مُحَمَّد بن سليمان المؤدب بأصبهان، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو بكر ابن المقرئ، قَالَ: حَدَّثَنَا سلامة بن محمود القيسي بعسقلان، قَالَ: حَدَّثَنَا عمران بن موسى الطائي، قَالَ: حَدَّثَنَا إبراهيم بن بشار الرمادي، قَالَ: حَدَّثَنَا سفيان بن عيينة، قال:
ما رأيت أجرأ على الله من أبي حنيفة، كان يضرب الأمثال لحديث رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فيرده، بلغه أني أروي: " إن البيعين بالخيار ما لم يفترقا "،
فجعل يقول: أرأيت إن كانا في سفينة؟ أرأيت إن كانا في سجن؟ أرأيت إن كانا في سفر؟ كيف يفترقان؟

امام سفیان بن عینیه رحمه الله کہتے ھیں، میں نے ابو حنیفہ سے بڑھ کر جراءت مند کوئی بندہ نہیں دیکھا، جو حدیثِ رسول کو ، مثالیں دے دے کر رد کر دیتا ھے، ابوحنیفہ کو یہ روایت پہنچائی کہ "کسی بھی خریدنے اور بیچنے والے میں اس وقت تک بیع پختہ نہیں ہوتی جب تک وہ دونوں جدا نہ ہو جائیں"
تو
ابوحنیفہ نے کہا: دیکھو اگر وہ کشتی میں سودا کر رھے ہوئے تو؟
یا اگر وہ کسی کی قید (جیل) میں رھتے ھوئے سودا کر رھے ھوئے تو؟
یا اگر وہ دونوں سفر میں رھتے ھوئے سودا کر رھے ھوئے تو؟
تو کیسے الگ ھونگے؟
[تاریخ بغداد للخطیب: ج15، ص535] وسندہ حسن
.

(2) اخبرنا الفضل بن حسین بھمذان قال حدثنا یحیی بن عبدالله بن ماھان عن ابن عینیة قال حدثت ابا حنیفة عن النبیﷺ فقال بل علیٰ ھذا

امام سفيان بن عینیه نے کہا ابو حنیفہ سے ایک بار حدیث رسولﷺ بیان ھوئی تو ابوحنیفه نے کہا اس پر پیشاب کر دو۔
[المجروحین لابن حبان ج 2 ص 410]-وسنده صحيح
.
(3) حدثني الفضل بن الخراساني نا محمد بن أبي عمر قال سمعت سفيان بن عينية يقول: ما ولد في الإسلام مولود أضر على الإسلام من أبي حنيفة.
امام سفیان بن عینیه کہتے ھیں: ابوحنیفہ سے زیادہ اسلام کو نقصان پہنچانے والا کوئی شخص پیدا نہیں ھوا".
[السنة لعبد الله: ص201] وسندہ صحیح

(4)
أخبرنا ابن رزق، قَالَ: أَخْبَرَنَا عثمان بن أَحْمَد الدقاق، قَالَ: حَدَّثَنَا حنبل بن إسحاق، قَالَ: حَدَّثَنَا الحميدي، قال: سمعت سفيان، يَقُولُ: كنت في جنازة أم خصيب بالكوفة، فسأل رجل أبا حنيفة عن مسألة من الصرف، فأفتاه، فقلت: يا أبا حنيفة، إن أصحاب مُحَمَّد صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قد اختلفوا في هذه، فغضب وقال للذي استفتاه: اذهب فاعمل بها، فما كان فيها من إثم فهو علي

امام الحمیدی کہتے ھیں میں اور سفیان بن عینیه کوفہ میں اُم مصیب کے جنازہ میں تھے، کہ ایک شخص نے ابوحنیفه سے سونے چاندی کے مسئلے کے بارے میں سوال کیا: تو ابوحنیفہ نے اُس کو جواب (فتویٰ) دیا۔
میں نے کہا: اصحابِ محمد صلی الله عليه وسلم اِس میں اختلاف کرتے ھیں۔ تو ابوحنیفه کو غضبناک ھوئے، اور اُس شخص سے کہا: جیسا تجھے میں نے بتایا ھے ویسا عمل کر، اگر اِس میں گناہ ھے تو مجھ پر ھوگا".
[تاریخ بغداد للخطیب: ج15، ص530] وسندہ صحیح
۔
(5) حدثنا أبو نعيم الحافظ حدثنا محمد بن أحمد بن الحسن الصواف حدثنا بشر بن موسى حدثنا الحميدي حدثنا سفيان عن هشام بن عروة عن أبيه قال: لم يزل أمر بني إسرائيل معتدلاً حتى ظهر فيهم المولدون أبناء سبايا الأمم فقالوا فيهم بالرأي فضلوا وأضلوا، قال سفيان وهو ابن عيينة: ولم يزل أمر الناس معتدلاً حتى غير ذلك أبو حنيفة بالكوفة وعثمان البتي بالبصرة وربيعة بن أبي عبد الرحمن بالمدينة فنظرنا فوجدناهم من أبناء سبايا الأمم.

امام عروہ بن زبیر رحمه الله فرماتے ھیں: بنی اسرائیل کا حال ٹھیک رہا یہاں تک کے باندیوں کے لڑکے پیدا ھوئے، جنہوں نے رائے سے باتیں کیں، خود بھی گمراہ ھوئے اور لوگوں کو بھی گمراہ کیا".
امام سفیان بن عینیه کہنے لگے، اس اُمت کا حال بھی اِسی طرح رہا یہاں تک کے ابوحنیفہ نے کوفه میں ، عثمان البتي نے بصرہ میں اور ربیعه بن عبد الرحمن نے مدینہ میں بگاڑ پیدا کیا". تو ھم نے اِن کو دیکھا، یہ بھی باندیوں کے لڑکے تھے".
تاریخ بغداد للخطیب: ج15، ص530] وسندہ صحیح
 
Top