• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بسم اللہ کے فضائل کی روایات کی تحقیق

شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاته
ایک ویب سائیٹ پر” بسم اللہ کے فضائل“ سے متعلق ایک مضمون دیکھا۔ اس میں کچھ روایات پیش کی گئی ہیں۔ ان روایات کی صحت کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں۔

ادھورا کام
ہر اچھے کام سے پہلے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھنا باعث برکت ورحمت ہے۔کہ اس سے اُخروی ثواب کے ساتھ ساتھ دنیوی برکتیں بھی حاصل ہوتی ہیں۔لیکن اس کے برعکس اچھے کام سے پہلے بِسْمِ اللہ شریف نہ پڑھنابے برکتی ومحرومی کا سبب ہے جیسا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ” جوبھی اہم کام بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے ساتھ شروع نہیں کیا جاتا وہ ادھورا رہ جاتاہے” ۔ الدرالمنثور، جلد 1،صفحہ 26
لہذاکھانے کھلانے،پینے پلانے ، رکھنے اُٹھانے، دھونے پکانے ، پڑھنے پڑھانے، چلنے (گاڑی وغیرہ)چلانے ، اُٹھنے اٹھانے، بیٹھنے بٹھانے، بتّی جلانے، پنکھا چلانے، دسترخوان بچھانے بڑھانے، بچھونا لپیٹنے بچھانے، دکان کھولنے ،بند کرنے، تالا کھولنے لگانے، تیل ڈالنے، عطرلگانے، جوتی پہننے ، دروازہ کھولنے بند فرمانے، الغرض ہر جائز کام کے شروع میں بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھنے کی عادت بنا کر اس کی برکتیں لوٹنا عین سعادت ہے۔
نیکیاں ہی نیکیاں
حضرت سیدناابن مسعودرضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے روا یت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا فرمان فرحت نشان ہے، جو بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھے گا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہرحرف کے بدلے اس کے نامہ اعمال میں چار ہزار نیکیاں درج فر مائے گا، چار ہزارگناہ بخش دے گا اور چار ہزار درجات بلند فرما ئے گا ۔فردوس الأخبارجلد4 صفحہ 26رقم الحدیث 5573
بسم اللہ شریف کے اُنّیس حروف کی برکتیں
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے19 حروف ہیں اوردوزخ پرعذاب دینے والے فرشتے بھی اُنیّس۔پس اُمیدہے کہ اس کے ایک ایک حرف کی برکت سے ایک ایک فرشتے کاعذاب دور ہوجائےگا۔دوسری خوبی یہ بھی ہے کہ دن رات میں24 گھنٹے ہیں جن میں سے پانچ گھنٹے پانچ نمازوں نے گھیرلئے اور19 گھنٹوں کیلئے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے اُنیس حروف عطافرمائے گئے ۔ پس جو بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کاوِرْد کرتارہےا ن شاء اﷲاس کاہرگھنٹہ عبادت میں شمارہوگااورہرگھنٹے کے گناہ معاف ہوں گے۔ تفسیر کبیر جلد اول صفحہ 56
جب بسم اللہ نازل ہوئی توکیا ہوا
حضرت سیدناجابربن عبداﷲرضی اﷲ تعالیٰ عنہمانے فرمایا: جب بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم نازل ہوئی توبادل مشرق کی سمت دوڑے ، ہوائیں ساکن ہو گئیں ، سمندرجوش میں آگیا،چوپایوں نے غورسے سننے کیلئے اپنے کان لگادئیے اورشیطا نوں کوآسمانوں سے پتھرمارے گئے اوراﷲعزوجل نے فرمایا”مجھے میری عزت وجلال کی قسم!جس شئے پر بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھی گئی میں اس میں برکت دوں گا”۔ الدرالمنثور، جلد 1،صفحہ 26
عمدگی سے پڑھنے کی فضیلت
حضرت مولائے کائنات علی المرتضیٰ شیرخدا رضی اللہ عنہ سے روایت ہےایک شخص نے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمکوخوب عمدگی سے پڑھا،اس کی بخشش ہوگئی ۔شعب الایمان جلد2،صفحہ546رقم الحدیث 2667
بسم اللہ لکھنےکی فضیلت
حضرت سیدناانس ر ضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ اللہ کے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”جس نے اﷲ تعالیٰ کی تعظیم کیلئے عمدہ شکل میں بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمتحریر کیا اﷲ تعالیٰ اسے بخش دے گا۔” الدرالمنثور، جلد 1،صفحہ 27
قبر سے عذاب اُٹھ گیا
حضرت سیدناعیسٰی علیہ السلام ایک قبرکے قریب سے گزرے توعذاب ہو رہا تھا ۔ کچھ وقفہ کے بعد پھرگزرے تو ملاحظہ فرمایاکہ اس قبر میں نورہی نورہے اور وہاں رحمت الہٰی کی بارش ہورہی ہے۔آپ علیہ السلام بہت حیران ہوئے اوربارگاہ الہٰی میں عرض کیا،کہ مجھے اس کا بھید بتایا جائے۔ ارشاد ہوا اے عیسیٰ! یہ شخص سخت گنہگارہونے کے سبب عذاب میں گرفتا ر تھا،لیکن بوقت انتقال اس کی بیوی اُمید سے تھی، اس کے لڑکا پیدا ہو ا اور آج اس کومکتب بھیجاگیا ، استادنے اس کوبِسم اﷲپڑھائی، مجھے حیاآئی کہ میں اس شخص کوزمین کے اندر عذاب دوں کہ جس کابچہ زمین کے اوپرمیرا نام لے رہاہے۔تفسیر کبیر ج اول ص۱۵۵
جا ہم نے تجھے بخش دیا
قیامت کے روزعذاب کے فرشتے ایک بندے کوپکڑلیں گے۔ حکم ہو گا کہ اس کے اعضاء کودیکھ لواس میں کوئی نیکی ہے یانہیں؟ چنانچہ فرشتے تمام اعضاء کودیکھ ڈالیں گے،کوئی نیکی نہیں ملے گی۔ پھرفرشتے اس سے کہیں گےاب ذرا اپنی زبان باہرنکالوکہ اس میں دیکھ لیں کوئی نیکی ہے یانہیں؟جب وہ زبان نکالے گاتواس پرسفید خط میں بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھاہواپائیں گے۔ اسی وقت حکم ہو گا ”جاہم نے تجھے بخش دیا” ۔نزھۃالمجالس ج اول ص ۲۵
اللہ عزوجل کے کرم کی بات ہے کہ جس کو چاہے بخش دے۔ یقینا اس شخص نے اخلاص کے ساتھ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھی تھی جو کام آگئی کہ اخلاص کے ساتھ کیا جانے والا بظاہر چھوٹا عمل بھی بہت بڑا درجہ رکھتا ہے۔ چنانچہ اما م المخلصین، سیدالمر سلین، رحمۃ للعلمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا فرمان قبولیت نشان ہے، اَخْلِصْ دِیْنَکَ یَکْفِکَ الْعَمَلُ الْقَلِیْلُ اپنے دین میں مخلص ہو جاؤ تھوڑا عمل بھی کافی ہو گا۔(المستدرک)
 
Top