شیخ نوید
رکن
- شمولیت
- جون 07، 2014
- پیغامات
- 32
- ری ایکشن اسکور
- 13
- پوائنٹ
- 36
سلام !
قال اللہ تعالی انما الصدقات للفقراء وقال رسول اللہ علیہ السلام فی الخبر الواحد لا یحل لکم یا اہل البیت من الصدقات شی
1) جو لوگ خبر واحد کی ظنیت کے قائل ہیں وہ قطعی الدلالۃ للفقراء کے مطلق کو اس خبر واحد کے لا یحل لکم سے کیونکر مقید کر ڈالتے ہیں اور کہتے ہیں
بنی ہاشم کو زکوۃ دینا جائز نہیں؟
2) نیز خبر واحد کے من الصدقات شئ کے الصدقات سے استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں نافلہ و واجبہ دونوں مراد ہیں یعنی بنی ہاشم کو دونوں نہیں دے سکتے اور قرآن کے الصدقات للفقراء کے الصدقات سے صرف واجبہ مراد لیتےہیں یہ کیوں؟
بینو و تواجروا
قال اللہ تعالی انما الصدقات للفقراء وقال رسول اللہ علیہ السلام فی الخبر الواحد لا یحل لکم یا اہل البیت من الصدقات شی
1) جو لوگ خبر واحد کی ظنیت کے قائل ہیں وہ قطعی الدلالۃ للفقراء کے مطلق کو اس خبر واحد کے لا یحل لکم سے کیونکر مقید کر ڈالتے ہیں اور کہتے ہیں
بنی ہاشم کو زکوۃ دینا جائز نہیں؟
2) نیز خبر واحد کے من الصدقات شئ کے الصدقات سے استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں نافلہ و واجبہ دونوں مراد ہیں یعنی بنی ہاشم کو دونوں نہیں دے سکتے اور قرآن کے الصدقات للفقراء کے الصدقات سے صرف واجبہ مراد لیتےہیں یہ کیوں؟
بینو و تواجروا
Last edited: