• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تصدیق کر میرے بھائی

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
تصدیق کر میرےبھائی

سوشل میڈیا جس تیزی سے ترقی کررہا ہے اتنی ہی تیزی کے ساتھ لوگ گمراہی اور جہالت کی دلدل میں گرتے جا رہے ہیں۔فیس بُک ، انسٹاگرام ،ٹویٹر، واٹس ایپ اور بہت سی دیگر ویب سائٹ پر ہزاروں نہیں لاکھوں کی تعداد میں مواد شیئر کیا جاتا ہے جو تقریبا پوری دنیا میں ہی دیکھا اور پڑھا جاتا ہے۔
ہمیں کسی دوسرے مذہب سے کچھ لینا دینا نہیں کہ وہ اپنے مذہب کے بارے میں کیا سچ اور کیا جھوٹ شیئر کرتے ہیں لیکن ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ سوچنا چاہیےکہ سوشل میڈیا میں ہم کیا لکھ رہے اور کیا شیئر کر رہے ہیں۔ اکثر دیکھا گیا کہ لوگ بغیر تصدیق کے بہت سی چیزیں شیئر کرتے ہیں جس کے نیچے کسی صحابی ، پیغمبریا القرآن لکھا ہوتا ہے۔ ہمیں اتنی توفیق نہیں ہوتی یا ہم اتنی زحمت نہیں کرتے کہ اس بات کی پہلے تصدیق کر لیں کہ آیا جو بات ہم لکھے رہا ہوں یا آگے کسی کو بھیج رہے ہیں وہ ٹھیک بھی ہے کہ نہیں اور سونے پہ سہاگہ تب ہوتا ہےجب آگے پڑھنے والے بھی خیال نہیں کرتے کہ یہ بات صحیح ہے کہ نہیں بس جلدی سے شیئر کا بٹن دبا دیتے ہیں۔

قرآن پاک میں اللہ تعالی فرماتا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةفَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ۔
ترجمعہ۔ اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے کیے پر پشیمانی اٹھاؤ-سورة الحجرات, آية ٦

جب کسی امیج کے آخر میں کسی صحابی یا پیغمبر کا نام لکھا ہو یا کسی حدیث کی کتاب کا حوالہ دیا گیا ہو تو اس کی پہلے تصدیق کر لیا کرو۔ جانے انجانے میں ہم بہت بڑا گناہ کر بیٹھتے ہیں ۔ بہت سے لوگ جھوٹی حدیثیں بیان کرتے ہیں جس کی کوئی حیثیت یا کوئی پروف ہمیں حدیث کی کتابوں میں نہیں ملتا یاد رکھیں ہم جس بھی حدیث کا حوالہ بیان کرتے ہیں اس کا تعلق سیدھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملتا ہے اور جو بات نبی صلی اللہ وعلیہ وسلم سے ثابت نہ ہو اور ہم وہی بات آگے پھیلائیں تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر بہتان ہے جس کا ٹھکانہ صرف اور صرف جہنم ہے۔

حدثنا علي بن الجعد، قال: اخبرنا شعبة، قال: اخبرني منصور،‏قال: سمعت ربعي بن حراش،‏‏يقول: سمعت عليا،‏يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم:‏"لا تكذبوا علي،‏فإنه من كذب علي فليلج النار".
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ پرجھوٹ مت بولو۔ کیونکہ جو مجھ پر جھوٹ باندھے وہ دوزخ میں داخل ہو۔ صحيح بخار ی، كتاب العلم ، حدیث نمبر: 106
حدثنا ابو الوليد، قال: حدثنا شعبة،‏عن جامع بن شداد،‏عن عامر بن عبد الله بن الزبير،‏عن ابيه، قال: قلت للزبير:إني لا اسمعك تحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم كما يحدث فلان وفلان، قال: اما إني لم افارقه ولكن سمعته،‏يقول: "من كذب علي فليتبوا مقعده من النار"
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے باپ یعنی زبیر سے عرض کیا کہ میں نے کبھی آپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث نہیں سنیں۔ جیسا کہ فلاں، فلاں بیان کرتے ہیں، کہا میں کبھی آپ سے الگ تھلگ نہیں رہا لیکن میں نے آپ کو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر جھوٹ باندھے گا وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ صحيح بخار ی، كتاب العلم، حدیث نمبر: 107

حدثنا ابو معمر،‏قال: حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز،‏قال انس: إنه ليمنعني ان احدثكم حديثا كثيرا، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:‏"من تعمد علي كذبا فليتبوا مقعده من النار".
انس رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ مجھے بہت سی حدیثیں بیان کرنے سے یہ بات روکتیت روکتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ صحيح بخار ی ،كتاب العلم , حد یث نمبر: 108

قرآن و حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جب تم تک کوئی بات پہنچے تو پہلے اس کی تصدیق کرو اور جھوٹی بات کو کسی کے ساتھ منسوب کر کے آگے مت پھیلائو۔ زیادہ لائکس اور اچھے کمنٹس ملنے سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا بلکہ اُلٹا اپنے لیے آپ عذاب اکٹھا کر رہے ہوتےہیں۔ آپ کی ایک غلط پوسٹ کہاں سے شروع ہو کر کہاں تک چلی جاتی ہے اور یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہتا ہے تو سوچیں کتنے لوگ آپ کی غلط پوسٹ کو پڑھ کر آگے شیئر کرتے ہوں اور سارے کا سارا گناہ آپ کے سر چلا جاتا ہے کیونکہ اس کی شروعات آپ نے کی تھی۔
خدارا اپنے گناہوں کی معافی مانگیں جو آپ سے انجانے میں ہوئے یا آپ نے جان بوجھ کر کیے اور اس بات کا تہیہ کر لیں کہ اب آپ جو بات بھی کہیں گے یا آگے کسی تک پہنچائیں گے پہلے اس کی خوب تصدیق کریں گے کہ وہ صحیح ہے یا غلط۔
 
Top