خنساء
رکن
- شمولیت
- مارچ 14، 2014
- پیغامات
- 194
- ری ایکشن اسکور
- 96
- پوائنٹ
- 45
اک عظیم ہستی تھی
امت کا درد رکھے ہوئے
وہ نکل پڑا صحراؤں میں
پہاڑوں میں سمندروں میں
اک دہشتگرد بن گیا
رب کے سامنےمجاہد تھا
جرم صرف اتنا تھا
امت کے لیے روتا تھا
اس جرم کی یہ سزاملی
قید میں بند کر دیا
امت کے لیے مار سہتا رہا
الٰہ کا فضل ہوا نکل پڑا وہ دشمنوں کی قید سے
الٰہ اپنے بندے کی حفاظت تو خودی فرما
دشمنوں سے حفاظت تو اس کی خود ی فرما
امت کا درد رکھے ہوئے
وہ نکل پڑا صحراؤں میں
پہاڑوں میں سمندروں میں
اک دہشتگرد بن گیا
رب کے سامنےمجاہد تھا
جرم صرف اتنا تھا
امت کے لیے روتا تھا
اس جرم کی یہ سزاملی
قید میں بند کر دیا
امت کے لیے مار سہتا رہا
الٰہ کا فضل ہوا نکل پڑا وہ دشمنوں کی قید سے
الٰہ اپنے بندے کی حفاظت تو خودی فرما
دشمنوں سے حفاظت تو اس کی خود ی فرما
خنساء