• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمعیت وجماعت سے روابط وتعلقات

afrozgulri

مبتدی
شمولیت
جون 23، 2019
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
17
تحریر: افروز عالم بن ذکراللہ سلفی،گلری،سدھارت نگر

الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین ومن تبعھم باحسان الی یوم الدین : اما بعد !
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ،( آل عمران:104)
تم میں سے ایک ایسی جماعت ہونی چاہیے جو بھلائی کی طرف بلائے اور نیک کاموں کا حکم کرے اور برے کاموں سے روکے ،اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔
بلاشبہ آپ اس بات سے واقف ہیں کہ ہمارا تعلق جماعت اہل حدیث سے ہے جو خالص کتاب وسنت کو اپنائے ہوئے ہیں ،ہمارا عقیدہ اور منھج وحی الٰہی کے مطابق ہے۔اور اللہ سے ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو تاحیات اسی پر قائم ودائم فرمائے آمین۔
زندگی کے تمام شعبوں میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا اہتمام،بدعات و خرافات کا استیصال ،اسلام مخالف رسوم و رواج کا خاتمہ ،کتاب وسنت کی اشاعت و ترویج،افراط وتفریط سے بچ کر اعتدال پسندی،گروہی تعصب،فرقہ بندی اور حزبیت سے رکنا ،اسلام کی تعلیمات کو من و عن پیش کرنا ہمارا بنیادی و اولین مقصد ہے ۔
ہمارے اسلاف نے تعلیمی،تربیتی،اصلاحی،اور سماجی و معاشرتی تمام امور میں سلف صالحین کے عقیدہ و منہج کو سمجھ کر منصوبہ بند طریقے سے اصلاح و تربیت کی۔
الحمدللہ ہم میں سے ہر کوئی کسی نہ کسی طرح سے ذمہ دار ہے اور یہ انتہائی اہم ذمہ داری ہے جس کے تعلق سے رب العالمین کے یہاں پوچھ تاچھ ہونے والی ہے۔ہمیں "الا کلکم من راع و کلکم مسؤول عن رعییته " کے تحت جواب دینا ہے۔
یہ ایک مہتم بالشان فریضہ ہے جس کے بار گراں کو اٹھانے کے لئے تمام برادران کو آگے آنا چاہیے۔
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
(اقبال)
ہر فرد کو کسی نہ کسی صورت میں ایک دوسرے کا معین و مددگار بننا چاہئے ،اجتماعیت کے احساس کو بیدار رکھنا ،جماعتی نظم و ضبط کی پابندی ،جمعیت کی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور ان کے پروگراموں کو کامیاب بنانا ،اس کے لئے انفرادی و اجتماعی سعی و جھد ،بڑھ چڑھ کر اپنا رول ادا کرنا از حد ضروری ہے۔
الحمدللہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے دستور اساسی کے تحت تمام مقامی و ضلعی وصوبائی جمعیتیں یہ کام بڑے منظم انداز سے کر رہی ہیں۔فللہ الحمد
ہم اس ضمن میں تمام جمعیتوں کا عموما اور صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی اور اس کے اراکین و ذمہ داران خاص کر امیر محترم صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی فضیلۃ الشیخ مولانا عبد السلام سلفی حفظہ اللہ و تولاہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنھوں نے ابھی 20/21 اکتوبر بروز ہفتہ واتوار 2018ء کو دو روزہ دورہ تدریبیہ برائے ائمہ و دعاۃ و مدرسین کا انعقاد کیا جو الحمدللہ صد فیصد کامیاب رہا ۔
یہ پروگرام کافی اہم ہوتا ہے ۔

الحمدللہ صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی اعلی اقدار و مقاصد رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے جس کے تمام ذمہ داران میں اخلاص ،علم ،صالحیت ،معاملہ فہمی ،شعور و ادراک ،دینی سوجھ بوجھ ،ہمدردی وخیر خواہی ،مخلصانہ جذبہ ،دینی کاموں کو اچھے ڈھنگ اور سلیقہ سے انجام دینا بدرجہ اتم موجود ہے۔ بالخصوص قائد محترم امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی شیخ عبدالسلام سلفی حفظہ اللہ جن کے یہاں تناصح وتواصی ،باہمی جذبہ احترام،صحیح اور ٹھوس موقف ،خدمت خلق کا جذبہ ،ذمہ داریوں کا احساس واحتساب ،منصوبہ بندی ،دردمندانہ دل ، موجود ہے ۔

ہم اچھوں کی خوبیوں کا اعتراف کرتے ہیں اس سے دلوں میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔اور جمعیت انسانی رشتے میں جڑ جاتی ہے ۔
قائد وامیر وہی جو عدل و انصاف سے کام لیتا ہے اور اپنے ماتحتوں پر ظلم و زیادتی نھیں کرتا بلکہ خوش اخلاقی سے پیش آتا ہو ،لوگوں کے معاملات کو چست ودرست اور مسائل کو حل کرتا ہو ۔

نگاہ بلند ،جان پرسوز ،سخن دلنواز
یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لیے

لھذا ہم اپنے اندر سے منصب و عہدہ کی خواہش ،اناپرستی،خودپسندی ،شھرت ،دکھاوا ،بدگوئی و بد گمانی ،آپسی تصادم ،جھوٹے پروپیگنڈے کو جگہ نہ دیں ۔

اس پروگرام میں ہماری جماعت کے معزز محاضرین ،قلمی طور پر معروف شخصیات ،علماء کرام ،مساجد و مدارس اور دعوتی اداروں کے ائمہ شریک ہوتے ہیں ۔
اس تدریبیہ کے ذریعہ ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس دلایا جاتا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ سے توفیق مانگیں اور صحیح نہج پر اپنی ذمہ داری کو ادا کریں ۔تدریبیہ کا ایک اہم فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ہمیں اپنے رہنما علماء ،ماہرین اور مستند اہل علم ،ایکسپرٹ جو صحیح گائیڈینس کی سمجھ رکھتے ہیں ان کی طرح چلنے کا ہمیں پابند بنایا جاتا ہے۔
یہ تدریبیہ ہمارے دلوں کی دھڑکن ہے اس کے ذریعے ہمیں صحیح درستگی اور علم وعمل کی طرف گامزن کیا جاتا ہے ،دلوں کی اصلاح ،آپس میں الفت و محبت،چاہت و ہمدردی کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ہمیں ایک اچھے انسان اور ایک اچھے امتی کی صورت میں بننے اور سنورنے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔
اس تدریبیہ کے ذریعہ مختلف شخصیات سے تفصیلی ملاقات کا شرف حاصل ہوتا ہے ۔
لھذا ہم اپنے اکابرین کی نصیحتوں کے ذریعہ دعوتی و اصلاحی و رفاہی امور میں اس تدریبیہ کو مقصدی اور نتیجہ خیز بنائیں ۔صرف نشستن ،گفتن ،خوردن اور برخاستن والی نہ بنائیں ۔
"خیر الامور اوسطھا" کے تحت اپنے کام میں میانہ روی ،اصول پسندی ،مستقل مزاجی اور اعتدال پسند ی کا جزبہ اپنائیں۔ باہمی اختلافات اور جھگڑوں کو ختم کرکے جمعیت کے استحکام وترقی کے لیے تھوڑی قربانی دیں ۔ان شاء اللہ تعالیٰ سلفی دعوت عام ہوگی ۔

اس نا مساعد حالات میں بھی حتی المقدور اپنے کام کو جاری رکھنا،سیکڑوں مساجد و مدارس کے ذریعے کتاب وسنت کی روشنی کو عام کرنا یہ رب ذوالجلال والاکرام کا فضل و احسان ہے ۔

امت کے ہر فرد پر عموماً اور علمائے کرام پر خصوصا دعوت و اصلاح فرض ہے ۔افراد جماعت ،علماء عوامی رابطے بڑھاتے ہوئے سماجی و رفاہی کام جاری رکھیں ،اطاعت امیر ،سمع وطاعت ،نظم جماعت ،ایثار و انفاق کا جذبہ اپنے اندر پیدا کریں ۔اگر کوئی فرد جماعت سے کٹے تو ہم اسے تعلیمات شرعیہ کی روشنی میں جوڑنے کی کوشش کریں ۔

ہم بحیثیت جماعت کےایک فرد ہونے کے احساس مند ہوں اور اللہ رب العزت کے سامنے اپنی جوابدہی کا احساس کریں ،تنگ نظری ، بے حسی و لاپرواہی کو چھوڑ کر مخلص اوربے لوث و بےباک بن کر جمعیت وجماعت کے اعلی مقاصد کی تکمیل کریں ۔اپنے اندر تقوی ،شوق انفاق کا جذبہ ،ہمدردی و غم خواری اپنائیں ،احساس ذمہ داری ،نظم وضبط،اجتماعیت ،تعاون ہمدردی کا جذبہ پروان چڑھائیں
ہمیں ان جمعیتوں کے کام کی وسعت کو دیکھنا چاہئے ،اس کے کام کو آگے بڑھانا چاہیے اور اس کے استحکام کی کوشش کرنی چاہئے۔
ہمارے اسلاف نے ان تعلیمات پر سختی سے پابندی کی ،اس سلسلے میں نفع و نقصان ،اپنے اور بیگانے کی رعایت کا سوال ہی پیدا نہ ہوا ،اور وہ اپنی جمعیت و جماعت کی خاطر ہر چیز قربان کرنے کے لئے تیار رہتے تھے۔
موجودہ وقت میں افراد جماعت کو جوڑنا ،ان کے اندر حوصلہ و جذبہ پیدا کرنا کہ وہ جماعت و جمعیت کو وقت دیں ،جماعتی منصوبوں سے دلچسپی لیں ،ایثار و قربانی کا ثبوت دیں بے حد ضروری ہے۔
ذمہ داری کسی مسجدو مدرسہ کی ہو یا ادارہ وحلقہ یا جمعیت و جماعت کی ہو اسے سنبھالنے کے لیے کئی قسم کے حالات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔کبھی لوگ عمدا تحقیر کرتے ہیں اور کبھی غلط فہمی میں مبتلا ہو کر مختلف باتیں کرتے ہیں ۔اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو بنیاد بنا کر جماعت سے اختلاف کرتے ہیں یا دور ہو جاتے ہیں انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ افراد کی کثرت وقلت سے دینی جمعیتیں و جماعتیں ترقی نھیں کرتیں ۔ترقی کے منازل طے کرنے کے لئے ایمان و عمل، اخلاص ،اور ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
ایسے موقع پر بحیثیت ایک ذمہ دار ذمہ داری کا یہ فرض ہے کہ ہم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور انتہائی صبر و تحمل سے کام لیں ۔اپنے کردار کو سنبھالنے کی کوشش کریں،دل شکستہ ہو کر اپنی زبان سے کوئی ایسا لفظ نہ نکالیں جو فتنہ کا سبب بنے اور ہمیں شرمسار ہونا پڑے ،صدق گوئی کا سہارا لیں ،دورخاپن نہ اپنائیں ۔
یہ ذمہ داری وقتی ہے آج ہے کل ختم ہو جائے گی ،جو وقت ملا ہے اس میں کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے پوری کوششیں کرنی ہے ۔ورنہ آنے والی نسل کل ہمیں ملامت کرتی رہیں گی ،ہر فرد جمعیت و جماعت کا حصہ ہیں لہذا جمعیت کے کاز کام کو آگے بڑھائیں اور خلاف اٹھنے والی آواز کو پوری طاقت اور پورے اتحاد سے دبائیں۔
آج ہماری ضرورت ہے کہ حالات و نظریات،خیالات ،نفسیات و مزاج کو سمجھتے ہوئے اچھے طریقے سے دعوت حق پیش کریں ۔
ماہر دعاۃ سے استفادہ کریں ،مختلف طبقوں ،ذاتوں،اور برادریوں میں دعوت کا منصوبہ بنائیں ،علماء کرام کو خصوصی طور پر اس میدان میں سرگرم ہونا چاہیے۔
برادران وطن میں تعصب پسند لوگ تھوڑے ہیں ،کیونکہ انھیں معلوم ہے کہ مذہب کا سہارا لے کر سیاسی مفاد حاصل کئے جاتے ہیں ،ہم ایسے لوگوں تک اسلام کا صحیح تعارف پیش کریں تاکہ بہت ساری غلط فہمیاں دور ہو سکیں ۔
اس کے لئے ہم جماعتی سطح پر انسانیت،ہمدردی ،ملک میں امن و سلامتی،عدل وانصاف اور بھائی چارہ کو عام کریں ،اسلام کے محاسن کی طرف لوگوں کو بلائیں سمجھائیں۔
اللہم اھد قومی فانہم لا یعلمون ۔
اس سلسلے میں ہم متحرک اور فعال بنیں ،ہمت نہ ہاریں ،حوصلہ نہ توڑیں،اور نہ حالات سے مایوس و نا امید ہوں ،کام کرتے رہیں اور نتیجہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیں اور ہم سب کے لئے دعائیں کریں ۔

ہمارے مکاتب وادارے ،تعلیمی و رفاہی سوسائٹیاں،دعوۃ سینٹرس وغیرہ بھی ہماری جماعت کے نمائندے و ترجمان ہیں ۔ان سے بھی اپیل ہے کہ اپنے تعلیمی ،دعوتی ورفاہی امور میں جمعیت و جماعت سے مشورہ لیںتے رہیں تو یہ بھی جماعت کے اہم حصہ میں شمار ہوتے رہیں گے ان شاءاللہ۔
مزید بے جا مداخلت،تجسس ،خیانت اور باہمی تعاون کا فقدان یا کسی نااہل کو ذمہ داری سونپنا یہ سب ہماری نظر میں جمعیت و جماعت کو قادح اور نقصان پہنچانے والی ہیں ۔احباب جماعت ان سے پرہیز کریں ۔
اپنے عزائم و مقاصد کو بلند رکھیں ،آپسی تعلقات کو خوشگوار بنائیں،سب سے خندہ پیشانی سے ملیں ،مصالحت کریں اور اخوت باہمی کو فروغ دیں ۔
خود پسندی،انا پرستی،شھرت طلبی،جیسی مہلک بیماریوں سے محفوظ رہیں ۔اپنی سوچ مثبت رکھیں ،تحقیق کا مادہ اپنے اندر پیدا کریں،کردار کو سنوارنے کی کوشش کریں اور دنیوی فائدے کے لئے آخرت کو برباد نہ کریں ۔

افراد جماعت و ذمہ داران اس تحریر کو پڑھیں اور اپنے اپنے دائرہ کار میں بھتر سے بھتر خدمات انجام دیں،اپنے اندر ذمہ داری کا احساس اور عمل کا جذبہ پیدا کریں ۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو حسن عمل اور اخلاص کی توفیق عطا فرمائے۔( آمین)
afrozgulri@gmail.com
7379499848
22/10/2018

Sent from my Redmi Note 7S using Tapatalk
 
Top