ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
خطرناک بیماریاں
بیماریوں کا نام سنتے ہی ہم لوگ ڈر سے جاتے ہیں اور خود کو ان بیماریوں سے بچانے کے لیے ڈاکٹرز کے پاس بھاگتے ہیں ، حکیموں کے پاس جاتے ہیں ، ہسپتالوں کے چکرکاٹتے ہیں اور پتہ نہیں کیا کیا ٹوٹکے کرتے ہیں کہ بس کسی طرح ان بیماریوں سے جان چُھڑا لی جائے ۔ لیکن آج میں جن بیماریوں کا ذکر کرنے جا رہا ہوں وہ بیماریاں اللہ کی طرف سے نہیں بلکہ انسان کی اپنی پیدا کی گئی ہیں جو انسان کے اندر تیزی سے بڑھتی جا رہی ہیں اور انسان ان کا علاج کروانے کوراضی نہیں اور دن بدن یہ بیماریاں انسان کو اندر ہی اندر ختم کرتی جا ر
رہی ہیں۔
بات بات پہ غصہ کرنا، ہر بات کو اَنا کا مسئلہ بنا لینا، جھوٹ پہ جھوٹ بولنا، محفل میں بیٹھ کر غیبت کرنا، اپنی بات کو منوانا، کسی کو ذلیل ورُسوا کرنا، اپنے سے چھوٹے کو تُو اوئے کہہ کر بُلانا، دوسروں کو حقیر سمجھنا، تکبر کرنا، احسان کرکے جتانا،کسی کا حق مارنا، کسی کا ناحق خون بہانا، کسی کے ساتھ زیادتی کرنا، گالی گلوچ سے کام لینا،فحاش بات آگے پھیلانا،نشہ کرنا، امانت میں خیانت کرنا،دوسروں کا دل دُکھانا، دو انسانوں کے درمیان جھگڑے کا سبب بننا، کسی کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنا، جھوٹی گواہی دینا، حرام کاموں کو اپنانا۔
یہ وہ بیماریاں ہیں جو آج کے انسان میں کثرت سے پائی جاتی ہیںاور افسوس اس بات کا ہے کہ دوسری بیماریوں میںہم لاکھوں کروڑوں روپے لگا دیتا ہیںکہ کسی بھی طرح ہم ٹھیک ہو جائں لیکن ان بیمارریوں کا علاج کروانے کے لیےہم ذرا کوشش نہیں کرتے ہے بلکہ ہم خود مزید ان بیماریوں کو اپنے اوپر حاوی کرتے جارہے ہیں۔
اللہ کے لیے ان بیماریوں سے بچیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو بھی ان سے بچائیں۔