• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دنیا کی زندگی بمقابلہ آخرت کی زندگی

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
19642323_1396951387066384_1488174143589620245_n.jpg


دنیا کی زندگی بمقابلہ آخرت کی زندگی


✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿

ہم دنیاوی زندگی کو پرتعیش اور کامیاب بنانے میں اس قدر مشغول ہیں کہ اپنی آخرت کو ہی بھول گئے۔ حالانکہ دنیا کی زندگی تو چند دن کی ہے اور اسی زندگی میں ہم آخرت کیلئے اچھے اعمال کرکے جنت میں اپنے لئے ہمیشہ کی زندگی کو کامیاب بناسکتے ہیں۔

✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿

الله تعالی فرماتے ہیں:

بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا (16)

لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو

وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ (17)

اور آخرت بہت بہتر اور بہت بقا والی ہے

(سورۃ الاعلى ، آیت(16-17))

✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿

اسی طرح حدیث میں آتا ہے:

حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُسْتَوْرِدًا أَخَا بَنِي فِهْرٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَاللَّهِ مَا الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ، إِلَّا مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ هَذِهِ "، وَأَشَارَ يَحْيَى بِالسَّبَّابَةِ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ تَرْجِعُ، وَفِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا، غَيْرَ يَحْيَى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ، وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ أَخِي بَنِي فِهْرٍ، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا، قَالَ وَأَشَارَ إِسْمَاعِيلُ بِالْإِبْهَامِ.

سیدنا مستورد بن شداد رضی الله عنہ سے روایت ہے، رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله کی قسم! دنیا آخرت کے سامنے ایسی ہے جیسے کوئی تم میں سے یہ انگلی ڈالے اور یحییٰ نے کلمہ کی انگلی سے اشارہ کیا دریا میں، پھر دیکھے تو کتنی تری دریا میں سے لاتا ہے۔“ (تو جتنا پانی انگلی میں لگا رہتا ہے وہ گویا دنیا ہے اور وہ دریا آخرت ہے۔ یہ نسبت دنیا کو آخرت سے اور چونکہ دنیا فانی ہے اور آخرت دائمی باقی ہے اس واسطے اس سے بھی کم ہے)۔

(صحيح مسلم، كتاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا، حديث:7197)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
قرآن مجید میں جہاں بھی دنیا کو منفی انداز میں ذکر کیا گیا ہے وہاں اس سے مراد دنیا برائے دنیا ہے جبکہ دنیا برائے آخرت مستحسن اور مطلوب ہے جس پر خود قرآنی دعائیں شاہد ہیں
ولا تنس نصیبک الخ ، ربنا آتنا فی الدنیا الخ
علی الاطلاق دنیا کو برا بیان کرنا اور اللہ کی جو نعمتیں دنیاوی زندگی و بقا سے متعلق ہیں ان کا حق ادا کیا جائے تو کیا ہی خوب ہو
 
Top