• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دنیا کے چند کامیاب ترین انسان

شمولیت
فروری 14، 2018
پیغامات
29
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
52
* دنیا کے چند کامیاب ترین انسان *

محمد صادق جمیل تیمی

دنیا کا کوئی بھی انسان ہو ہر کوئی چاہتا ہے کہ دنیا میں وہ کامیاب ہو،کامیابی و کامرانی کا سہرا اس کے سر آئے - والدین ،بھائی، بہن ،گاؤں ،سماج اور دیگر رشتہ داران ان سے صادر تمام اعمال و خدمات پر تعریف کریں -بطور ہمت افزائی اس کی پیٹھ تھپتھپائیں اور ان کے روشن مستقبل کے لئے اپنی خوبصورت دعاوں سے نوازے -اب سوال یہ ہے کہ ہم زندگی میں کامیاب کیسے ہوں ؟ہماری مستعار زندگی کے لمحات و ساعات ،طریقہ کار ،فلاسفی کیا ہونے چاہیئے ؟ جو ہمیں منزل تک لے جائے -تو اس کے لئے ہمیں دنیا کی چند کامیاب شخصیات کی زندگیوں کی خاک چھانی کرنی پڑے گی کہ ان کی زندگی میں وہ کون سا راز تھا؟ جو انہیں بحثیت کامیاب انسان کی دنیا کے سامنے پیش کیا -ان کے پاس جینے کا کیا سلیقہ تھا ؟لوگوں سے ملنے جلنے ،دوسروں کے ساتھ مراسم و تعلقات کیسے تھے ؟ان کی شام و سحر کیسے گزرتیں؟دنیا کے سارے کامیاب انسانوں کی زندگیوں کا احاطہ اس مختصر سا مضمون میں ناممکن ہے البتہ چند نمایاں شخصیات کے خاکے ذیل کی سطور میں رقم کی جارہی ہیں ملاحظہ ہوں-
* محمد بن عبد اللہ: یہ خدا کا آخری پیغمبر ،دونوں جہانوں کے نبی اور ساری انسانیت کے معلم ہیں -انہوں جب دنیا میں اپنی آنکھیں کھولیں تو یتیمی کی حالت میں ،یعنی باپ کی شفقت اٹھ گیی -پھر کچھ بڑے ہوئے تو ماں کا پیار و محبت سے بھی محروم ہوگئے -پرورش و پرداخت چچا نے کی -بچپن سے لے کر نبوت سے سرفراز ہونے تک یعنی چالیس سالوں تک کا سارا ریکارڈ عرب کے سامنے تھا لوگ آپ کو "امین "و "صادق "کہ کر پکارتے تھے- آپ کی یہی امانت داری و انسانیت نوازی کے طفیل عرب کی سب سے مالدار و خوبصورت و خوب رو عورت سیدنا خدیجہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شادی کر لیتی ہیں -آپ اس دوران ایسا کوئی کام یا عمل نہیں کرتے ہیں جو آپ کی شخصیت کو داغدار بنا دے یا آپ پر کوئی حرف اٹھائے -نبوت کے بعد لوگوں نے مظالم کے پہاڑ آپ پر توڑے لیکن آپ نے پورے صبر و تحمل کے ساتھ مسکراتے لبوں کے ساتھ اپنی زندگی کی نیا کو آگے بڑھاتے رہے -لیکن جب ان کی ریشہ دوانیاں اور سازشیں حد سے تجاوز کر گئیں تو آپ وہاں سے مدینہ ہجرت کر گیے لیکن آپ نے کسی کا کچھ نہیں کیا -نہ بعد ہی میں کسی سے بدلہ لیا -ہر آن و ہر شان عبادت و ریاضت میں گزارتے -سماجی و فلاحی امور کو خوب خوب انجام دیتے -دوسرے کی دادرسی و حاجت روائی فرماتے -اپنے کام ،اپنی مشن ہی میں لگے رہتے!! آخرکار آپ کامیاب ہوئے اور وقت نے اس طرح پلٹا کھایا کہ سارے کے سارے آپ ہی کے ہوگیے -اب آپ پر لوگ اپنی جان نچھاور کرنے کے لئے تیار ،اپنے پورے اثاثے و سرمایے آپ کی خدمت میں دینے کے لئے مستعد!!یہ نتیجہ تھا آپ کے ان عظیم اعمال و بے لوث قربانیوں کا جو آپ نے عرب کے تپتے زمین کے اوپر انجام دیا تھا یہی وجہ ہے کہ انیسویں صدی کا ایک بہت بڑا مسیحی مورخ مائیکل ہارٹ نے اپنی مشہور کتاب"The hundred " میں آپ کو کامیاب انسان کے طور پر پہلے نمبر پر جگہ دی -
* ابراہم لنکن (1865-1809) امریکہ کا سولہواں صدر تھے -لنکن اپنی ذاتی محنت سے قانون کی ڈگری حاصل کرتا ہےاور وکالت کے پیش سے جڑ جاتا ہے ،دھیرے دھیرے امریکہ کانگریس پارٹی کا رکن بھی بن جاتا ہے -پھر ایک دن ایسا آتا ہے کہ امریکہ کی صدارت کا تاج اس کے سر باندھا جاتا ہے-!!لیکن یہ سوچ کر بڑی حیرت ہوگی کہ یہی لنکن اس سے قبل لوگوں کے جوتے گانٹھتے تھے،پھٹی پرانی چپلوں کو درست کیا کرتے تھے ،ایک معمولی کلرک تھے لیکن ایک دن یہی امریکہ کا صدر بن جاتے ہیں! جی ہاں!! انہوں نے یہ مقام ایسے ہی حاصل نہیں کیا ،بلکہ محنت کی -ان کا حوصلہ ،عزم ،امنگ اور ان کی ہمت نے انہیں یہاں تک لے آیا -انہوں نے اپنے اخیر ایام میں کہا تھا کہ انسان کو اپنی غلطیوں سے کچھ سیکھنا چاہیئے یہی ہمارے استاد ہیں
* ایڈولف ہٹلر: (1945-1889)جرمنی کا ایک لیڈر تھا ،پوری دنیا کو اپنی آہنی قوت و طاقت سے اپنی جانب متوجہ کیا -یہ شخص اپنے والدین کے مرجانے کے بعد بے آسرا لوگوں کی رہائش میں رہا اور بحثیت ایک مصور مستقبل کا خواب دیکھتے تھے لیکن اس میں ناکام ہوا -پہلی عالمی جنگ میں فوجی بھرتی کے لئے امتحان دیا لیکن کمانڈر نے اسے یہ کہ کر لوٹا دیا کہ تم اتنے کمزور ہو کہ رائفل نہیں اٹھا سکتے جنگ خاک لڑوگے لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری ،مسلسل محنت کرتے رہے آخرکار انہیں 1919 میں جرمنی کی ورکز پارٹی کا رکن بناے گیے اور اس کا وزیر اعظم بھی -بیک وقت ہٹلر عظیم ساست داں ، فوجی کمانڈر اور ایک مصنف بھی تھے -یہ ساری چیزیں ان کی کوشش ،کام میں لگن اور ہمت نہ ہارنے کی سب سے بڑی دلیل تھیں -
* اے پی جے عبد الکلام (2015-1931)ابو الفاخر زین العابدین ایک نرم خو و خلیق ،امن پسند ،محنتی ،دنیا کے عظیم سائنسداں اور بھارت کے گیارہواں صدر تھے -تامل ناڈو کے علاقے رامیشورم کے ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں -ان کے والد کشتیاں چلاتے تھے پڑھے لکھے بھی نہیں تھے البتہ عبد الکلام کو پڑھانے کے خواہاں تھے -انہوں کافی پریشانیوں اور مصیبتوں کا سامنا کرکے اپنا تعلیم سفر مکمل کیا-اسکول فیس ادا کرنے کے لئے پیسے نہیں تھے چنانچہ انہوں نے علاقے میں اخبار فروشی کا پیشہ اختیار کیا اور اپنا تعلیمی سفر کو برقرار رکھا اور مدراس انسٹیوٹ سے خلائی سائنس میں گریجویشن کیا -ساتھ ساتھ ذاتی طور پر پیہم کوشش کرتے رہے -یہ کوشیشں رنگ لائیں اور 1974میں بھارت کا" پہلا ایٹم بم "بنایا جس کی وجہ سے "بابائے میزائل "کہلائے -اسی طرح آپ کی عظیم خدمات کے اعتراف میں بھارت سرکار 1997ء میں انڈیا کا ممتاز شہری ایوارڈ "بھارت رتن "سے نوازا -پھر 2002ء میں نوے فیصد اکثریت کے ساتھ انڈیا کے صدر بناے گیے -
قارئین! آپ نے کبھی سوچا تھا کہ ایک کشتی بان کا بیٹا کبھی دنیا کا اتنا بڑا سائنسداں بنے گا ؟ایک معمولی اخبار فروش شخص انڈیا کا راشٹر پتی بنے گا ؟جی ہاں! در اصل دنیا کے کامیاب ترین انسان اپنی زندگی کو ایک معمولی چیز سے شروع کرتے ہیں اور اپنے مقصد کی حصول کے لئے مسلسل محنت جاری رکھتے ہیں پھر یہی چیز انہیں ایک کامیابی تک پہنچاتی ہے -
* تھامس ایڈیسن: جو دنیا کے ایک بہت بڑے سائنسداں تھے جنہوں سیکڑوں چیزیں ایجاد کیں -لیکن یہ شخص اپنے بچپن میں بے وقوفی میں بہت مشہور تھے اور اسی وجہ سے کئی جگہوں سے انہیں نوکری سے نکال دیا گیا -لیکن شکستہ دل نہیں ہوے -ایک ہزار بار ناکام ہوا لیکن ہمت نہیں ہارے بلکہ اپنی مشن کو جاری رکھا -آخر کار انہوں میں "بلب "(Bulb )دیا جس سے ہم روشنی حاصل کرتے ہیں -
* آئزک نیوٹن: ایک معمولی طالب علم تھا ،پڑھائی کا خرچ چلانے کے لئے ایک معمولی فارم ہاؤس میں چوکیدار تھا -مالک انہیں پورا پیسہ نہیں دیتا تھا لیکن یہی شخص اپنی ذاتی محنت سے ایک عظیم سائنس داں بنا اور دنیا کو "قانون حرکت "جیسے سائنسی اصول عطا کیا -
* آئن اسٹائن: ہوائی جہاز کا ایجاد کرنے والے چار سال کچھ بول نہیں پایا جس کی وجہ سے انہیں اسکول سے نکال دیا گیا -بتایا جاتا ہے کہ یہ 700بار ناکام ہوا لیکن آخر کار اپنے بھائی کے ساتھ مل کر" ہوائی جہاز "بنا ڈالا -اب ہم اسی کے طفیل گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طیے کرتے ہیں -
* براک حسین اوباما: ان کی ماں معمولی نوکری کرتی تھیں ان کے والد ہوٹل میں کام کرتے تھے اور اسی کا بیٹا امریکہ کا پہلا سیاہ فام صدر بن جاتا ہے لیکن کس کو معلوم تھا کہ ایک معمولی ہوٹل میں رہنے والے کا بیٹا ایک دن امریکہ کا صدر بنے گا -
یہ تو چند مثالیں تھیں جو آپ کی خدمت میں پیش کی گئیں لیکن ان کے علاوہ اور بہت سارے حقائق ہیں کامیابیوں سے ناکامیوں کے -یہ سلسلہ تاہنوز جاری و ساری ہے اور رہے گا -البتہ ان کامیاب انسانوں کی زندگی میں کچھ مشترک چیزیں پائی جاتی ہیں جو ان کے کامیابی کے راز ہیں-
(1)خود اعتمادی : یعنی اپنے اوپر بھروسہ یہ وہ عادت ہے جو ناممکن کو ممکن بنا دیتی ہے اسی کے ذریعہ آدمی بڑا سے بڑا کام انجام دیتا ہے اور دنیا میں اپنے وجود کا ثبوت فراہم کرتا ہے -
(2) نظم و ضبط اور وقت کی پابندی: ہر کامیاب انسان کی زندگی میں وقت کی بڑی اہمیت رہی -کامیاب انسان ایک منصوبہ ساز خطہ کی بنیاد پر ہر کام کو وقت ہی پر کرتا ہے -مولانا رومی نے اس کی اہمیت کو بتلاتے ہوئے فرمایا کہ اگر وقت کی قدر نہ کی جائے تو یہ سب کچھ چھین لیتا ہے -
(3) مثبت سوچ : یہ وہ انمول شئ ہے جو انسان کو دوسروں کی نگاہوں میں بھی محبوب بنا کر رکھتی ہے اور اپنے کام ،اپنی مشن کو ایک ڈھنگ و طریقہ سے کرنے کا سلیقہ سیکھلاتی ہے -یہی وہ چیز ہے جو زندگی میں تبدیلی لانے کے باعث بنتی ہے -
(4) کام میں لگن : کسی بھی کام کو جوش و خروش اور پورے تندہی کے ساتھ نہ کیا جائے تو وہ تکمیل تک پہنچے گا اور ناہی مقصد حاصل ہو پائے گا -اور ناہی اس کے بغیر کام میں مزہ آئے گا -
(5) جسمانی و ذہنی صحت کا خیال : کہا جاتا ہے کہ ایک اچھی صحت میں ایک اچھا دماغ ہوتا ہے تو ہم صحت کو تندرست اسی صورت میں رکھ سکتے ہیں جب اس کے لئے اچھی خوراک ،مقوی غذائیں اور اس کے نشاط کے لئے ورزش کا اہتمام کریں گے -بغیر صحت کے ہم کوئی کام نہیں کر سکتے -
مذکورہ باتوں سے یہ طشت ازبام ہوگیا کہ ایک کامیاب انسان کے پیچھے تعلیم ، محنت ولگن، ایمانداری اور وقت کی پابندی کا بڑا عمل دخل رہتا ہے اس وجہ سے اگر ہم ایک کامیاب زندگی کا خواب دیکھیں تو اس کے لئے محنت کریں -اے پی جے عبد الکلام نے کہا تھا کہ خواب وہ نہیں جو ہم سوکر دیکھتے ہیں بلکہ خواب وہ ہے جو ہم پورا ہوئے بغیر نہیں سوتے"--
 
Top