• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زندگى كى انشورنس ( بيمہ ) !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
زندگى كى انشورنس ( بيمہ )


كيا موت كے بعد اپنے خاندان كى مالى حالت مامون بنانے كے ليے ميرے ليے اپنى زندگى كى انشورنس كروانى جائز ہے ؟ جواب ميں دلائل سے وضاحت فرمائيں.

الحمد للہ :

شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى سے زندگى كى انشورنس ( بيمہ ) كے بارہ ميں سوال كيا گيا تو ان كا جواب تھا:

شيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

زندگى اور ممتلكات كى انشورنس شرعا حرام اور ناجائز ہے، كيونكہ اس ميں دھوكہ و فراڈ اور سود پايا جاتا ہے، اور اللہ تعالى نے امت پر رحمت اور انہيں نقصان دہ اشياء سے بچاؤ كرتے ہوئے ہر قسم كے سودى معاملات اور جن معاملات ميں دھوكہ و فراڈ پايا جاتا ہے حرام قرار ديے ہيں.


اللہ سبحانہ و تعالى كا ارشاد ہے:

{اور اللہ تعالى نے تجارت حلال كي اور سود كو حرام كيا ہے}

اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ انہوں نے دھوكہ كى تجارت سے منع فرمايا.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .

ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 3 / 5 ).
 
Top