• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سانحہ پشاور فساد فی الارض

شمولیت
دسمبر 09، 2013
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
37
اسلام کے معنی امن وسلامتی کے ہیں اور اپنے پیروکاروں کو حکم دیتا ہے کہ وہ کسی پر ظلم نہ کریں‘ انسانی جان کی قدر وقیمت اس حد تک ہے کہ ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{ من قتل نفسا …… احیا الناس جمیعا} (المآئدۃ: ۳۲) ’’جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے لیے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔‘‘

محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں پر ظلم کرنے سے منع کیا ہے: ’’خبردار جس نے ذمی کافر پر ظلم کیا یا اسے نقصان پہنچایا اس کی طاقت سے زیادہ کام لیا اس کی تھوڑی سی چیز بہی اس کی رضا کے بغیر لی تو کل قیامت کیے دن میں ایسے شخص سے جھگڑوں گا۔‘‘ (ابوداود) ’’ظلم قیامت کے دن اندھیروں کا سبب ہو گا۔‘‘(بخاری)

حالت امن ہو یا جنگ اسلام ہر موقع پر عدل وانصاف کی تعلیم دیتا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیقt نے ملک شام کی طرف لشکر روانہ کیا تو اُن کو نصیحت فرمائی:
’’عورتوں‘ بچوں اور بوڑھوں کو قتل نہ کرنا‘ پھر دار درخت نہ کاٹنا‘ بستان ویران نہ کرنا‘ کوئی بکری یا اونٹ کھانے کے سوا ذبح نہ کرنا‘ کھجور کے درخت نہ کاٹنا نہ جلانا‘ خیانت نہ کرنا اور بزدلی نہ دکھانا۔‘‘ (موطا امام مالک)

پورا مضمون پڑھنے کےلیے کلک کریں
http://www.ahlehadith.org/sania-pishawer-fasad-fil-araz
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اس فساد فی العرض کے "اصل مرتکبین" کا قلع قما کیے بغیر ہم امن و سلامتی قائم نہیں کرسکتے - لیکن مسلہ یہ ہے کہ ١٥ سال گزرنے کے باوجود اصل مجرموں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا - جب کہ عوام سمیت سب جانتے ہیں کہ اصل مجرم کون ہیں- ہم اللہ زیادہ ان اصل مجرموں سے ڈرتے ہیں اور ان کی خلاف زبان بھی استعمال کرتے ہوے حد سے زیادہ احتیاط سے کام لیتے ہیں -
 
Top