• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سفر میں پانچ سورتیں پڑھنا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی حفظک اللہ!
سفر میں پانچ سورتیں پڑھنے والی روایت کی صحت بیان کر دیں!
جزاکم اللہ خیرا

Screenshot_2017-12-22-23-58-43.png
Screenshot_2017-12-22-23-51-30.png
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سفر میں پانچ سورتیں پڑھنے والی روایت کی صحت بیان کر دیں!
جزاکم اللہ خیرا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ حدیث امام ابویعلیٰ الموصلیؒ نے اپنی مسند میں روایت کی ہے ،مکمل اسناد کے ساتھ درج ذیل ہے :
حدثنا أبو هشام محمد بن سليمان بن الحكم القديدي، قال: حدثني أبي، عن إسماعيل بن خالد الخزاعي، أن محمد بن جبير بن مطعم، سمع جبير بن مطعم، وهو يقول: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أتحب يا جبير إذا خرجت سفرا أن تكون من أمثل أصحابك هيئة , وأكثرهم زادا؟» فقلت: نعم، بأبي أنت وأمي، قال: «فاقرأ هذه السور الخمس، قل يأيها الكافرون، وإذا جاء نصر الله والفتح، وقل هو الله أحد، وقل أعوذ برب الفلق، وقل أعوذ برب الناس، وافتح كل سورة ببسم الله الرحمن الرحيم، واختم قراءتك ببسم الله الرحمن الرحيم» قال جبير: وكنت غنيا كثير المال، فكنت أخرج مع من شاء الله أن أخرج معهم في سفر، فأكون أبذهم هيئة , وأقلهم زادا، فما زلت منذ علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقرأت بهن , أكون من أحسنهم هيئة , وأكثرهم زادا حتى أرجع من سفري ذلك
(مسند ابویعلیٰ 7419 ،المطالب العالیہ بَابُ فَضْلِ {قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ} وَمَا بَعْدَهَا)
ترجمہ :
سیدنا جبير بن مطعم رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے مجھے فرمايا:
" اے جبير ! كيا تم پسند كرتے ہو كہ جب تم سفر پر جاؤ تو اپنے ساتھيوں ميں سب سے بہتر ہئيت ميں ہو اور سب سے زيادہ زاد راہ والے بن جاؤ ؟
ميں نے عرض كيا: ميرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں جى ہاں ميں پسند كرتا ہوں.
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
تم يہ پانچ سورتيں تلاوت كيا كرو قل يا ايھا الكافرون اور اذا جاء نصر اللہ و الفتح اور قل ھو اللہ احد اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس.
ہر سورۃ كو بسم اللہ الرحمن الرحيم سے شروع كرو اور اپنى تلاوت كو بسم اللہ الرحمن الرحيم پر ختم كرو۔
جناب جبير رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں ميں غنى اور مالدار تھا، اللہ تعالى جس كے ساتھ چاہتا ميں سفر پر نكلتا تو ميں ان ميں سب سے بدحال اور سب سے كم زاد راہ والا ہوجاتا ،
اور جب سے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے مجھے يہ سورتيں پڑھنا سكھائيں اور ميں نے سفر سے قبل پڑھنا شروع كيں تو ميں ان سب ميں اچھى حالت و ہيئت والا اور سب سے زيادہ زاد راہ والا بن جاتا حتى كہ ميں اس سفر سے واپس آتا "
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اسے ابو يعلى نے مسند ابو يعلى ( 13 / 339 ) حديث نمبر ( 7419 ) ميں روايت كيا ہے.
ليكن يہ حديث ضعيف ہے اس ليے كہ اس ميں كئى ايك راوى مجھول ہيں.
اس حديث كے بارہ ميں الھيثمى رحمہ اللہ كہتے ہيں :(رواه أبو يعلى، وفيه من لم أعرفهم ):
" اس حديث ميں کئی ایسے راوی ہيں جنہيں ميں جانتا تك نہيں " ديكھيں: مجمع الزوائد ( 10 / 134 )
اور علامہ ارشاد الحق اثری نے مسند ابی یعلی کی تحقیق (ج6 ، صفحہ 458 ) میں اس حدیث کے ذیل میں علامہ ھیثمیؒ کا یہی کلام نقل فرماکر اسے برقرار رکھا ہے ؛
اور علامہ البانى رحمہ اللہ كہتے ہيں:(قلت: وهذا إسناد ضعيف )يہ حديث ضعیف ہے "
ديكھيں: السلسلۃ الاحاديث الضعيفۃ والموضوعۃ حديث نمبر ( 6963 )
تفصیل میں اس اسناد کے دو روایوں کو مجہول قرار دیا ہے ؛
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
اس حدیث کی اسنادی حالت تو آپ نے ملاحظہ کرلی ،
اب اسی روایت کی بنیاد پر " بوٹی مافیا " کا یہ حکیمی نسخہ ملاحظہ فرمائیں ،
ـــــــــــــــــــــــ
امتحان میں بار بار فیل ہونے والوں کیلئے وظیفہ خاص

جو بھی یہ عمل کرکے گھر سے نکلے گا وہ سرخرو ہو کر لوٹے گا اور میں واقعی سرخرو ہو کر لوٹی، اور وہ امتحان جو میں پاس نہیں کرپارہی تھی اس میں کامیابی ہوئی۔ اس امتحان کے دوران مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے فرشتے میری مدد کررہے ہوں ہر کام خود بخود آسان ہورہا تھا

محترم جناب حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنا چاہتی ہوں‘ امید ہے کہ اس سے دوسروں کو بھی فائدہ ہوگا ۔میں عرصہ 2سال سے ایک امتحان دے رہی تھی جوکہ کسی صورت پاس نہیں ہورہا تھا ، اس امتحان میں میرے بار بار فیل ہونے کی وجہ ٹینشن اور ایگزائٹی ہوتی تھی۔ اس بار بھی وہی حالات تھے ٹینشن اورایگزائٹی سے میرا بُرا حال تھا، میرے امتحان میں چار روز باقی تھے میں آپ کا ہر ہفتے کا درس نیٹ سے ڈائون لوڈ کرکے سنتی ہوں۔ کچھ دن پہلے میں نے آپ کادرس سنا سورۂ مومنون کی آخری چار آیات اور اذان کے عمل والا۔ اس کے بعد میں ہر ایک یا 2گھنٹے کے وقفے سے یہ آیات اور اذان سات دفعہ پڑھ کر اپنی دائیں اور بائیں کاندھے پردم کردیتی۔ میں نے جب یہ عمل شروع کیا تو مجھے محسوس ہوا کہ ایک دو دن میں نہ صرف میری ایگزائٹی ختم ہوئی بلکہ میں اتنی پراعتمادمحسوس کرنے لگی کہ جیسے میں بے چینی سے اس امتحان کاانتظار کررہی ہوں جب میں امتحان والے دن گھر سے نکلنے لگی تو ایک دوست کے بتائے ہوئے وظیفے پر عمل کیا۔ اس نے بتایا تھا کہ سورۂ کافرون ، سورۂ النصر، سورۂ اخلاص ، سورۂ فلق اور سورۂ ناس اس طرح پڑھنا کہ بسم اللہ سے شروع کرنا اور بسم اللہ پر ہی ختم کرنا۔ گھر سے نکلنے سے پہلے میں نے یہ عمل کیا اور شام کو میں گھر سرخرو ہو کر لوٹی۔ 2دن کا امتحان تھا اور میں نے دونوں دن یہ عمل کیا۔ جب میری دوست یہ عمل مجھے بتارہی تھی تو اس نے مجھے کہا تھا کہ جو بھی یہ عمل کرکے گھر سے نکلے گا وہ سرخرو ہو کر لوٹے گا اور میں واقعی سرخرو ہو کر لوٹی اور وہ امتحان جو میں پاس نہیں کرپارہی تھی اس میں کامیابی ہوئی۔ اس امتحان کے دوران مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے فرشتے میری مدد کررہے ہوں ہر کام خود بخود آسان ہورہا تھا۔ اس کے علاوہ میں نے یہ منت بھی مانی تھی کہ اگر میں کامیاب ہوئی تو 21بار پہلا انمول خزانہ پڑھوں گی جسے میں نے الحمد للہ پورا کیا۔
ان پانچ سورتوں کے بارے میں ایک حدیث لکھنا چاہوں گی جو میں نے حصن حصین میں پڑھی تھی۔
حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے حضور اقدس ﷺنے فرمایا اے جبیر! کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ سفر میں نکلو تو اپنے سب ساتھیوں سے بڑھ کر اچھے حال میں رہو اور سب سے زیادہ تمہارے پاس زادراہ رہے۔ حضرت جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان ہوں میں ضرور یہ چاہتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم یہ پانچ سورتیں سفر میں پڑھا کرو (۱) سورۂ کافرون (۲) سورۂ نصر (۳) سورۂ اخلاص (۴) سورۂ فلق (۵) سورہ ٔناس ہر سورۃ کو بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ سے شروع کیا جائے پھر سورۂ ناس کے بعد بھی بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھی جائے اس طرح پانچ سورتیں اور چھ مرتبہ بسم اللہ شریف پڑھنی ہے۔حضرت جبیر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں غنی اور زیادہ مال والا تھا جب سفر میں نکلتا تھا تو اپنے ساتھیوں میں سے سب سے زیادہ بدحال ہوجاتا تھا اور میرا زاد راہ بھی سب سے کم ہوجاتا تھا جب سے میں نے حضور اقدسﷺ سے سفر میں ان سورتوں کے پڑھنے کا علم حاصل کیا ہے برابر ان کو سفر میں پڑھتا ہوں اور سفر سے واپس آنے تک اپنے ساتھیوں میں سے سب سے زیادہ اچھے حال میں رہتا ہوں اور میرا زاد راہ بھی سب سے زیادہ رہتا ہے( ابو العلیٰ عن جبیر رضی اللہ عنہٗ)
حکیم صاحب آپ سے گزارش ہے کہ میرا نام پوشیدہ رکھیں۔
 
Top