• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مطالعہ ، کتب بینی

ظہیر احمد

مبتدی
شمولیت
دسمبر 29، 2014
پیغامات
16
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
6
میرے ایک قریبی دوست ہیں۔ ان کے سامنے اگر کوئی یہ کہہ بیٹھے کہ اسے مطالعے کی عادت نہیں یا مطالعے کے لیے وقت نہیں ملتا تو وہ پلٹ کر جواب دیتے ہیں ،’’ اطمینان رکھیے ! آپ اس معاملے میں تنہا نہیں ہیں۔ دیگر جانور بھی کتابیں نہیں پڑھتے۔‘‘
جس خرابی کو تبدیل کرنا تمہارے بس سے باہر ہے، اس کے لئے فکر کرنا فضول ہے۔ ہربرٹ اسپنسر
حقیقت یہ ہے کہ جانور اور انسان دونوں کو بہت سے کام جبلت سکھاتی ہے۔ بہت سے افعال ایسے ہیں جو حواس سے حاصل شدہ علم کی بنا پر ہوتے ہیں۔ بہت سی چیزیں دونوں ماحول سے اخذ کرتے ہیں۔ لیکن یہ صرف انسان کا خاصہ ہے کہ وہ اپنے علم کے خزانے کو الفاظ کی صورت دیتا اور اسے کتاب کی تجوری میں محفوظ کردیتا ہے تاکہ دوسرے لوگ علم کے اس خزانے سے اس استفادہ کرسکیں۔ قلم وکتاب کی یہی وہ سلطنت ہے جس کی تسخیر، انسانوں پر، تسخیرِ کائنات کے تمام دروازے کھول دیتی ہے۔
کتاب پڑھنا صرف انسان اور جانور ہی کا فرق نہیں بلکہ ایک قوم اور دوسری قوم کا بھی فرق بن جاتا ہے۔ جس قوم میں قلم و کتاب کی حکومت ہو وہ قوم دوسری اقوام پر اسی طرح حکومت کرتی ہے جس طرح انسان جانوروں پر حکومت کرتے ہیں۔
تاریخ بتاتی ہے کہ قرآن کریم نے مسلمانوں میں لکھنے پڑھنے کا ایک غیر معمولی ذوق پیدا کر دیا تھا۔ یہ ذوق مذہب کے پس منظر میں پیدا ہوا تھا ۔مگر ایک دفعہ پیدا ہوگیا تو صرف مذہب تک محدود نہیں رہا، بلکہ علم کی تمام شاخوں تک پھیل گیا۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہزار برس تک مسلمان دنیا پر حکومت کرتے رہے۔ مسلمانوں کا زوال بھی جس واقعہ سے شروع ہوا وہ یہی تھا کہ بغداد اور اسپین میں مسلمانوں کی کتابوں کے ذخیرے یا تو جلادیے گئے یا پھر مسلمانوں کی شکست کے بعد عیسائیوں کے ہاتھ لگ گئے۔یہی کتابیں یورپ پہنچیں تو وہ آنے والے دنوں میں دنیا کے حکمران بن گئے۔
آج بھی اگر ہم ترقی کی شاہراہ پر قدم رکھنا چاہتے ہیں تو اس کا ذریعہ صرف یہ ہے کہ لوگوں میں پڑھنے کی عادت پیدا کریں۔کیونکہ علم کی فصل قلم و کتاب کی جس زمین پر اگتی ہے اسے پڑھنے کا شوق رکھنے والے لوگ سیراب کرتے ہیں۔اورجس معاشرے سے مطالعے کا ذوق اور عادت ختم ہوجائے وہاں علم کی پیداوار بھی ختم ہوجاتی ہے۔جس قوم میں علم نہ ہو اس کا انجام سوائے مغلوبیت کے کچھ اور نہیں ہوسکتا۔
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
مطالعہ کتب کے متعلق طلبہ علم کو نصیحت

کم پڑھیں، لیکن ٹھوس پڑھیں۔ کسی بھی کتاب کو پڑھنے سے پہلے مؤلف کے منہج وفکر کو دیکھ لیں، کیونکہ ہر کتاب اپنے قاری پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔

اگر آپ عقیدہ ومنہج کی اہم کتابیں سلفی مشایخ سے نہیں پڑھ چکے ہیں، تو کسی منحرف فکر مؤلف کی کتابوں سے دوری بنا کر رکھیں اسی میں عافیت ہے۔

اس وقت اخوانی فکر کا حملہ بہت شدید ہے، اگر جانے انجانے میں آپ ان کی کتابوں کے گرویدہ ہو گئے تو آہستہ آہستہ کب سفر طئے کرتے ہوئے سلفیت سے چڑھ، عدالت صحابہ اور حجیت حدیث تک پہنچ جائیں کہا نہیں جا سکتا۔

آپ کا مطالعہ وسیع نہیں ہے یہ اتنی بڑی عیب کی بات نہیں ہے۔ لیکن آپ کے اندر منحرف افکار سرایت کر جائیں اور منحرفین کی مدح وثنا میں رطب اللسان رہیں یہ بہت بڑی عیب کی بات ہے۔

✍ فاروق عبد اللہ نراین پوری کی وال سے
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
اگرمیرے بس میں ھوتا تو مدارس اسلامیہ کے طلبہ پرالتدمریہ لشیخ الاسلام ابن تیمیہ اورالصواعق المرسلہ لابن القیم کامطالعہ لازم کردیتا

( الشیخ واصل واسطی )
 
Top