• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتاب الانتقاء سے کچھ صفحات

شمولیت
مارچ 08، 2018
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
کتاب ”الانتقاء“ سے کچھ صفحات (قسط اول)

حدثنا حكم بن منذر رحمه الله قال نا أبو يعقوب يوسف بن أحمد قال نا أبو العباس محمد بن الحسن بن الفارض قال نا على بن عبد العزيز قال نا أبو إسحق الطائفى قال نا عمر بن هرون عن أبي حمزة الثمالي قال كنا عند أبي جعفر محمد بن علي فدخل عليه أبو حنيفة فسأله عن مسائل فأجابه محمد ابن علي ثم خرج أبو حنيفة فقال لنا أبو جعفر ما أحسن هديه وسمته وما أكثر فقهه. (الانتقاء لابن عبد البر، ص: 124)
امام جعفر صادق فرماتے ہیں: ابوحنیفہ کتنی اچھی سیرت والے ہیں کتنے اچھے طریقے والے ہیں اور کتنے زیادہ سمجھدار ہیں
قال أبو يعقوب يوسف بن أحمد نا أبو الحسين القاضى أحمد ابن محمد النيسابوري قال نا محمد بن يزيد قال نا عبد الله بن حماد بن أبى حنيفة قال أنا حماد بن أبي حنيفة. قال: هذا مع فقهه يحيي الليل ويقومه. (الانتقاء، 126/1)
حماد فرماتے ہیں: ابو حنیفہ رات کو زندہ رہنے والے اور رات کو قائم رکھنے والے تھے. (یعنی رات بھر عبادت کرتے)
قال أبو يعقوب نا أبو محمد عبد الرحمن بن عبد الله المقرى قال نا محمد بن اسحاق سبويه قال نا عبيد الله بن موسى قال سمعت مسعر بن كدام يقول رحم الله أبا حنيفة إن كان لفقيها عالما. (الانتقاء 126/1)
مسعر بن کدام فرماتے ہیں: اللهﷻ، امام ابو حنیفہ پر اپنی رحمت نازل فرمائے. بلا شبہ وہ زبردست فقیہ عالم تھے.
ا أبو حفص عمر بن شجاع الحلواني قال نا علي بن عبد العزيز قال نا عازم قال سمعت حماد بن زيد يقول أردت الحج فأتيت أيوب أودعه فقال بلغني أن فقيه أهل الكوفة أبا حنيفة يريدالحج فإذا لقيته فأقرئه مني السلام. (الانتقاء 126/1)
یعقوب السختانی فرماتے ہیں: مجھے خبر پہنچی کہ کوفہ کے فقیہ امام ابو حنیفہ بھی حج کرنے والے ہیں. جب تم ان سے ملو تو میرا سلام پہنچا دینا
قال ابو يعقوب نا عمر بن احمد بن عنزة الموصلي قال نا أبو جعفر بن أبي المثنى قال سمعت محمد بن عبيد الطنافسي يقول خرج الأعمش يريد الحج فلما صار بالحيرة قال لعلي بن مسهر اذهب إلى أبي حنيفة حتى يكتب لنا المناسك. (الانتقاء 126/1)
*اعمش حج کے ارادے سے نکلے، جب حیرہ پہنچے تو علی بن مسھر سے فرمایا: امام ابو حنیفہ کے پاس جاؤ اور میرے لئے حج کے احکام لکھوا کر لاؤ
وحدثنا العباس بن محمد البزار قال نا محمد بن عبيد بن عنام قال نا محمد بن عبد الله بن نمير قال سمعت أبي يقول سمعت الاعمش يقول وسئل عن مسئلة فقال إنما يحسن الجواب في هذا ومثله النعمان بن ثابت الخزاز أراه بورك له في علمه. (الانتقاء 126/1)
اعمش کہتے ہیں: میں دیکھتا ہوں کہ نعمان بن ثابت رحمه الله کے علم میں برکت دے دی گئی
قال أبو يعقوب حدثنا أبو مروان عبد الملك بن الحر الجلاب وأبو العباس محمد بن الحسن الفارض قال نا محمد بن إسماعيل الصائغ قال سمعت شبابة بن سوار يقول كان شعبة حسن الرأي في أبي حنيفة. (الانتقاء 126/1)
شبابہ فرماتے ہیں: امام شعبہ، امام ابو حنیفہ کے بارے میں اچھی رائے رکھتے تھے
قال وحدثنا إسحاق بن أحمد الحلبي قال نا سليمان بن سيف قال نا عبد الصمد بن عبد الوارث قال كنا عند شعبة بن الحجاج فقيل له مات أبو حنيفة فقال شعبة لقد ذهب معه فقه الكوفة تفضل الله علينا وعليه. (الانتقاء 125/1)
جب امام ابوحنیفہ وصال فرما گئے تو شعبہ نے کہا: کوفہ کی فقہ چلی گئی. اللهﷻ ہم پر اور ابو حنیفہ رحمه الله پر اپنے فضل کے ذریعے رحمت نازل فرمائے
قال نا أحمد بن الحسن الحافظ قال نا عبد الله بن أحمد بن إبراهيم الدورقي قال سئل يحيى بن معين وأنا أسمع عن أبي حنيفة فقال ثقة ما سمعت أحدا ضعفه هذا شعبة بن الحجاج يكتب إليه أن يحدث ويأمره وشعبة شعبة. (الانتقاء 126/1)
یحیی بن معین سے امام ابو حنیفہ کے متعلق سوال کیا تو فرمایا: ابو حنیفہ ثقہ ہیں. میں نے کسی محدث کو ان کی تضعیف کرتے نہیں سنا. وہ شعبہ تھے جو لکھتے تھے: اے ابو حنیفہ تم حدیث بیان کرو. اور شعبہ تو شعبہ ہیں
قال نا أحمد بن محمد بن سلامة قال نا أحمد بن أبي عمران قال نا محمد بن شجاع قال سمعت الحسن بن أبي مالك يقول سمعت أبا يوسف يقول سفيان الثوري أكثر متابعة لأبي حنيفة مني. (الانتقاء 128/1)
ابو یوسف کہتے ہیں: سفیان ثوری مجھ سے زیادہ ابو حنیفہ کی متابعته کرتے تھے
قال ونا أبو محمد موسى بن محمد المرى قال نا محمد ابن عيسى البياضى قال نا نصر بن على الجهضمى قال سمعت عبد الله بن داود الحرمى يقول كنت عند سفيان الثوري فسأله رجل عن مسئلة من مسائل الحج فأجابه فقال له الرجل إن أبا حنيفة قال فيها كذا فقال هو كما قال أبو حنيفة ومن يقول غير هذا. (الانتقاء 127/1)
*امام ثوری سے امام ابو حنیفہ کے ایک مسئلہ کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا: مسئلہ ایسا ہی ہے کون ہے جو ابو حنیفہ کی مخالفت کرتا ہے؟
قال ونا جدي رحمه الله قال نا أبو الحسن بن ميسر بواسط قال نا يوسف بن موسى قال نا جرير بن عبد الحميد قال قال مغيرة يا جرير ألا تأتي أبا حنيفة. (الانتقاء 127/1)
جریر کہتے ہیں مجھ سے مغیرہ نے کہا: اے جریر تمہیں حصول علم کے لیے امام ابو حنیفہ کے پاس جانا چاہیے*
حدثنا إسحاق بن أحمد الحلبي قال نا سليمان بن يوسف ونا أبو محمد المقرى قال نا أحمد بن يحيى قالا نا يحيى بن آدم قال سمعت الحسن بن صالح يقول كان النعمان بن ثابت فهما عالما متثبتا في علمه إذا صح عنده الخبر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يعده إلى غيره (الانتقاء 127/1)
حسن بن صالح فرماتے ہیں: ابو حنیفہ زبردست عالم تھے اور علم میں مضبوط. جب آپ کے نزدیک کوئی حدیث ثابت ہوجاتی تو پھر کسی اور کی طرف توجہ نہیں کرتے
قال وأنا أبو العباس الفارض قال نا محمد بن اسمعيل قال نا سويد بن سعيد الأنباري قال سمعت سفيان بن عيينة يقول أول من أقعدني للحديث بالكوفة أبو حنيفة أقعدني في الجامع وقال هذا أقعد الناس بحديث عمرو بن دينار فحدثتهم.
سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں: کوفہ میں سب سے پہلے جس نے مجھے حدیث بیان کرنے کے لئے بیٹھا وہ ابو حنیفہ تھے اور انھوں نے لوگوں سے کہا: یہ عمرو بن دینار کی حدیث کو سب سے زیادہ جانتا ہے
ناا أحمد بن الحسن قال نا يحيى بن أبى طالب قال نا عبد الوهاب بن عطاء الخفاف قال سئل سعيد بن ابى عروبة عن شئ من علم الطلاق فأجاب فيه فقيل له هكذا قال أبو حنيفة فيها فقال سعيد كان أبو حنيفة عالم العراق. (الانتقاء 130/1)
سعید بن ابی عروبہ فرماتے ہیں: ابو حنیفہ عراق کے عالم تھے
قال وني جدي رحمه الله قال نا محمد بن حماد قال نا محمد بن مليح بن وكيع قال نا ابى قال نا زيد بن كعب قال قال لي شريك في حديث ذكره قال ابن شبرمة عجزت النساء أن تلد مثل النعمان. (الانتقاء 130/1)
ابن شبرمہ فرماتے ہیں: عورتیں اس سے عاجز ہیں کہ وہ امام ابو حنیفہ جیسی عظیم شخصیت کو جنم دے.
قال ونا الحسن بن الخضر الأسيوطي قال نا أبو بشر الدولابي قال نا محمد بن سعدان قال نا سليمان بن حرب قال سمعت حماد بن زيد يقول والله إني لأحب أبا حنيفة لحبه لأيوب وروى حماد بن زيد عن أبي حنيفة أحاديث كثيرة. (الانتقاء 129/1)
حماد بن یزید کہتے ہیں: الله کی قسم میں ابو حنیفہ سے محبت کرتا ہوں اس لئے کہ وہ ایوب سے محبت کرتے تھے. حماد بن زید نے امام ابو حنیفہ سے کثیر احادیث روایت کی ہیں.
نا أبو الشريك محمد بن الحسن الأطرابلسي قال نا محمد بن عوف الحمصي قال نا الهيثم بن جميل قال سمعت شريكا النخعي يقول كان أبو حنيفة رحمه الله طويل الصمت دائم الفكر قليل المجادلة للناس. (الانتقاء 131/1)
قاضی شریک فرماتے ہیں: ابو حنیفہ بہت زیادہ خاموش طبع اور غور و فکر کرنے والے تھے.
نا محمد بن على السامرى المقرى قال نا أحمد بن منصور الرمادي قال سمعت يحيى بن معين قال: وكان يحيى بن سعيد يذهب في الفتوى مذهب الكوفيين ونا أحمد بن محمد. (الانتقاء 132/1)
یحیی بن معین فرماتے ہیں: یحیی بن سعید القطان. اہل کوفہ کے مطابق فتوی دیتے تھے.
نا عبد الوارث بن سفيان قال نا قاسم بن أصبغ قال نا أبو بكر بن أبي خيثمة قال نا الوليد بن شجاع قال نا علي بن الحسن بن شقيق قال كان عبد الله بن المبارك يقول إذا اجتمع هذان على شئ فتمسك به يعني الثوري وأبا حنيفة. (الانتقاء 132/1)
عبد الله ابن مبارک فرماتے ہیں: جب کسی مسئلے میں. امام ابو حنیفہ اور امام سفیان ثوری جمع ہوجائیں تو تو اس بات سے دلیل پکڑ.
قال أبو يعقوب وأنا محمد بن أحمد بن يعقوب إجازة قال نا جدي قال نا محمد بن مسلم قال سمعت اسماعيل ابن داود يقول كان ابن المبارك يذكر عن أبى حنيفة كل خير ويزكيه ويقرضه ويثنى عليه وكان أبو الحسن الفزازى يكره أبا حنيفة وكانوا إذا اجتمعوا لم يجترىء ابو اسحق أن يذكر أبا حنيفة بحضرة ابن المبارك بشئ. (الانتقاء 133/1).
اسماعیل بن داود کہتے ہیں: ابن مبارک، خیر کے ساتھ امام ابو حنیفہ کا ذکر کرتے تھے آپ رحمه الله کی پاکیزگی کا ذکر کرتے اور آپ کی تعریف کرتے. ابن مبارک کے سامنے، ابو اسحاق کی ہمت نہیں ہوتی تھی کہ وہ امام ابو حنیفہ کے خلاف کچھ اگل سکے.
قال ونا أبو عبد الله محمد بن حرام الفقيه قال نا قاسم ابن عباد قال نا أحمد بن محمد السراج قال نا عبدان قال سمعت عبد الله ابن المبارك وقد طعن رجل فى مجلسه فى أبي حنيفة فقال له اسكت والله لو رأيت أبا حنيفة لرأيت عقلا ونبلا. (الانتقاء 133/1)
*امام ابن مبارک کے سامنے کسی نے امام ابو حنیفہ کی برائی کی. انہوں نے فرمایا: اے شخص تو خاموش رہ. الله کی قسم اگر تو امام ابو حنیفہ کو دیکھ لیتا تو تو ایک بڑے عقلمند اور نفیس شخصیت کو دیکھ لیتا.*
نا القاسم بن عباد قال نا أبو سليمان الجوزجاني قال سمعت عبد الله بن المبارك يقول: لا رأيت أحدا أعقل من أبي حنيفة. (الانتقاء 133/1)
ابن مبارک فرماتے ہیں: میں نے امام ابو حنیفہ سے زیادہ عقلمند شخص نہیں دیکھا.
نا عبد الوارث بن سفيان نا قاسم بن أصبغ نا أحمد بن زهير نا سليمان بن أبي شيخ قال نا حجر بن عبد الجبار قال قيل للقاسم ابن معن أنت ابن عبد الله بن مسعود ترضى أن تكون من غلمان أبي حنيفة فقال ما جلس الناس إلى أحد أنفع مجالسة من أبي حنيفة وقال له القاسم تعال معي إليه فجاء فلما جلس إليه لزمه وقال ما رأيت مثل هذا قال سليمان وكان أبو حنيفة حليما ورعا سخيا. (الانتقاء 134/1)
قاسم بن معن سے کہا گیا: آپ عبد الله ابن مسعود کی اولاد سے ہیں کیا آپ اس پر راضی نہیں ہو کہ تم امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے ہوجاؤ. انہوں نے فرمایا: لوگوں کے لئے امام ابو حنیفہ کی مجلس سے بڑھ کر کوئی مجلس نفع والی نہیں. قاسم نے امام ابو حنیفہ کی مجلس کو لازم پکڑ لیا اور فرماتے ہیں: میں نے امام ابو حنیفہ کے مثل کسی کو نہیں پایا. سلیمان کہتے ہیں: ابو حنیفہ بڑے بردباد، پرہیز گار اور سخی تھے.
وذكر الدولابي أبو بشر محمد بن أحمد بن حماد الأنصاري ثم الدولابي ني أبو الحسن أحمد بن القاسم قال نا سليمان بن أبي شيخ قال ني حجر بن عبد الجبار الحضرمي قال ما رأى الناس أحدا أكرم مجالسة من أبي حنيفة ولا أشد إكراما لأصحابه منه. (الانتقاء 134/1)
حجر بن عبد الجبار فرماتے ہیں: ابو حنیفہ کی مجلس سے زیادہ عزت والی مجلس لوگوں نے نہیں دیکھی. سب سے زیادہ آپ اپنے شاگردوں کو عزت دیتے تھے.
قال أبو يعقوب نا أبو جعفر العقيلي قال نا أبو شعيب الحراني قال نا علي بن الجعد قال كنا عند زهير بن معاوية فجاءه رجل فقال له زهير من أين جئت فقال من عند أبي حنيفة فقال زهير إن ذهابك إلى أبي حنيفة يوما واحدا أنفع لك من مجيئك إلي شهرا. (الانتقاء 134/1)
زہیر بن معاویہ کے پاس ایک شخص آیا، پوچھا: کہاں سے آ رہا ہے. اس شخص کے کہا: امام ابو حنیفہ کے پاس سے. زہیر نے اس سے فرمایا: تیرا امام ابو حنیفہ کے پاس ایک دن جانا، میرے پاس ایک مہینہ رہنے سے زیادہ نفع مند ہے
ونا حكم بن منذر قال نا أبو يعقوب يوسف بن أحمد الصيدلاني بمكة نا أبو العباس محمد بن الحسن الفارض قال نا محمد بن إسماعيل الصائغ قال نا روح بن عبادة قال كنت عند ابن جريج سنة خمس ومائة فقيل له مات أبو حنيفة فقال رحمه الله قد ذهب معه علم كثير. (الانتقاء 135/1)
ابن جریج کے پاس جب امام ابوحنیفہ کے وفات کی خبر پہنچی. فرمایا: اللهﷻ امام ابو حنیفہ پر رحمت نازل کرے. ان کے جانے سے کثیر علم دنیا سے رخصت ہوگیا.
 
شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
108
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
حدثنا حكم بن منذر رحمه الله قال نا أبو يعقوب يوسف بن أحمد قال نا أبو العباس محمد بن الحسن بن الفارض قال نا على بن عبد العزيز قال نا أبو إسحق الطائفى قال نا عمر بن هرون عن أبي حمزة الثمالي قال كنا عند أبي جعفر محمد بن علي فدخل عليه أبو حنيفة فسأله عن مسائل فأجابه محمد ابن علي ثم خرج أبو حنيفة فقال لنا أبو جعفر ما أحسن هديه وسمته وما أكثر فقهه. (الانتقاء لابن عبد البر، ص: 124)
امام جعفر صادق فرماتے ہیں: ابوحنیفہ کتنی اچھی سیرت والے ہیں کتنے اچھے طریقے والے ہیں اور کتنے زیادہ سمجھدار ہیں
الأسم : ثابت بن دينار
الشهرة : ثابت بن أبي صفية الأزدي , الكنيه: أبو حمزة
النسب : الثمالي, الكوفي, الأزدي
الرتبة : ضعيف الحديث
 
شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
108
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
قال أبو يعقوب يوسف بن أحمد نا أبو الحسين القاضى أحمد ابن محمد النيسابوري قال نا محمد بن يزيد قال نا عبد الله بن حماد بن أبى حنيفة قال أنا حماد بن أبي حنيفة. قال: هذا مع فقهه يحيي الليل ويقومه. (الانتقاء، 126/1)
حماد فرماتے ہیں: ابو حنیفہ رات کو زندہ رہنے والے اور رات کو قائم رکھنے والے تھے. (یعنی رات بھر عبادت کرتے)
اس میں عبد الله بن حماد مجھول، اور حماد بن النعمان بن ثابت ضعیف ھے، امام ابو حاتم الرازی نے کذاب سے بھی متھم کیا ھے اس کو
 
شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
108
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
قال أبو يعقوب نا أبو محمد عبد الرحمن بن عبد الله المقرى قال نا محمد بن اسحاق سبويه قال نا عبيد الله بن موسى قال سمعت مسعر بن كدام يقول رحم الله أبا حنيفة إن كان لفقيها عالما. (الانتقاء 126/1)
مسعر بن کدام فرماتے ہیں: اللهﷻ، امام ابو حنیفہ پر اپنی رحمت نازل فرمائے. بلا شبہ وہ زبردست فقیہ عالم تھے.
الأسم : محمد بن إسحاق (سبويه)
الشهرة : محمد بن إسحاق السجزي
النسب : البيكندي, السجزي, السجستاني
الرتبة : ضعيف الحديث
عاش في : سجستان, مكة
.
آپ کی پیش کردہ، شروع کی لگاتار تین روایتیں ھی غیر ثابت ھیں۔
 
Top