• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کمسن بچے کو شراب پلانے کا گناہ نیز نشہ آور چیز کا استعمال چالیس نماز وں کی کمی کا سبب

ابوطلحہ بابر

مشہور رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 03، 2013
پیغامات
674
ری ایکشن اسکور
843
پوائنٹ
195
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر نشہ آور چیزحرام ہے ، اور جس نے کوئی نشہ آور چیز استعمال کی تو اس کی چالیس روز کی نماز کم کر دی جائے گی ، اگر اس نے اللہ سے توبہ کر لی تو اللہ اسے معاف کر دے گا اور اگر چوتھی بار پھر اس نے پی تو اللہ کے لیے یہ روا ہو جاتا ہے کہ اسے «طینہ الخبال» پلائے " عرض کیا گیا : «طینہ الخبال» کیا ہے ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : " جہنمیوں کی پیپ ہے ، اور جس شخص نے کسی کمسن لڑکے کو جسے حلال و حرام کی تمیز نہ ہو شراب پلائی تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور جہنمیوں کی پیپ پلائے گا " ۔
سنن ابوداود ، حدیث نمبر 3680 ، صحیح
 

قاری مصطفی راسخ

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 07، 2012
پیغامات
664
ری ایکشن اسکور
741
پوائنٹ
301
تمام علماء اور مفکرین کا اس پر اتفاق ہے کہ عقل اورمال کی حفاظت شریعت کے بنیادی مقاصد اور ضروریاتِ خمسہ میں داخل ہے،اور عقل ومال کو نقصان پہنچانے والی ہر چیز اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں بھی اور سلیم الفطرت انسانوں کی نگاہ میں بھی ناپسندیدہ ہے،عقل اور مال کو نقصان پہنچانے والی چیزوں میںسے ایک اہم چیز شراب ہے جس کو أم الخبائث(تمام برائیوں کی جڑ)قراردیاگیا ہے،اور اس کی وجہ سے فرد ومعاشرہ دینی،اخلاقی،معاشرتی،جسمانی اور اقتصادی اعتبار سے دیوالیہ بن جاتا ہے،
نبی آخر الزماں حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے شراب سے روکتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے کہ:
''شراب سے اجتناب کرو کیونکہ یہ ہر برائی کی کنجی ہے''۔(صحیح ابن ماجہ:۳۲۷۵)
حضرت عثمانؓ اور حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓکی روایات میں اس کو أم الخبائث(تمام برائیوں کی جڑ)قرار دیا گیا ہے،اور أم الخبائث کی تشریح کرتے ہوئے حضرت عثمانؓ نے ایک نیک وزاہد شخص کا واقعہ بیان کیا ہے جس کو ایک حسین وجمیل عورت نے اپنے خادم کے ذریعہ حیلے سے بلوا کر دھمکی دی تھی کہ یاتو غلام کو قتل کرو یا میرے ساتھ بدکاری کرو یا شراب پیو ورنہ میں شور مچا کر بدکاری کی تہمت لگا کر رسوائے زمانہ کر دوں گی،اس شخص نے کم گناہ سمجھ کرمجبوری میں شراب کو اختیار کیا یہاں تک کہ مدہوش ہو کر پہلے بدکاری بھی کر لی اور بدنامی کے خوف سے غلام کو بھی قتل کر ڈالا۔(بحوالہ:الترغیب والترہیب للمنذری۲؍۲۵۱)
 
Top