• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یاجوج ماجوج اس وقت موجود اور بند ہیں؟

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
کیا یاجوج ماجوج اس وقت موجود اور بند ہیں؟

میرا سوال یا جوج ماجوج کے متعلق ہے مجھے اس کا علم ہے کہ ان کی تعداد بہت زیادہ ہے اور وہ لوٹ مار کریں گے اور جہنم میں جائیں گے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ آیا وہ ابھی تک زندہ ہیں ؟
اور کیا وہ اس دیوار کے اندر محبوس ہیں جسے ذوالقرنین نے تعمیر کیا تھا ؟ اور کیا یہ دیوار واقعی (لوہے کی بنی ہوئی ہے ) یا کہ خیالاتی چیز ہے ؟
ڈاؤنلوڈ پی ڈی ایف
ڈؤانلوڈ یونیکوڈ
 

abulwafa80

رکن
شمولیت
مئی 28، 2015
پیغامات
64
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
57
کیا یاجوج ماجوج اس وقت موجود اور بند (دیوار) حقیقی ہے

میرا سوال یاجوج ماجوج کے متعلق ہے مجھے اس کا علم ہے کہ ان کی تعداد بہت زیادہ اور وہ لوٹ مار کریں اور جہنم میں جائیں گے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ آیا وہ ابھی تک زندہ ہیں ؟
اور کیا وہ اس دیوار کے اندر محبوس ہیں جسے ذوالقرنین نے تعمیر کیا تھا ؟
اور کیا یہ دیوار واقعی (لوہے کی بنی ہوئی ہے ) یا کہ خیالاتی چیز ہے ؟

الحمد للہ
اس میں کوئی شک نہیں کہ یاجوج ماجوج بنی آدم میں سے دو بڑی قومیں ہیں ، سورۃ الکھف میں ذوالقرنین کے قصہ پر نظر دوڑانے والے کو اس بات کا قطعی علم ہو گا کہ یہ دونوں قومیں موجود ہیں اور جو دیوار بنائی گئي ہے وہ کوئی خیالی اور معنوی نہیں بلکہ حقیقی اور حسی ہے جو کہ لوہے اور پگھلے ہوئےتانبے سے بنائی گئی ہے ۔
تو اصل یہی ہے کہ ان قرآنی نصوص کو اپنی اصلی حالت اور ظاہر ہی میں لیا جائے اور ان میں کسی قسم کی تاویل اور تحریف کی جائے جو کہ اسے معنی اور مقصد کو ختم کر دے
اور پھر قرآن کریم نے اس کے بنانے کی تفصیل بلکہ اس کے بنانے میں کیا کچھ استعمال ہوا ہے اس کی بھی تفصیل ذکر کی ہے تو اس تفصیل کے بعد یہ کہنا کہ آیا یہ بند اور دیوار معنوی ہے یہ وہمی ہے ؟
اللہ تعالی نے اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئےفرمایا:
(حتی کہ جب وہ دو دیواروں کے درمیان پہنچا تو ان دونوں کی دوسری طرف ایسی قوم پائی جو کہ بات کو سمجھنے کے قریب بھی نہ تھے انہوں نے کہا اے ذوالقرنین یاجوج ماجوج اس ملک میں بہت بڑ ے فسادی ہیں تو کیا ہم آپ کے لۓ کچھ خرچ کا انتظام کر دیں ؟( اس شرط پر کہ) آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں اس نے جواب دیا کہ میرے اختیار میں میرے رب نے جودے رکھا ہے وہی بہتر ہے تم صرف قوت اور طاقت سے میری مدد کرو میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک مضبوط روک اور دیوار بنا دیتا ہوں مجھے لوہے کی چادریں لا دو یہاں تک کہ جب ان دونوں پہاڑوں کے درمیان دیوار برابر کر دی تو حکم دیا کہ تیز آگ جلاؤ جب لوہے کی چادریں آگ ہو گئیں تو فرمایا پگھلا ہوا تانبا لاؤ تا کہ میں اس کے اوپر ڈال دوں تو ان میں نہ تو اس دیوار پر چڑھنے کی طاقت تھی اور نہ ہی وہ اس میں کوئی سوراخ کر سکتے تھے (ذوالقرنین ) کہنے لگے یہ میرے رب کی مہربانی ہے ہاں جب میرے رب کا وعدہ آئے گا تو اسے زمین بوس کر دے گا بیشک میرے رب کا وعدہ سچا اور حق ہے ) الکھف / 93- 98
اور اس بات کی دلیل ابن ماجہ کی مندرجہ ذیل صحیح حدیث ہے کہ یہ امت اب بھی موجود ہے بلکہ وہ روزانہ اس کوشش میں لگی رہتی ہے کہ وہ یہاں سے لوگوں پر نکل جائیں ۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(بیشک یاجوج ماجوج اسے روزانہ کھودتے ہیں حتی کہ جب وہ اس سورخ سے سورج کی شعائیں دیکھتے ہیں تو ان کا سردار کہتا ہے کہ واپس چلو باقی کل کھودیں گے تو اللہ تعالی اسے پہلی حالت سے بھی سخت کر دیتا ہے حتی کہ جب ان کی مدت پوری ہو جائے گی اور اللہ تعالی چاہے گا کہ انہیں لوگوں پر بھیج دے تو وہ اسے سوراخ کریں گے حتی کہ جب وہ اس سوراخ سے سورج کی شعائیں دیکھیں گے تو ان کا سردار کہے گا کہ واپس چلو تم باقی ان شاء اللہ تعالی کل کھودو گے تو جب وہ واپس آئیں گے تو اسی حالت میں ہو گی جہاں وہ چھوڑ کر گۓ تھے تو وہ اس میں سوراخ کر کے لوگوں پر نکل آئیں گے تو وہ سارے پانی کو جذب اور خشک کر جائیں گے اور لوگ ان سے بچنے کے لۓ اپنے قلعوں میں قلع بند ہو جائیں گے تو وہ اپنے تیر آسمان کی طرف چلائیں گۓ تو وہ تیر خون آلود ہو کر ان پر واپس آئے گا جو مجھے یاد ہے ( یعنی ان کے تیر خون آلود ہوں گے اور یہ ان کے لۓ فتنہ ہو گا ) تو وہ یہ کہنا شروع کریں گے کہ ہم زمین والوں پر غالب آگۓ اور آسمان والوں پر بھی غلبہ کر لیا تو اللہ تعالی ان کی گدی میں ایک کیڑا پیدا فرمآئے گا تو اس سے انہیں قتل کرے گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے بیشک زمین کے جانور موٹے اور ان کے جسم بھر جائیں گے (یعنی چربی سے بھر جائیں گے ) اور گوشت سے بھر جائیں گے)
صحیح ابن ماجہ حدیث نمبر 3298
اور ایسے ہی ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا جو کہ زینت جحش سے بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس گھبراہٹ کی حالت میں داخل ہوئےاور کہنے لگے لا الہ الا اللہ عرب کو اس شر سے ہلاکت ہو جو کہ قریب آگیا ہے آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں اتنا سوراخ ہو گیا ہے اور آپ نے اپنے انگوٹھے اور اس کی ساتھ والی انگلی کا حلقہ بنایا زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے کہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہمیں ہلاک کر دیا جائے گا حالانکہ ہم میں صالح لوگ ہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں جب برائی زیادہ ہو جائے گی ۔
صحیح بخاری حدیث نمبر 3097
واللہ اعلم .
 
شمولیت
اگست 08، 2018
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
کھل گئے یاجوج اور ماجوج کے لشکر تمام
چشم مسلم دیکھ لے تفسرِ حرف ینسلون
یورپ کے مسیح جنگجوں کی فتح یروشلم 1917ءکے موقع پر حضرتِ اقبالؒ نے اپنی دور بینی کی بنا پر اُردو میں مذکورہ بالاشعر کہا تھا۔
 

اٹیچمنٹس

afrozsaddam350

مبتدی
شمولیت
اگست 31، 2019
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
یاجوج و ماجوج در اصل ایشیاء کے شمال مشرقی علاقہ کی وہ قومیں ہیں جو قدیم زمانے سے متمدن ممالک پر غارت گرانہ حملہ کرتی رہی ہیں اور جن کے یلغار کا رخ ایشیاء اور یورپ کی طرف رہا ہے۔ بائبل کی کتاب پیدائش(باب ۱۰) میں ان کو حضرت نوحؐ کے بیٹے یافث کی نسل میں شمار کیا گیا ہے اور یہی بیان مسلمان مورخین کا بھی ہے ۔ حزقی ایل کے صحیفے (باب ۳۸؍۳۹) میں ان کا علاقہ روس اور توبل (موجودہ توبالسک) اور مسک (موجودہ ماسکو) بتایا گیاہے۔ اسرائیلی مورخ یو سیفوس ان سے مراد سیتھین قوم لیتا ہے۔ جن کا علاقہ بحر اسود کے شمال اور مشرق میں واقع ہے۔ جیروم کے بیان کے مطابق ماجوج کا کیشاکے شمال میں بحر خزر (Capsian sea )کے قریب آباد تھے۔ سورۃ الکہف (تفہیم القران جلد سوم)
البیہقیؒ کی کتاب البعث کے حوالے سے مشہور صحابی ابن عمر ؓ کی ایک روایت تفسیر کی کتابوں میں پائی جاتی ہے جس میں حضرت ابن عمرؐ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ ـ یعنی یاجوج و ماجوج کے پیچھے تین قومیں ہیں۔ تاویل، تالس ،منسک
امام بیہقی ؒکے علاوہ امام سیوطی ؒ نے لکھا ہے کہ طبرانی ابن ا لمنذر وغیرہ حدیث کے چوتھے درجہ کی کتابوں میں بھی یہی روایت پائی جاتی ہے اور علاوہ ابن عمر ؒ کے دوسرے صحابی عبداللہ بن مسعود ؓ کی طرف بھی یہ بیان منسوب کیاگیا ہے کہ انہوں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے یہی سنا تھا۔( درمنثور)



Sent from my JSN-L22 using Tapatalk
 
شمولیت
اگست 08، 2018
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
یاجوج و ماجوج بہت پہلے آزاد ہوچکے۔
اور
یاجوج و ماجوج اس وقت آزاد ہیں۔
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
@محمد ظہیر اقبال صاحب ’’یاجوج و ماجوج آزاد ہو چکے ہیں‘‘ اس پر کوئی شرعی دلیل ہے تو عنایت فرمائیے۔ آپ کے اندازے اور قیاس دین کا درجہ حاصل نہیں کر سکتے۔
 
Top