فیاض ثاقب
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 30، 2016
- پیغامات
- 80
- ری ایکشن اسکور
- 10
- پوائنٹ
- 29
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
،،،،،،،،،،، خلافت ارضی کا حق دار کون ہے ؟ ,,,,,,,,,,,,,,,,,
اس کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے سورۃ النور میں کر دی ہے ۔ کہ وہی لوگ اس کے حق دار ہیں جو صرف اللہ ربّ العالمین کے نازل کردہ دین اسلام کے اندر رہتے ہوئے عمل صالح کریں گے تو پھر اللہ تعالیٰ ان کو اس زمین میں خلافت عطاء کرے گا ، یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین میں خلافت کا وعدہ کیا ہے نہ کہ کسی ایک ملک میں ، اللہ ربّ کائنات کا وعدہ تو اب بھی موجود ہے مگر ہم اسلام کا دعویٰ کرنے والے اپنی کوہتائیوں ، فرقہ بندیوں کی وجہ سے آپس کی لڑائیوں اور اسلام سے دوری کے سبب پستی کی گہری دلدل میں پھنس کر مغلوب ہو چکے ہیں ۔
ابھی بھی ہم سب صدق دل سے فرقہ بندی کو چھوڑ کر توبہ کر کے خالص دین اسلام جو قرآن عزیز اور صحیح احادیث میں محفوظ ہے پر عمل کریں تو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے پھر اسلامی نظام جاری وساری ہو سکتا ہے بشرطیہ کہ ہمارے عمل خالص اللہ کی رضا کے لیئے ہوں اور وہی عمل ہوں جن کا ثبوت قرآن عزیز اور صحیح احادیث میں موجود ہو اس کے علاوہ دین کے معاملہ میں کسی کی بات نہ مانیں ، کہنے والا کوئی بھی ہو ۔
تو پھر آپ خلافت ارضی کے حق دار بن سکتے ہیں ۔
اے ایمان والو انسانوں کا بنایا ہوا کوئی بھی قانون و نظام دین اسلام کے قانون و نظام سے ہر گز ہر گز اچھا نہیں ہو سکتا ،کیونکہ اسلام کا قانون و نظام ہمارے خالق و مالک نے بنایا ہے ۔
کیا یہ ان فرقہ بندیوں کا نتیجہ نہیں ہے ؟؟ ؟
کہ آج دین اسلام مغلوب ہے اور پوری دنیا پرغیر اللہ کا قانون نافذ ہے ؟؟؟
جمہوری نظام ، اسلامی نظام کے ۱۸۰ ڈگری کے خلاف ہے تو پھر اس میں فلاح کیسے ہو سکتی ؟؟؟
اے مظلوم عوام ابھی بھی وقت ہے سنبھل جائیں اور جمہوریت کا بائیکاٹ کر دیں ۔کتنے عرصہ سے اس نظام کو آزمارہے ہیں نظام اسلام کو بھی آزمالیں ، جس میں دین و دنیا دونوں کی بھلائی ہے ۔
ولحمد للہ ربّ العالمین
—
،،،،،،،،،،، خلافت ارضی کا حق دار کون ہے ؟ ,,,,,,,,,,,,,,,,,
اس کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے سورۃ النور میں کر دی ہے ۔ کہ وہی لوگ اس کے حق دار ہیں جو صرف اللہ ربّ العالمین کے نازل کردہ دین اسلام کے اندر رہتے ہوئے عمل صالح کریں گے تو پھر اللہ تعالیٰ ان کو اس زمین میں خلافت عطاء کرے گا ، یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین میں خلافت کا وعدہ کیا ہے نہ کہ کسی ایک ملک میں ، اللہ ربّ کائنات کا وعدہ تو اب بھی موجود ہے مگر ہم اسلام کا دعویٰ کرنے والے اپنی کوہتائیوں ، فرقہ بندیوں کی وجہ سے آپس کی لڑائیوں اور اسلام سے دوری کے سبب پستی کی گہری دلدل میں پھنس کر مغلوب ہو چکے ہیں ۔
ابھی بھی ہم سب صدق دل سے فرقہ بندی کو چھوڑ کر توبہ کر کے خالص دین اسلام جو قرآن عزیز اور صحیح احادیث میں محفوظ ہے پر عمل کریں تو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے پھر اسلامی نظام جاری وساری ہو سکتا ہے بشرطیہ کہ ہمارے عمل خالص اللہ کی رضا کے لیئے ہوں اور وہی عمل ہوں جن کا ثبوت قرآن عزیز اور صحیح احادیث میں موجود ہو اس کے علاوہ دین کے معاملہ میں کسی کی بات نہ مانیں ، کہنے والا کوئی بھی ہو ۔
تو پھر آپ خلافت ارضی کے حق دار بن سکتے ہیں ۔
اے ایمان والو انسانوں کا بنایا ہوا کوئی بھی قانون و نظام دین اسلام کے قانون و نظام سے ہر گز ہر گز اچھا نہیں ہو سکتا ،کیونکہ اسلام کا قانون و نظام ہمارے خالق و مالک نے بنایا ہے ۔
کیا یہ ان فرقہ بندیوں کا نتیجہ نہیں ہے ؟؟ ؟
کہ آج دین اسلام مغلوب ہے اور پوری دنیا پرغیر اللہ کا قانون نافذ ہے ؟؟؟
جمہوری نظام ، اسلامی نظام کے ۱۸۰ ڈگری کے خلاف ہے تو پھر اس میں فلاح کیسے ہو سکتی ؟؟؟
اے مظلوم عوام ابھی بھی وقت ہے سنبھل جائیں اور جمہوریت کا بائیکاٹ کر دیں ۔کتنے عرصہ سے اس نظام کو آزمارہے ہیں نظام اسلام کو بھی آزمالیں ، جس میں دین و دنیا دونوں کی بھلائی ہے ۔
ولحمد للہ ربّ العالمین
—