ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 513
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
’’آئیں ان سے اتحاد کرتے ہیں۔‘‘
تحریر : حافظ محمد طاہر
﴿قل أعوذ برب الفلق﴾ کی تفسير میں تیسری صدی ہجری کے معروف شیعہ مفسر ابو الحسن علی بن ابراہیم قمی نے لکھا ہے کہ ’’فلق‘‘ جہنم میں ایک کنوے کا نام ہے جس کی آگ کی شدت کی وجہ سے جہنمی بھی اس سے پناہ مانگتے ہیں، اس کنوے نے اللہ تعالی سے سانس کی اجازت مانگی، اجازت ملنے پر اس نے ایک سانس لیا اور جہنم کو جلا ڈالا، اس کنوے میں پھر مزید آگ کا ایک صندوق ہے، اس صندوق کی شدتِ حرارت کی وجہ سے کنوے میں موجود لوگ اس سے پناہ مانگتے ہیں، وہ صندوق تابوت ہے جس میں چھ پہلی امتوں کے لوگ ہیں اور چھ اس امت کے ۔
پہلی امتوں کے چھ لوگ : اپنے بھائی کو قتل کرنے والا آدم علیہ السلام کا بیٹا، ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکنے والا نمرود، موسی علیہ السلام کے مقابلے میں آنے والا فرعون، بچھڑے کو معبود بنانے والا سامری جادوگر، یہودیوں کو یہودی اور عیسائی عیسائیوں کو عیسائی بنانے والا ۔
اور اس امت میں سے چھ لوگ؛ پہلا، دوسرا، تیسرا، چوتھا اور خوارج کا سربراہ اور ابن ملجم ۔
(تفسیر قمی : 3/ 1191، طبع مؤسسۃ الامام مہدی)
نوٹ :
ان کے بقول پہلے سے مراد اہل بیت پر ظلم کرنے والے اور خلافت غصب کرنے والے پہلے خلیفہ، دوسرے سے مراد دوسرے خلیفہ، تیسرے سے مراد تیسرے خلیفہ اور چوتھے سے مراد امیر شام ہیں ۔
جنہیں اہل سنت ابوبکر و عمر وعثمان و معاویہ رضی اللہ عنہم کے نام سے جانتی ہے ۔