• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آخری چہار شنبہ (بدھ ) ماہ صفر کو حضور ﷺ کےمرض میں شدت آئی تھی (بریلوی مسلک بریلوی علماء کی نظر میں)

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
آخری چہار شنبہ (بدھ ) ماہ صفر کو حضور ﷺ کےمرض میں شدت آئی تھی

مسئلہ :40، 41 علماء دین متین وارثان حضور سیدالمرسلین علیہ الصلوۃ والسلام کا مسائل ذیل میں کیا ارشاد ہے ؟ ماہ صفر کے آخری چہار شنبہ کی نسبت جو یہ مشہور ہے کہ سیدعالمﷺنے اس میں غسل صحت فرمایا ، اس بناء پر تمام ہندوستانی مسلمان اس دن کو روز عید سمجھتے ہیں اورغسل واظہار فرح و سرور کرتے ہیں ، شرح مطہرہ میں اس کی کوئی اصل ہے یا نہیں ؟ المستفتى ابو المساكين ضياء الدين متوكن پیلی بھیت
جواب : یہ محض بے اصل ہے ۔(عرفان شریعت ج2 ص 42-43)
مسئلہ : کیا فرماتے ہیں علماء دین اس امر میں کہ ما ہ صفر کے آخری چہار شنبہ (بدھ) کے متعلق ، عوم میں مشہور ہے کہ اس روز رسول کریم ﷺ نے مرض سے صحت پائی تھی ، بنابریں اس روز کھانا و شیرینی وغیرہ تقسیم کرتےہیں اور جنگل کی سیر کو جاتے ہیں ۔ علی ہذا القیاس ......
مختلف جگہوں میں مختلف معمولات ہیں کہیں اس روز کونجس و نامبارک جان کر پرانے برتن گلی میں توڑ ڈالتے ہیں اور تعویذ و چھلہ چاندی اس روز کی صحت بخشی جناب رسول اللہﷺ مریضوں کو استعمال کراتے ہیں وغیرہ ، یہ جملہ امور بربنائے صحت پانے رسول اللہ ﷺ عمل میں لائے جاتے ہیں لہٰذا اصل اس کی شرح میں ثابت ہے یا کہ نہیں ؟ اور فاعل اور عامل اس کابر بنائے ثبوت یا عدم مرتکب معصیت ہو گا یا قابل ملامت وتادیب ؟
جواب: آخری چہار شنبہ ( ماہ صفر کے آخری بدھ ، کی کو ئی اصل نہیں نہ اس دن صحت پائی ، حضورسیدنا عالم ﷺ کا کوئی ثبوت بلکہ مرض اقدس جس میں وفات مبارک ہوئی اس کی ابتداء اسی دن سے بتائی جاتی ہے ...... اخر اربعاء من تشھر یوم نحش مستمر
اور مروی ہوا کہ ابتلائے سیدنا ایوب علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام اسی دن تھی اور اسے نحس سمجھ کر مٹی کےبرتنوں کو توڑ دینا گناہ و اضاعت مال ہے ، بہر حال یہ سب باتیں بالکل بے اصل و بے معنی ہیں ۔ واللہ سبحان ، وتعالیٰ اعلم ( احکام شریعت ج2ص 193، 194از : مولانا احمد رضا خاں بریلوی )
(کیا حضور ﷺ کے مرض الوفات کی شدت کے دن خوشی منانے والےعاشق رسول ﷺ کہلانے کے حقدار ہیں ؟ ناقل)
 
Top