السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
حضرت پھر آپ اس آیت کے بارے میں کی کہیں گئے ذالک من النبا الغیب ؟
قادری رانا بھائی! غلطی تو ہو جاتی ہے۔ لیکن آپ کو مطلع کرنا مقصود ہے کہ اگر آپ کے پاس وقت کی کمی ہو تو یہ لازم نہیں ہے کہ آپ یہاں مراسلے بھیجیں! آپ ذرا تحمل سے قرآن کی آیات کو پیش کریں! آپ کی مراد غالباً یہ آیات ہیں:
ذَلِكَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ وَمَا كُنْتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يُلْقُونَ أَقْلَامَهُمْ أَيُّهُمْ يَكْفُلُ مَرْيَمَ وَمَا كُنْتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يَخْتَصِمُونَ ﴿سورة يوسف44﴾
یہ غیب کی خبروں میں سے ہے
جسے ہم تیری طرف وحی سے پہنچاتے ہیں، تو ان کے پاس نہ تھا جب کہ وه اپنے قلم ڈال رہے تھے کہ مریم کو ان میں سے کون پالے گا؟ اور نہ تو ان کے جھگڑنے کے وقت ان کے پاس تھا۔
ذَلِكَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ وَمَا كُنْتَ لَدَيْهِمْ إِذْ أَجْمَعُوا أَمْرَهُمْ وَهُمْ يَمْكُرُونَ ﴿سورة آل عمران102﴾
یہ غیب کی خبروں میں سے ہے
جس کی ہم آپ کی طرف وحی کر رہے ہیں۔ آپ ان کے پاس نہ تھے جب کہ انہوں نے اپنی بات ٹھان لی تھی اور وه فریب کرنے لگے تھے۔