muddassirjamalra
رکن
- شمولیت
- دسمبر 21، 2017
- پیغامات
- 55
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 30
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمداللہ وحدہ و الصلاة و السلام علی من لا نبی بعدہ امابعد :
آل دیوبند اور مدلس راوی کی معنعن روایت
کتاب " آئینہ دیوبندیت " سے ماخوذ
امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے " تحجلیات صفدر 2/179 .
سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " اور مدلس کا عنعنہ مقبول نہیں ہوتا " احسن الکلام 2/127 دوسرا نسخہ 114 .
بعض منکرین حدیث صحیحین کے مدلس راویوں پر انکے عنعنہ کی وجہ سے اعتراض کرتے ہے
جواب صحیحین اور مدلس راوی کی معنعن روایت
امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " حالانکہ صحیحین میں تدلیس مضر نہیں بلکہ سماع پر محمول ہوتی ہے " تجلیات صفدر 3/636 .
عبدالقدوس قارن دیوبندی نے لکھا " محدثین کرام کا متفقہ نظریہ ہے کہ صحیحین میں تدلیس مضر نہیں "
مجزوبانہ واویلہ ص 247 .
دیوبندی مسلک کے وکیل ، سرفراز خاں صفدر صاحب فرماتے ہیں:
’’ محدثین کا اتفاق ہے کہ مدلس راوی کی تدلیس صحیحین میں کسی طرح بھی مضر نہیں ۔ چنانچہ امام نووی ؒ لکھتے ہیں کہ صحیح بخاری و مسلم میں جو تدلیس واقع ہو ۔ وہ دوسرے دلائل سے سماعت پر محمول ہے ‘‘ الخ ( الحسن الکلام جلد ۱ ‘ ص ۲۰۰‘ ط ۲)
اسی صفحہ کے حاشیہ میں مزید لکھتے ہیں۔
’’ صحیحین کی تدلیس کے مضر نہ ہونے کا یہ قاعدہ امام نووی ؒ و ثطلانی ؒ کے علاوہ علامہ سخاوی ؒ نے فتح المغیث میں امام سیوطی ؒ نے تدریب الراوی میں اور محدث عبدالقادر القرشی نے الجو اہر المضیئہ ‘جلد ۲ ‘ ص ۴۲۹‘‘میں اور نواب صاحب نے ہدایۃ السائل میں پوری صراحت اور وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے ‘‘۔
Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
الحمداللہ وحدہ و الصلاة و السلام علی من لا نبی بعدہ امابعد :
آل دیوبند اور مدلس راوی کی معنعن روایت
کتاب " آئینہ دیوبندیت " سے ماخوذ
امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے " تحجلیات صفدر 2/179 .
سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " اور مدلس کا عنعنہ مقبول نہیں ہوتا " احسن الکلام 2/127 دوسرا نسخہ 114 .
بعض منکرین حدیث صحیحین کے مدلس راویوں پر انکے عنعنہ کی وجہ سے اعتراض کرتے ہے
جواب صحیحین اور مدلس راوی کی معنعن روایت
امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " حالانکہ صحیحین میں تدلیس مضر نہیں بلکہ سماع پر محمول ہوتی ہے " تجلیات صفدر 3/636 .
عبدالقدوس قارن دیوبندی نے لکھا " محدثین کرام کا متفقہ نظریہ ہے کہ صحیحین میں تدلیس مضر نہیں "
مجزوبانہ واویلہ ص 247 .
دیوبندی مسلک کے وکیل ، سرفراز خاں صفدر صاحب فرماتے ہیں:
’’ محدثین کا اتفاق ہے کہ مدلس راوی کی تدلیس صحیحین میں کسی طرح بھی مضر نہیں ۔ چنانچہ امام نووی ؒ لکھتے ہیں کہ صحیح بخاری و مسلم میں جو تدلیس واقع ہو ۔ وہ دوسرے دلائل سے سماعت پر محمول ہے ‘‘ الخ ( الحسن الکلام جلد ۱ ‘ ص ۲۰۰‘ ط ۲)
اسی صفحہ کے حاشیہ میں مزید لکھتے ہیں۔
’’ صحیحین کی تدلیس کے مضر نہ ہونے کا یہ قاعدہ امام نووی ؒ و ثطلانی ؒ کے علاوہ علامہ سخاوی ؒ نے فتح المغیث میں امام سیوطی ؒ نے تدریب الراوی میں اور محدث عبدالقادر القرشی نے الجو اہر المضیئہ ‘جلد ۲ ‘ ص ۴۲۹‘‘میں اور نواب صاحب نے ہدایۃ السائل میں پوری صراحت اور وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے ‘‘۔
Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk