• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آنکھوں (بصارت) کی حفاظت

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم


از: (مفتی) عابدالرحمٰن مظاہری بجنوری
آنکھوں کی حفاظت​


آنکھ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سب سے ایک عظیم نعمت ہے دنیا کی بڑی سے بڑی دولت اس کے اس کے سامنے ہیچ ہے۔قارئین کرام جس طرح سے دیگر اعضاء مسلسل کام کرنے سے تھک جاتے ہیں ،اسی طرح سے آنکھیں بھی روشنی میں دیر تک کام کرنے سے تھک جاتی ہیں ،اور آرام چاہتی ہیں ،اس لیے تھوڑاسا آرام آنکھوں کو پھر سے توانائی فراہم کردیتا ہے،اسی ماہریں چشم مشورہ دیتے ہیں کہ ٹکٹکی باندھ کر کسی چیز کو نہیں دیکھنا چاہئے ،بلکہ پلکوں کو جھپکتے رہنا چاہئے اس سے آنکھوں میں تازگی اور تراوٹ آجاتی ہے۔ ناظرین کرام یہ بتانا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ دونوں آنکھیں باری باری کام کرتی ہیں ، جب ہم کسی چیز کو دیکھتے ہیں تو پہلے ایک آنکھ زور لگا کر دیکھتی ہے ،اور دوسری آنکھ صرف اسکی مددگا ر ہوتی ہے ، اسی طرح جب پر جب دوسری آنکھ زور لگاتی ہے تو پہلی آنکھ مدد گار ہوتی ہے،غرض کہ یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے،چناچہ اگر کسی کو تجربہ کرنا ہے تو کسی رصد گا ہ میں بیٹھ کر کسی ستارے کو دیکھا جائے تو وہ ستارہ دیر تک نظر آئے گا لیکن اگر ایک آنکھ سے دیکھا جائے تو تھوری دیر بعد وہ ستارہ غائب ہوجائیگا،اس کی وجہ یہ ہے کہ شبکیہ کا وہ حصہ جس پر عکس پڑتا ہے تھک کر بے حس ہوجاتا ہے اور آرام چاہتا ہے ،اگر نظرہٹاکر کچھ دیر بعد ستارے کو پھر دیکھا جائے تو وہ پھر نظر آئےگا لیکن دوسری مرتبہ پہلی کی نسبت جلدی غائب ہوجائے گا ۔اس سے معلوم ہوا آنکھ کو مستقل استعمال نہیں کرنا چاہئے ،بلکہ وقفہ دیکر شبکیہ کو آرام کا موقعہ دینا چاہئے۔
بعض جگہ روشنی کے رنگ کو بےضرر بنانے کے لیے نیلی’’ پننی ‘‘ یا نیلی چمنی کا استعمال کرتے ہیں ،اور بعض حضرات نیلی عینک بھی لگا لیتے ہیں ،لیکن یہ وقتی فائدہ ہے کیوں کہ روشنی کی مقدار میں فرق آجاتا ہے ،اور نا کافی روشنی کی وجہ سے برے نتائج برآمد ہوتے ہیں ،لیکن ایسے شیشے وہاں ضرور استعمال کرنے چاہئیں جہاں تیز روشنی ہوتی ہے مثلاً جو لوگ ویلڈنگ وغیرہ کا کام کرتے ہیں۔
چند آسان اور مفید مشورے:
(۱)کھانا کھانے کے بعد ہاتھوں کو اس طرح دھویا جائے کہ چربی وغیرہ کے اثرات ختم ہوجائیں پھر دونوں ہاتھوں کو باہم ملیں کہ ہاتھوں میںگرمی آجائے لیکن کچھ نمی باقی رہےپھر ان ہاتھوں کو چہرے پیشانی اور ابروؤں پر اس طرح پھیریں جس طرح تیمم کی جاتا ہے۔ ہر غذا کے بعد اسی طرح کریں اور اس کی عادت ڈالنے سے عوارض چشم سے امن رہیگا، اور بڑھاپے تک ضعف بصارت کی شکایت نہ ہوگی۔
(۲) سرد اور صاف پانی میں غوطہ لگا کر آنکھ کھولنا بھی آنکھوں کے لیے مفید ہے۔
(۳) سیکس کی دوائوں سے بچنا چاہئے۔
(۴) کبھی کبھی سرمہ مقوی بصر اور اطریفل (کشنیزی خودساختہ برانڈیڈ نہ ہو) استعمال کرنا چاہئے
(۵) نزلہ زکام کی حالت میں ایلوپیتھک دوا سے پچنا چاہئے ( یا د رہے نزلہ تین چڑھتا ہے اور تین دن اترتا ہے)۔
(۶) شلغم خام اور پختہ مفید ہے
(۷) کوئی بھی تیز دوا آنکھوں میں نہ ڈالیں جو آنکھوں کی صفائی کے لیے استعما ل کرائی جاتی ہیں۔
(۸) چھوٹی مکھی کا شہد جو اپنے سامنے توڑا گیا ہو آنکھوں کی بہترین دوا ہے۔
(۹) جماع کی کثرت ، نشہ، پیٹ بھر کھانا کھانے کے بعد سونا آنکھوں کے مضر ہے۔
(۱۰) فصد کی زیادتی، متواتر حجامت، اور پشت کے بل عرصہ سونے سے بھی آنکھوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
(۱۱)آنکھ اور کتاب کے درمیان ایک فٹ کا فاصلہ ہونا چاہئے۔
(۱۲) ایسی گاڑی میں جو ہچکولے لیکر چلتی ہو مطالعہ کرنا آنکھوں کے لیے مضر ہے۔
(۱۳)معدے کی صفائی دماغ اور جگر کی صحت کا خیال رکھا جائے۔
(۱۳) علی الصبح ہریالی اور پھولوں کو دیکھنا چاہئے،اور کچھ دیر تک آسمان میں اڑتے پرندوں کو جو زیادہ دوری پر ، پتنگ اور کبوتر بھی اسی میں شامل ہیں۔
(۱۴) یکبارگی روشنی سے اندھیرئ میں اور اندھیرے سے روشنی میں نہ آناچاہئے۔
(۱۵) لیٹ کر اور جب جسم تھکان ہو نہ پڑھنا چاہئے۔
(۱۶) جب آنکھیں تھک جائیں دور کی چیزیں دیکھنا چاہئے۔
(۱۷)چالیس سال کی عمر تک آنکھوں کو ٹھنڈے پانی سے،اور پچاس سال کی عمر کے بعد گرم پانی سے دھونا چاہئے۔
(۱۸) تنگ جوتے نہ پہننا چاہئے۔
(۱۹) سر جھکا کر نہ چلنا چاہئے۔ (لیکن نگاہ نیچی رہے)
(۲۰) سونف کا استعمال آنکھوں کے لیے بہت مفید ہے،لیکن یہ دیکھ لیں سونف ہرے رنگ سے رنگی ہوئی نہ ہو ،اس کی علامت یہ کہ بغیر رنگی ہوئی سونف جب سوکھ جاتی ہے توکچھ سفیدی مائل ہو جاتی ہے اور جب اس کو رنگ دیا جاتا ہے تو ہرا رنگ دکھائی پڑتا ہے اس کا دھیان رکھا جائے۔ اور سالن میں بھی سونف ڈلوانی چاہئے۔
(۲۱) ایک بڑا ناریل لیں اور اس کو اوپر سے تھوڑا کاٹ لیں اس کے اندر دیسی گھی سونف دھنیا ہم وزن،دکنی مرچ ۲۰ دانے بادام ۲۵ دانے کچی کھانڈ اگر مل جائے نہیں تو’’ بورا‘‘ جس کو شکر سفید کہتے ہیں حسب ضرورت ڈال سکتے ہیںان سب چیزوں کو کوٹ کر ناریل میں بھر دیں اوپر سے ناریل کا کیپ لگادیں دھاگا سے باندھ دیں ناریل کے جوڑ پر آٹا لگا دیں اور چاول پکائیں چاول کا پانی جب کم ہوجائے تو اس ناریل کو درمان میں رکھ دیں جب چاول تیار جائیں کچھ دیر دم لینے دیں پھر اس ناریل کو نکال لیں،ٹھنڈا ہونے پر ناریل کوٹ لیں اور روزانہ علی الصبح ایک بڑا چمچہ استعمال کریں دماغ اور آنکھوں کے لیے مفید ہے سر کے بال بھی کالے ہوسکتے ہیں نزلہ زکام والے کے لیے بھی مفید ہے
(۲۲) بادام گری استعمال کرنی چاہئے۔سونف کے ساتھ ،مصری بھی ملا سکتے ہیں۔
اپنی آنکھوں کی حفاظت فرمائیں اور احقرکو دعائیں دیں ۔ فورم والوں کو چاہئے کہ وہ سب کو سونف اور بادام بانٹیں کیونکہ سب ارکان رات دن کمپیوٹر پر کام کرتے ہیں، تاکہ آنکھوں کی طاقت برقرار رہے (ابتسامہ)
طالبِ دعاء
احقر عابدالرحمٰن بجنوری






 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
عابد بھائی ! آپ نے بہت اچھی تحریر لکھی ہے، واقعی آنکھیں اللہ کی بہت اعلیٰ نعمت ہیں۔ یقین کریں آنکھیں بند تو تو بس اندھیرا ہی اندھیرا۔
لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اس جیسی بہترین نعمت کے ہوتے ہوئے بھی اندھے ہوتے ہیں، جی ہاں آنکھوں کے ہوتے ہوئے بھی اندھے دراصل یہ لوگ دل کے اندھے ہوتے ہیں، اور کچھ نہیں سمجھتے،کائنات میں پھیلی اللہ کی واضح نشانیاں دیکھ کر بھی فوت شدہ لوگوں کی قبروں پر ماتھے رگڑتے ہیں، کچھ اس طرح اندھے تو کچھ اس طرح کہ واضح کتاب اللہ و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر بھی نہیں مانتے اور اپنے امام کی تقلید کا پٹہ اپنے گلے سے اتارنے کو تیار نہیں ہوتے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آنکھ اور دل دونوں کے اندھے پن سے محفوظ رکھے آمین

عابد بھائی! آنکھ کے موضوع پر ایک کتاب شیخ ارشاد الحق اثری صاحب نے بھی لکھی تھی جو بہت ہی اچھی تھی، اس میں جہاں اور دیگر مفید باتیں تھی وہاں اپنے نفس پر کنٹرول پانے کے لیے ایک بہترین نسخہ لکھا ہوا تھا قرآن مجید میں جو حکمت بھرا حکم غیر محرم کو دیکھ کر آنکھیں نیچی کرنے کا ہے اس کے فوائد لکھتے ہوئے حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے بتایا کہ اس کا ایک فائدہ تو یہ ہو گا کہ آدمی حسرت کی مار سے بچ جائے گا، میں نے اس پر عمل کیا تو واقعی بڑی تبدیلی محسوس کی میں نے اور اپنے نفس پر کنٹرول پانے جیسے مشکل کام بھی کچھ آسان ہو گیا۔

لیکن بھائی حکمت والی یہ بات کچھ عرصے بعد بھول جاتی ہے، اس کا کیا کیا جائے؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
ارسلان بھائی اللہ گواہ ہے نہ میں قبروں پرجاتا ہوں اور نہ ماتھا رگڑتا ہوں اور اگرکبھی گیا بھی ( اپنے بھائی والد صاحب ؒیا لواحقین کی قبر پر)تو جو مسنون طریقہ ہے اسی کے مطابق فاتحہ وغیرہ پڑ ھ لیتا ہوں بس ۔ اور واقعی دنیا اندھی ہے اچھے لوگوں کو نظر انداز کردیتی ہے ، مثلاً آپ بھی اچھے آدمی ہیں ۔۔۔۔۔۔ کتنی حکمت کی باتیں کرتے ہیں۔
بھائی دعاء کرتے رہواللہ تعالیٰ آنکھوں کی روشنی اور اور دل کی بصیرت بڑھائے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
(۱۹) سر جھکا کر نہ چلنا چاہئے۔
یہ بات محل نظر لگتی ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چلنے کی کیفیت جو احادیث میں وارد ہے اس کے مخالف معلوم ہوتی ہے ۔ واللہ أعلم
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
ارسلان بھائی اللہ گواہ ہے نہ میں قبروں پرجاتا ہوں اور نہ ماتھا رگڑتا ہوں اور اگرکبھی گیا بھی ( اپنے بھائی والد صاحب ؒیا لواحقین کی قبر پر)تو جو مسنون طریقہ ہے اسی کے مطابق فاتحہ وغیرہ پڑ ھ لیتا ہوں بس ۔ اور واقعی دنیا اندھی ہے اچھے لوگوں کو نظر انداز کردیتی ہے ، مثلاً آپ بھی اچھے آدمی ہیں ۔۔۔۔۔۔ کتنی حکمت کی باتیں کرتے ہیں۔
بھائی دعاء کرتے رہواللہ تعالیٰ آنکھوں کی روشنی اور اور دل کی بصیرت بڑھائے
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آمین ثم آمین۔ جزاک اللہ خیرا
پیارے بھائی! میں نے آپ کے بارے میں یہ بات نہیں لکھی، میں تو آپ کے بارے میں حسن ظن رکھتا ہوں کہ آپ موحدین میں سے ہیں۔الحمدللہ
میں نے جن دل کے اندھوں کی بات کی ہے ان کو آپ بھی جانتے ہوں گے۔ مثلا پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کا لیڈر آٹھ سال سعودیہ عرب میں گزار کر آیا، لیکن جونہی آٹھ سال بعد پاکستان میں آنے کی اسے اجازت ملی تو آتے ہی فورا علی ہجویری کی قبر پر چادر چڑھانے گیا۔استغفراللہ واتوب الیہ
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
یہ بات محل نظر لگتی ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چلنے کی کیفیت جو احادیث میں وارد ہے اس کے مخالف معلوم ہوتی ہے
السلام علیکم
شکرا لکم
جی بیشک بجا فرما یا ’’ سرَ جھکانے میں اور نگاہ نیچی رکھنے میں فرق ہے۔ جزاک اللہ
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
کسی بہت بڑے آنکھوں کے ڈاکٹر نے ایک دن ٹی وی پر بتایا تھا کہ لوگوں میں بہت بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ انکھوں کے اندر پانی ڈالنے سے فائدہ پہنچتا ہے حالانکہ یہ عمل فائدہ مند نہیں بلکہ نقصان دہ ہے۔
واللہ اعلم
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
کسی بہت بڑے آنکھوں کے ڈاکٹر نے ایک دن ٹی وی پر بتایا تھا کہ لوگوں میں بہت بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ انکھوں کے اندر پانی ڈالنے سے فائدہ پہنچتا ہے حالانکہ یہ عمل فائدہ مند نہیں بلکہ نقصان دہ ہے۔
واللہ اعلم
یہی ڈاکٹر حضرات پہلے آنکھوں کو پانی سے دھلوایا کرتے تھے ، سرمہ کو بھی منع فرماتے ہیں
 
Top