• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابو حنيفہ کے نزديک جوتے کي پوجا کرنا جائز ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
ابو حنيفہ کے نزديک جوتے کي پوجا کرنا جائز ہے
شرک کے چور دروازے کھولنے والے حنفيوں کے امام ابو حنيفہ نے تو غيراللہ کي پرستش کا واضح دروازہ کھولا ہوا ہے اور جوتے کي عبادت کرنے ميں کوئي حرج نہيں سمجھتے ۔لہذا حنفيوں کو چوري چوري شرک کرنے کي ضرورت نہيں کيونکہ انکے امام نے واضح شرک کو بھي جائز قرار ديا ہوا ہے۔ ملاحظہ فرمائيں :[FONT=الخط الهندي]أخبرنا محمد بن الحسين بن الفضل القطان , قال أخبرنا عبد اللہ بن جعفر بن درستويہ , قال حدثنا يعقوب بن سفيان , قال حدثني علي بن عثمان بن نفيل , قال حدثنا أبو مسهر , قال حدثنا يحيى بن حمزة , وسعيد يسمع , أن أبا حنيفة قال : لو أن رجلا عبد هذه النعل يتقرب بها إلى الله , لم أر بذلك بأسا , فقال سعيد : هذا الكفر صراحا .[/FONT]ترجمہ: يحيى بن حمزہ نے سعيد کے سامنے يہ بات بيان کي کہ أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔تو سعيد (بن عبد العزيز التنوخي ) نے (يہ سن کر ) کہا : يہ تو صريح کفر ہے۔تاريخ بغداد جلد 13 صفحہ 372 اور طبع جديد جلد :15 صفحہ 509ياد رہے کہ مشرکين مکہ بھي بتوں کي پوجا صرف اس ليے ہي کرتے تھے کہ وہ انکي عبادت کر کے اللہ تعالى کے قريب ہو جائيں ۔ يعني اللہ کا قرب حاصل کرنے کے ليے وہ بتوں کي پوجا کرتے تھے اور ابو حنيفہ کي شيطاني فقہ ميں يہ کام جائز ہے ۔(العياذ باللہ)۔اور مشرکين کا يہ قول اللہ نے قرآن ميں نقل فرمايا ہےملاحظہ فرمائيں:وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىترجمہ: اور جن لوگوں نے اللہ کے علاوہ اولياء (معبودان باطلہ) بنائے ہيں (وہ کہتے ہيں کہ ) تو انکي عبادت صرف اللہ تعالى کا قرب حاصل کرنے کے ليے ہي کرتے ہيںسورۃ الزمر :3




 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
حنفي مشرک جوتے کے پجاري شرک کے چور دروازے کھولنے والے حنفيوں کے امام ابو حنيفہ نے تو غيراللہ کي پرستش کا واضح دروازہ کھولا ہوا ہے اور جوتے کي عبادت کرنے ميں کوئي حرج نہيں سمجھتے ۔لہذا حنفيوں کو چوري چوري شرک کرنے کي ضرورت نہيں کيونکہ انکے امام نے واضح شرک کو بھي جائز قرار ديا ہوا ہے۔ ملاحظہ فرمائيں :
[FONT=الخط الهندي]حدثني علي بن عثمان بن نفيل , قال حدثنا أبو مسهر , قال حدثنا يحيى بن حمزة , وسعيد يسمع , أن أبا حنيفة قال : لو أن رجلا عبد هذه النعل يتقرب بها إلى الله , لم أر بذلك بأسا , فقال سعيد : هذا الكفر صراحا .[/FONT]ترجمہ: يحيى بن حمزہ نے سعيد کے سامنے يہ بات بيان کي کہ أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔تو سعيد (بن عبد العزيز التنوخي ) نے (يہ سن کر ) کہا : يہ تو صريح کفر ہے۔المعرفۃ والتاريخ , از : ابو يوسف يعقوب بن سفيان الفسويجلد2 , صفحہ 784 مطبوعہ: مکتبۃ الدار بالمدينۃ المنورۃ ,,, تاريخ مدينہ اسلام المعروف تاريخ بغداد از خطيب بغدادي جلد 15 صفحہ 509ياد رہے کہ مشرکين مکہ بھي بتوں کي پوجا صرف اس ليے ہي کرتے تھے کہ وہ انکي عبادت کر کے اللہ تعالى کے قريب ہو جائيں ۔ يعني اللہ کا قرب حاصل کرنے کے ليے وہ بتوں کي پوجا کرتے تھے اور ابو حنيفہ کي شيطاني فقہ ميں يہ کام جائز ہے ۔(العياذ باللہ)۔اور مشرکين کا يہ قول اللہ نے قرآن ميں نقل فرمايا ہےملاحظہ فرمائيں:وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىترجمہ: اور جن لوگوں نے اللہ کے علاوہ اولياء (معبودان باطلہ) بنائے ہيں (وہ کہتے ہيں کہ ) تو انکي عبادت صرف اللہ تعالى کا قرب حاصل کرنے کے ليے ہي کرتے ہيںسورۃ الزمر :3











 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
معاف کرنا بھائی وہابیوں کی عقل ڈھونڈ رہے تھے ۔افسوس ملی نہیں۔ نہں تو آگے نہ پڑھ لیتے کیا لکھا ہے۔
تاریخ بغداد 14 سطر سے بھی پڑھیں۔۔۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
أخبرنا القزاز قال‏:‏ أخبرنا أحمد بن علي قال‏:‏ أخبرنا عبد الرحمن بن محمد بن عبد الله السراج قال‏:‏ حدثنا أحمد بن محمد بن عبدوس قال‏:‏ أخبرنا أحمد بن سعيد الدارمي قال‏:‏ حدثنا محبوب بن موسى الأنطاكي قال‏:‏ سمعت أبا إسحاق الفزاري يقول‏:‏ سمعت أبا حنيفة يقول‏:‏ إيمان أبي بكر الصديق وإيمان إبليس واحد قال إبليس‏:‏ يا رب‏.‏ وقال أبو بكر‏:‏ يا رب‏.‏
المصدر: المنتظم في التاريخ لأبن الجوزي الجزء 8 صفحة 133 رقم الحديث : ( 876 )
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top